Inquilab Logo

پلیٹ فارم ٹکٹوں کی فروخت سے ریلوے کو زبردست آمدنی

Updated: March 06, 2021, 11:21 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

عوام کی شدید ناراضگی کے باوجود سینٹرل ریلوے میں ۳؍دنوں میں ۱۲؍ہزار۷۵۱؍ پلیٹ فارم ٹکٹ فروخت ہوئے، کرلا ٹرمنس میں سب سے زیادہ۶۵۵۵؍ ٹکٹ خریداگیا جبکہ بھیونڈی میں ایک بھی پلیٹ فارم ٹکٹ فروخت نہیں ہوا

Railway Platform - Pic : INN
ریلوے پلیٹ فارم ۔ تصویر : آئی این این

عوام کی شدید ناراضگی کے باوجود پلیٹ فارم ٹکٹ کی قیمت ۵۰؍ روپے کئے جانے سے سینٹرل ریلوے کی زبردست آمدنی شروع ہوگئی ہے۔۳؍ دن میں۱۲؍ ہزار ۷۵۱؍پلیٹ فارم ٹکٹ فروخت ہوئے اوراس سے ریلوے کو ۶؍ لاکھ ۳۷؍ ہزار ۵۵۰؍ روپے کی آمدنی ہوئی۔ سب سے زیادہ ٹکٹ لوکمانیہ تلک ٹرمنس (ایل ٹی ٹی) میں ۶۵۵۵؍  فروخت ہوئے اور دوسرا نمبر کلیان اسٹیشن کا ہے جہاں۹ ۱۳۳؍ٹکٹ فروخت ہوئے مگر حیرت انگیز طور پربھیونڈی میں ایک بھی پلیٹ فارم ٹکٹ فروخت نہیں ہوا۔اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ یہاں بھیڑبھاڑکم ہوتی ہے اور طویل مسافتی ٹرینوں سے سفر کرنے والے زیادہ ترمسافر کلیان اوردیگر اسٹیشنوں پرٹرینوں میں سوار ہوتے  ہیں ۔
 پلیٹ فارم ٹکٹ کی اس قدر بڑھی ہوئی قیمت کو  عوام اورریلوے کمیٹی کے اراکین کی جانب سے لوٹ قراردیتے ہوئے ناراضگی ظاہر کی گئی تھی لیکن ایسا لگتاہے کہ ریلوے کومسافروں کی ناراضگی سے زیادہ آمدنی کی فکر ہے اورلاک ڈاؤن کے دوران ٹرینیں بند ہونے سے جو خسارہ ہوا ہے وہ کسی نہ کسی انداز میں مسافروں پرتھوپ کرریلوے کاخزانہ بھرا جائے گا ۔ورنہ کوئی وجہ نہیںہے کہ پلیٹ فارم کی قیمت میں بیک وقت ۴۰؍ روپے کااضافہ کردیاجائے اوراس کےلئے بھیڑبھاڑپرقابو پانے کا جوازپیش کرکے ریلوے اپنےاس قدم کو جائز ٹھہرانے کی کوشش کرے ۔واضح ہوکہ پلیٹ فارم ٹکٹ کی مذکورہ فروخت کھڑکی سے، موبائل کے ذریعے اوراے ٹی وی ایم سے ہوئی ہے ۔
کہاں کتنے ٹکٹ فروخت ہوئے 
 سینٹرل ریلوے میں یکم مارچ سے۷؍ اسٹیشنوں سی ایس ایم ٹی ، دادر، تھانے ، ایل ٹی ٹی، کلیان ، پنویل اور بھیونڈی روڈپرپلیٹ فارم ٹکٹ کی فروخت شروع کی گئی ہے ۔سینٹرل ریلوے کے سینئر پی آر او اے کے جین نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’پلیٹ فارم ٹکٹ کی یہ قیمت ممبئی میٹروریجن نے اپنے طور پر طے کی ہے ریلوے بورڈ نے نہیں۔کیونکہ ممبئی میٹرو ریجن اتھاریٹی کو قیمت طے کرنے کا اختیار ہے ۔ ‘‘اس کے ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’’ریلوے کواس میں بہت زیادہ عجلت نہیں تھی بلکہ مسافروں کی جانب سے بار بار تقاضا کیاجارہا تھااسی سبب یہ فیصلہ کرنا پڑا۔‘‘
 سی ایس ایم ٹی میں یکم تا۳؍مارچ ۱۳۳۵؍ پلیٹ فارم ٹکٹ فروخت ہوئےاور  ۶۶۷۵۰؍روپے آمدنی ہوئی۔ ایل ٹی ٹی میں ۶۵۵۵؍ ٹکٹ فروخت ہوئےاور ریلوے کو ۳؍لاکھ ۲۷؍ہزار۷۵۰؍ روپے آمدنی ہوئی۔ پنویل میں ۵۶۰؍ٹکٹ خریدے گئے اور۲۸؍ہزار روپے آمدنی ہوئی۔ دادر میں۵۶۸؍ ٹکٹ فروخت ہوئے اور۲۸؍ہزار ۴۰۰؍ روپے آمدنی ہوئی۔ تھانے میں ۱۳۳۹؍ ٹکٹ بکے اور۶۶۹۵۰؍ روپے آمدنی ہوئی۔ کلیان میں ۲۳۹۴؍ٹکٹ فروخت ہوئے اورایک لاکھ ۱۹؍ہزار ۷۰۰؍ روپے آمدنی ہوئی۔ ساتواں نمبر بھیونڈی اسٹیشن کا ہے ،یہاں ان ۳؍ دنوں میں ایک بھی پلیٹ فارم ٹکٹ نہیںفروخت ہوا۔ اس طرح مجموعی طور پر۱۲۷۵۱؍پلیٹ فارم ٹکٹ فروخت ہوئے اورریلوے کو ریلوے کو ۶؍ لاکھ ۳۷؍ ہزار ۵۵۰؍ روپے کی آمدنی ہوئی۔
ویسٹرن ریلوے میں اب تک فیصلہ نہیں
 ایک جانب جہاں سینٹرل ریلوے کا خزانہ بھررہا ہے وہیںدوسری جانب ویسٹرن ریلوے انتظامیہ کورونا اوراس سے پیداشدہ حالات کے سبب اب تک مخمصے کاشکار ہے اوراب بھی یہ فیصلہ نہیں کیا جاسکا ہے کہ ویسٹرن ریلوے میں کب سے پلیٹ فارم ٹکٹ جاری کرنے کاسلسلہ شروع ہوگا ۔ اس کےتعلق سےویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر اوسمیت ٹھاکورنےایک مرتبہ پھر وہی بات دہرائی کہ اعلیٰ افسران سے مشورہ کیاگیا لیکن موجودہ حالات کے سبب اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیاجاسکاہے ، جیسے ہی کوئی فیصلہ کیاجاتا ہے ،فوری طور پرمسافروں کوآگاہ کروایا جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK