Updated: November 18, 2025, 10:09 PM IST
| New Delhi
ریلوے کا محکمہ سیمنٹ کی ڈھلائی کی لاگت کم کرنے کے لیے پالیسی بنا رہا ہے جس کے واسطے خصوصی ٹینک کنٹینرس کی تعمیر کرکے بڑی مقدار میں سیمنٹ کی ڈھلائی کو معقول بنایا جائے گا اور ان کنٹینرس کے ذریعے سیمنٹ کو کم لاگت پر تعمیراتی مقام تک پہنچانا آسان ہو سکے گا۔
مالی گاڑی۔ تصویر:آئی این این
ریلوے کا محکمہ سیمنٹ کی ڈھلائی کی لاگت کم کرنے کے لیے پالیسی بنا رہا ہے جس کے واسطے خصوصی ٹینک کنٹینرس کی تعمیر کرکے بڑی مقدار میں سیمنٹ کی ڈھلائی کو معقول بنایا جائے گا اور ان کنٹینرس کے ذریعے سیمنٹ کو کم لاگت پر تعمیراتی مقام تک پہنچانا آسان ہو سکے گا۔
ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں یہ معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ سیمنٹ کی ڈھلائی کے لیے ہندوستانی ریلوے کی ٹینک کنٹینر پر مبنی بلک سیمنٹ ٹرانسپورٹ پالیسی سے لاجسٹکس کی لاگت کم ہوگی اور مال کی ڈھلائی اور بھی آسان ہو گی۔
ریلوے نے امید ظاہر کی ہے کہ اس سے مال کی ڈھلائی میں نمایاں اضافہ ہوگا اور ان کنٹینرس کے ذریعے ہر سال اضافی دس لاکھ ٹن سیمنٹ کی ڈھلائی کی جا سکے گی۔ سیمنٹ کی نقل و حمل کے لیے اس پالیسی کے تحت سیمنٹ کو کنٹینرس کے ذریعے براہ راست تعمیراتی مقامات تک پہنچایا جائے گا۔ اب تک سیمنٹ کی ڈھلائی کا تقریباً ۶۵؍ فیصد حصہ ٹرکوں کے ذریعے ہوتا ہے اور اس میں ریلوے کا حصہ صرف ۳۵؍ فیصد ہے۔ یہ مانا جا رہا ہے کہ نئی پالیسی نافذ ہونے سے سیمنٹ کی ڈھلائی میں ریلوے کی بڑی حصہ داری ہوگی۔
اس سے سیمنٹ کی صنعت کو بہتر لاجسٹکس خدمات فراہم کرکے اس کی نقل و حمل کی لاگت کو کم کیا جا سکے گا۔ اس عمل سے کنٹینرس سے لوڈنگ اور ان لوڈنگ کا وقت بچے گا۔ سیمنٹ کی ڈھلائی کی اس نئی پالیسی سے سیمنٹ کی ڈھلائی کی لاگت ۱۵؍ فیصد تک کم ہو جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی تیار ہے اور اب ویشنو کو صرف اس کا اعلان کرنا ہے اور یہ مانا جا رہا ہے کہ وہ جلد ہی اس کا اعلان کرنے والے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:دپیکا نے۸؍گھنٹے کی شفٹ کا مطالبہ کیا، شوہر رنویر نے۱۸؍ گھنٹے کام کیا
اس پہل کو سیمنٹ کی صنعت اور تعمیراتی شعبے کے لیے انقلابی تبدیلی سمجھا جا رہا ہے۔ اب تک سیمنٹ فیکٹریوں سے بوریوں میں بھر کر ٹرکوں سے بھیجا جاتا تھا جس کی وجہ سے سیمنٹ کی ڈھلائی کرنے میں بہت مشکل آتی تھی۔ سیمنٹ کی ڈھلائی کے اس عمل سے دھول کی آلودگی، پیکیجنگ کی لاگت اور ٹرانسپورٹ کا خرچ بڑھ جاتا تھا لیکن نئی پالیسی سے امید ہے کہ اس میں بڑی تبدیلی آئے گی۔
یہ بھی پڑھئے:رنجی ٹرافی:مہاراشٹر،کرناٹک،ریلوے کی جیت، جموں کشمیر جیت کے قریب
ریلوے کا ماننا ہے کہ سیمنٹ کی صنعت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور ملک میں سال۲۵۔۲۰۲۴ء میں ۴۵۰؍ ٹن سیمنٹ کی ڈھلائی ہوئی ہے جس کے ۲۰۳۰ء تک ۶۰۰؍ ٹن تک پہنچنے کی امید ہے۔ موجودہ بڑی مقدار میں سیمنٹ کی کھپت کل سیمنٹ کی پیداوار کا ۱۷؍ فیصد ہے جس کے۲۰۳۰ء تک ۳۰؍ فیصد بڑھنے کا امکان ہے۔ ماحولیات کے لیے سازگار اور بڑی مقدار میں سیمنٹ کی نقل و حمل کے لیے ریلوے مخصوص ٹرمینلز کے ساتھ خصوصی مقصد کی ویگنیں تیار کر رہا ہے۔ اس میں خصوصی کنٹینرس کا بڑا کردار ہوگا اور سیمنٹ کی ڈھلائی کی شرح معقول ہو سکے گی۔