Inquilab Logo Happiest Places to Work

بارش سے ہاپوس کی کوالیٹی متاثر ، کروڑوں روپے کانقصان

Updated: May 30, 2025, 11:27 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

واشی ہول سیل فروٹ ٹریڈرس اسوسی ایشن کے ڈائریکٹر کےمطابق مئی میں ہونےوالی بے موسم بارش سےہاپوس آم کاسیزن خراب ہوگیا

According to the director of the Vashi Wholesale Fruit Traders Association, the unseasonal rains in May have ruined the Happos mango season.
بے موسم بارش سے ہاپوس کا یہ سیزن بیوپاریوں کیلئے بہت ہی خراب رہا۔(تصویر: انقلاب)

بےموسم کی بارش، موسمی تبدیلی اور درجہ حرارت بڑھنےسےایک جانب قبل از وقت ہاپوس   تیار ہوگیاتو دوسری جانب تیار شدہ آموں کو وقت سے قبئ توڑے جانے سےبیوپاریوںکوتقریباً ۱۲۵؍ کروڑ روپے کانقصان ہوا ہے۔ واشی ہول سیل فروٹ ٹریڈرس اسوسی یشن کے ڈائریکٹر کےمطابق مئی میں ہونےوالی بے موسم بارش سےہاپوس کاسیزن خراب ہوگیا۔ایک تو  وقت سےقبل تیارشدہ آموںکو توڑا نہیں جاسکتاہے  ،دوسرے بارش کے پانی سے ہاپوس کی کوالیٹی  متاثرہونے سے بیوپاریوں اور کسانوں کو کافی مالی نقصان ہوا ہے  جس کی وجہ سے تھوک بازار میں آموں کی قیمت کم ہوکر ۳۰۰؍سے ۵۰۰؍روپے درجن تک پہنچ گئی ہے۔ 
 نوی ممبئی کے اے پی ایم سی مارکیٹ میں پھلوں کاکاروبارکرنےوالے عتیق احمدنے انقلاب کوبتایاکہ ’’ہاپوس آم کے سیزن کا آخری مرحلہ انتہائی نقصاندہ ثابت ہواہے۔بے وقت کی بارش کی وجہ سےیہ مسئلہ پیداہواہے۔امسال وقت سے پہلے بارش ہونےکی وجہ سے ہاپوس آم کاکاروباربری طرح متاثرہوا ہے، تھوک بازار میں بیوپاری جو ہاپوس آم ہزار ، ۱۲۰۰؍ روپے درجن خریدتے تھے ، وہ آم ۴۰۰؍سے ۵۰۰؍ روپے درجن دستیاب ہےیعنی ہاپوس آم کی جو اصل قیمت ہے ،اس سے ۵۰؍فیصد کم قیمت پر آم فروخت ہورہاہے جس کی وجہ سے ہاپوس کا کاروبارکرنےوالے بیوپاری سخت پریشان ہیں ۔‘‘
     اےپی ایم سی مارکیٹ میںہول سیل فروٹ ٹریڈرس اسوسی ایشن کے ڈائریکٹرسنجے پنسارے کے مطابق ’’ امسال اے پی ایم سی میں ہاپوس آم کے سیزن کا آخری دورکافی نقصاندہ رہا۔مئی میں ہونے والی بے موسم بارش، موسمی تبدیلی اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے ہاپوس آم کی فصل جلد تیارہوگئی لیکن اسےمقررہ وقت پر ہی توڑنا چاہئے ،بارش ہونے کی وجہ سے ہاپوس آم کو جلدتوڑناپڑا جس کی وجہ سے اس کا معیار بگڑ گیا۔ ہاپوس   پربارش کا پانی پڑنے سےا س کی کوالیٹی بری طرح متاثرہوئی ہے۔ مئی میں ہونے والی بارش کی وجہ سے ہاپوس مرجھا کر درختوں سے گر کر بھی ضائع ہوا۔ اس سے تاجروں کوتقریباً ۱۲۵؍ سے ۱۵۰؍ کروڑ روپے کانقصان ہونے کااندازہ ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’سندھو درگ، راجا پور، رتناگیری، پونے (جُنیر)، کوکن میں رائے گڑھ اور گجرات کے ہاپوس آم کو مئی میںہونےوالی بارش کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچاہے۔ اس کی وجہ سے ۷۰؍فیصد ہاپوس ناقص نکلے  ۔اس کے سبب جن تھوک بیوپاریوں نے ہاپوس خریدنے کیلئے کسانوںکو بڑی بڑی رقم بطور ایڈوانس دی تھی، اس رقم کی وصولی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔‘‘
  سنجے پنسارےکےمطابق ’’ اےپی ایم سی  مارکیٹ میں روزانہ تقریباً ۲۰؍ہزار پیٹی ہاپوس آرہاہے لیکن ہاپوس کی  خراب کوالیٹی سےاس کی تھوک قیمت میں ۵۰؍فیصد سےزیادہ کمی آئی ہے۔جس ہاپوس کی قیمت ِخرید ایک ہزار سے ۱۵۰۰؍روپے درجن تھی، وہ ۴۰۰،  ۵۰۰؍روپے درجن ہوگئی ہے ۔ اس کی وجہ سے ہاپوس کی قیمت ِخریدمیں۵۰؍فیصد سے زیادہ کا نقصان ہورہاہے۔ جس سے ہاپوس کے بیوپاری بے حد پریشان ہیں۔ ان کاسیزن خراب ہوگیاہے۔ یہ سیزن تاجروں کے ہاتھ سے نکل گیا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK