Inquilab Logo

راج ٹھاکرے ہٹ دھرمی پر قائم،شرانگیزی جاری رکھنے کا اعلان

Updated: May 05, 2022, 8:56 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

باہر نکلنے پر پابندی عائدکئے جانے کے باوجود گھر میں بیٹھ کر راج ٹھاکرے کی اشتعال انگیزی،یہ بھی کہا کہ ہم ریاست کا ماحول خراب نہیں کرنا چاہتے

Raj Thackeray provoking his house
راج ٹھاکرے اپنے گھر پر اشتعال انگیزی کرتے ہوئے

ممبئی پولیس کی جانب سے مہاراشٹرنو نرمان سینا (ایم این ایس)کے سربراہ راج ٹھاکرےکو اشتعال انگیز بیان بازی نہ کرنے اور گھر سےباہر نہ نکلنے کانوٹس دینے کے بعد بدھ کو راج ٹھاکرےنے اپنی رہائش گاہ ’ شیو تیرتھ‘ (شیواجی پارک، دادر) میں پریس کانفرنس منعقد کی اور مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر نکالنے کی اپنی ضد پر برقرار رہنےکا اعلان کیا۔ انہوں نے ان پولیس کےذریعے مساجد کو لاؤڈاسپیکر کا استعمال کرنے کی اجازت دینےپر سوال اٹھائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ مذہبی نہیں بلکہ سماجی مسئلہ ہے اور ہم ریاست کاماحول خراب نہیں کرنا چاہئے۔راج ٹھاکرے نے کہا کہ ’’ہم نے جو مسئلہ اٹھایا ہے وہ سماجی ہے مذہبی نہیں، اگر میں فساد کو بھڑکانا چاہتا تو سمبھاجی نگر(اورنگ آباد) میں ریلی کو بھڑکا دیتا۔‘‘
لائوڈاسپیکر ہٹانے کے مطالبے پر قائم
 راج ٹھاکرے نے کہا کہ وہ مسجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانےکےمطالبے پر قائم ہیں۔ راج نے کہا’’یہ ایک سماجی مسئلہ ہے۔اگر وہ اسے مذہبی موڑ دیتےہیں، تو ہم اسے مذہبی موڑ دیں گے۔ہم نہیں چاہتےکہ ریاست کا امن خراب ہو۔ جب میں نےسمبھاج نگر میں تقریر شروع کی تو وہاں بھی کچھ لوگوں نے گڑ بڑ کرنےکی کوشش کی تھی اس وقت میں نے پولیس کو یہ بات بتائی تھی۔‘‘ راج ٹھاکرے نے پولیس اور حکومت کو بھی چیلنج کیا کہ اگر ہم امن سے بات کریں تو ہماری بات سنیں۔
لاؤڈ اسپیکر استعمال نہ کرنے والی مسجد کی ستائش کی 
 راج ٹھاکرے نے ان مساجد کے منتظمین کی ستائش کی جنہوںنے ان کے انتباہ کے بعد لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہیںکیا ۔راج نے دعویٰ کیاکہ ’’مہاراشٹرمیں تقریباً۹۰؍ تا ۹۲؍ جگہوں پر صبح کی اذان نہیں ہوئی، ہمارے لوگ(ایم این ایس ورکرز) ہر جگہ تیار تھے۔ میں اس مسجد کے علماء کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ وہ اس موضوع کو سمجھ گئے۔راج ٹھاکرے کے بقول ممبئی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق ممبئی میںایک ہزار ۱۴۰؍ سے زائد مساجد ہیں ان میں سے ۱۳۵؍ مساجد میں صبح کی اذان ۵؍بجےسے پہلے دی جاتی ہے۔کل مجھے وشواس نانگرےپاٹل کا فون آیاتھا کہ ’’ہم نے تمام مولویوں سے بات کی۔‘‘تو کیا اذان دینے والی ۱۳۵؍ مساجد کے خلاف کارروائی ہوگی؟ یا ہمارے ورکرز کو حراست میں لینے کا سلسلہ جاری رہے گا؟ راج نے سوال کیا کہ غیر قانونی مساجد کو سرکاری اجازت کیسے دی جاسکتی ہے؟ممبئی کی زیادہ تر مساجد غیر سرکاری ہیں۔  راج ٹھاکرے نے کہا کہ ہمارے لوگ اس وقت ہنومان چالیسا کا پاٹھ کریں گے جب دن بھر میں اذان دی جائے گی۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق  لاؤڈاسپیکرکی آواز۵۵؍ ڈیسیبل تک محدود ہونا چاہئے۔کل نانگرے پاٹل نے مجھے بتایا کہ انہیں اجازت دی گئی ہے،میرا سوال ہے کہ۳۶۵؍ دن کی اجازت کیسے ہو سکتی ہے؟ ہمیں تہوار کے لئے ۱۰؍ تا ۱۲؍دن کی اجازت دی جاتی ہے تو انہیں ۳۶۵؍ دنوںکی اجازت کیسے ؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK