Inquilab Logo

کبھی مودی کو سیاسی منظر نامے سے غائب کرنے کا عزم کرنے والے راج ٹھاکرے کاپھر مودی کی حمایت کا اعلان

Updated: April 10, 2024, 1:08 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

نریندر مودی پر تنقیدیں کرنے والے مہاراشٹر نونرمان سینا  کے سربراہ راج ٹھاکرے نے منگل کو گزی پاڑوا کی ریلی میں ایک بار پھر نریندر مودی کی حمایت کا اعلان کر دیا۔

Raj Thackeray: I am surprised at myself! Photo: PTI
راج ٹھاکرے: میں خود پہ حیران ہوں!۔ تصویر : پی ٹی آئی

نریندر مودی پر تنقیدیں کرنے والے مہاراشٹر نونرمان سینا  کے سربراہ  راج  ٹھاکرے نے منگل کو گزی پاڑوا کی ریلی میں ایک بار پھر نریندر مودی کی حمایت کا اعلان کر دیا۔  اہم بات یہ ہے کہ انہوں نے بلا شرط بی جے پی  کا ساتھ دینے اعلان کیا ہے۔ 
  کبھی نریندر مودی اور امیت شاہ پر بڑھ چڑھ کر حملے کرنے والے راج ٹھاکرے منگل کو اپنے خطاب کے دوران تذبذب کا شکار نظر آئے۔ ایک طرف انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ء میں مودی نے جو اعلانات کئے تھے وہ اب تک پورے ہوتے ہوئے دکھائی  نہیں  دے رہے ہیں  ۔ ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے زور دے کر یہ بھی کہا میں صرف نریندر مودی کی خاطر بی جے پی کا ساتھ دینے کا فیصلہ کر رہا ہوں۔ یاد رہے کہ راج ٹھاکرے  گڑی پاڑوا کے موقع پر دادر میں واقع شیواجی پارک میدان پر اپنے روایتی جلسے سے خطاب کر رہے تھے جس کا انتظار میڈیا اور عوام بے صبری سے کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھئے: مرکزی ایجنسیوں کیخلاف ترنمول کانگریس کے لیڈروں کا ۲۴؍ گھنٹے کا احتجاج

 ایم این ایس سربراہ نےکہا کہ ’’وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس  بار بار کہہ رہے تھے کہ ہمیں ایک ساتھ آنا چاہئے لیکن ایک ساتھ کیسے آنا چاہئے اسکی کوئی وضاحت نہیں ہو رہی تھی۔ اس لئے مَیں  نےبراہ راست امیت شاہ کو فون کیا اور ان سے دہلی میں ملاقات کی۔‘‘ راج کے مطابق ’’اس ملاقات کے دوران ہمیں راجیہ سبھا اور مہاراشٹر کی قانون ساز کونسل میں رکنیت کی پیشکش کی گئی لیکن امیت شاہ سے ملنے کے بعد فرنویس اور شندے سے بات کی تو انہوں نے ہمیں ایم این ایس کے امیدواروں کو بی جے پی کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑنےکیلئے کہا جسے میں نے مسترد کر دیا۔ راج ٹھاکرے نے کہا کہ ’’ کانگریس کے طویل اقتدار کے بعد نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کو اقتدار ملا تھا۔ مودی سے کافی  امیدیں تھیں۔ مَیں پہلا شخص تھا جس نے نریندر مودی کو دیکھ کر کہا تھا کہ انہیں وزیر اعظم بننا چاہئے۔ لیکن انہوں نے ۲۰۱۴ء میں جو اعلانات اور خواب دکھائے تھے وہ پورے ہوتے نظر نہیں آئے۔ نوٹ بندی ، بلٹ ٹرین  جیسے فیصلہ کئے گئے جو مہاراشٹر  کےغریب عوام کے کسی کام کے نہیں تھے۔‘‘راج نے دعویٰ کیا کہ جب بھی حکومت غلط کام کرے گی وہ سرعام اسے پر تنقید کریں گے اور اچھے کام کی تعریف کریں گے۔دفعہ ۳۷۰؍ہٹانے پر سب سے پہلے مَیں نے ٹویٹر پر مبارکباد دی تھی۔
 انہوںنے  کہاکہ ’’ملک کو آئندہ چند برسوںکیلئے مضبوط قیادت کی ضرورت ہے۔ میں مذاکرات نہیں کرنا چاہتا۔ کوئی راجیہ سبھا یا اس طرح کی کوئی چیز نہیں۔ میری پارٹی لوک سبھا انتخابات میں مہایوتی کی حمایت صرف نریندر مودی کے لئےکرے گی۔‘‘ راج ٹھاکرے نے ورکروں کو حکم دیا کہ وہ ابھی سے اسمبلی انتخابات کی تیاری میں لگ جائیں جائیں۔
راج  نے کہاکہ ’’آج دنیا میں سب سے نوجوان  بھارت ہے۔ نوجوانوں کو تعلیم کے مواقع  اور  تربیت دینے کی ضرورت ہے۔ میری وزیر اعظم سے درخواست ہےکہ نوجوانوں کی جانب توجہ دیں جومستقبل ہے۔ ریاستی اور مرکز کو اس جانب توجہ دینا۔ ‘‘راج ٹھاکرے نے کہا کہ ’’۶؍ لاکھ  سرمایہ کار ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ یہ افسوسناک ہے۔ مہاراشٹر جس طرح  مرکز کو ٹیکس ادا کرتا ہے اسی طرح اسے فنڈ بھی ملنا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK