Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

اردو اسکول کے اساتذہ نےجعلی ڈگری کے ذریعے ملازمت حاصل کی: راجستھان کے وزیر بیدام

Updated: February 18, 2025, 10:08 PM IST | Jaipur

راجستھان کے وزیر جواہر سنگھ بیڈم نے ایک متنازع بیان دیتے ہوئے کہا کہ اردو اسکول کے اساتذہ جعلی ڈگری کے ذریعے ملازمت حاصل کرتےہیں، ساتھ ہی ریاستی محکمہ تعلیم نے دو اسکولوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ تیسری زبان کے بجائے اردو کو اختیاری زبان کے طور پر پیش کریں۔

Jawahar Singh Bedam. Photo: INN
جواہر سنگھ بیڈم۔ تصویر: آئی این این

پی ٹی آئی کے مطابق راجستھان میں پیر کو ایک تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب ریاستی وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈرجواہر سنگھ بیڈم نے الزام لگایا کہ ریاست میں اردو اسکول کے کئی اساتذہ نے جعلی ڈگریوں کا استعمال کرتے ہوئے اپنی ملازمتیں حاصل کیں۔ریاستی محکمہ تعلیم نے جے پور کے مہاتما گاندھی گورنمنٹ اسکول (آر اے سی بٹالین) کو اردو کو تیسری زبان کے بجائے اختیاری زبان کے طور پر پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ جس کےبعد پیدا ہوئے تناؤ کے درمیان بیڈم کا یہ متنازع بیان سامنے آیا۔یہ حکم ریاستی اسکولی تعلیم کے وزیر مدن دلاور کے دفتر کی ہدایت پر ضلعی تعلیمی افسر نے جاری کیا۔
اس حکم نامے کے تحت وزیر نے سنسکرت اساتذہ کی آسامی کو بڑھانے اور اردو جماعتوں کو بند کرنے کا حکم دیا۔ لہذا، اپنے اسکول میں سنسکرت کو تیسری زبان کے طور پر کھولنے کی مکمل تجویز اس دفتر کو بھیجنا یقینی بنائیں۔ ایک دن قبل، ریاستی محکمہ تعلیم نے بیکانیر ضلع کے ناپاسر کے ایک سرکاری سینئر سیکنڈری اسکول کو زبان کی جگہ لینے کے بارے میں اسی طرح کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔تاہم، ریاست کے بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے ڈائریکٹر آشیش مودی نے کہا کہ اس حکم کا اطلاق تمام اسکولوں پر نہیں ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ’’ یہ کوئی عمومی حکم نامہ نہیں ہے۔ایک طالب علم کے علاوہ، بیکانیر کے ناپاسر کے ایک سرکاری اسکول میں اردو کو تیسری زبان کے طور پر پڑھنے والا کوئی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے بند کر دیا گیا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: جموئی : فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش

پیر کو راجستھان میں وزیر مملکت برائے داخلہ اور مویشی پالن بیڈم نے الزام لگایا کہ سابقہ ​​کانگریس حکومت نے سنسکرت کے اساتذہ کو ہٹا کر ان کی جگہ اردو پڑھانے والوں کو مقرر کیا ہے۔انہوں نے بھرت پور میں ایک تقریب میں کہا کہ ’’ اب، ہم اردو نہیں جانتے اور کوئی اس مضمون کا مطالعہ بھی نہیں کرتا، اسی لیے ہم اردو اساتذہ کی آسامی ختم کر دیں گے اور یہاں وہ تعلیم فراہم کریں گے جو لوگ چاہتے ہیں۔‘‘اردو ٹیچر ایسوسی ایشن نے وزیر کے بیانات کو بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔اردو ٹیچرایسوسی ایشن کے سربراہ امین قائم خانی نےکہا کہ ’’بغیر کسی تحقیقات کے اردو اساتذہ کو جعلی کہنا درست نہیں ہے۔ یہ بھی غلط ہے کہ گزشتہ کانگریس حکومت نے سنسکرت اساتذہ کی جگہ اردو اساتذہ کی تقرری کی تھی۔‘‘
دریں اثنا، کانگریس ایم ایل اے رفیق خان نے دلاور کو لکھے ایک خط میں کہا کہ ’’اس وقت اسکول میں ۱۲۷؍طلباء تیسری زبان کے طور پر اردو پڑھ رہے ہیں۔ اردو کلاسز بند ہونے سے طلباء پر برا اثر پڑے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK