ٹکٹوں کی تقسیم پر گفتگو کا امکان ، امیت شاہ کی ناراضگی کے بعد ہی تمام لیڈروں کو بلایا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 01, 2023, 9:48 AM IST | Agency | Jaipur/New Delhi
ٹکٹوں کی تقسیم پر گفتگو کا امکان ، امیت شاہ کی ناراضگی کے بعد ہی تمام لیڈروں کو بلایا گیا ہے۔
راجستھان میں وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے مقابلے میں بی جے پی اب تک کوئی لیڈر نہیں لا سکی ہے۔ وسندھرا راجے اس معاملے میں کھل کر بغاوتی تیور دکھارہی ہیں جس کی وجہ سے بی جے پی کے لئے مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ اس وقت عالم یہ ہے کہ الیکشن سر پر ہے لیکن پارٹی کی کوئی تیاری نظر نہیں آرہی ہے۔ یہاں تک کہ امیدواروں کی اسکریننگ کیلئے پینل تک تیار نہیں کیا گیا ہے جس پر گزشتہ دنوں ہی امیت شاہ اور جے پی نڈا نے ناراضگی ظاہر کی تھی۔ اب اطلاعات ہیں کہ ان دونوں لیڈروں نے راجستھان بی جے پی کے تمام اہم لیڈروں کودہلی طلب کرلیا ہے۔جن لیڈروں کو دہلی بلایا گیا ہے ان میں سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے ،ریاستی صدر سی پی جوشی ،اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجندر راٹھوڑ ،مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت اور مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال کے علاوہ کچھ دیگر لیڈر شامل ہیں۔ ان میں سے کچھ لیڈران دہلی ہی میں موجود ہیں جبکہ بقیہ لیڈران اتوار کی صبح راجدھانی پہنچیں گے۔ اسی روز کئی میٹنگیں طے کی گئی ہیں۔
زعفرانی پارٹی کے باوثوق ذرائع کے مطابق راجستھان بی جے پی کے حالات ۲۸؍ ستمبر کو اپنے دورہ پر امیت شاہ اور جے پی نڈا نے اپنی آنکھوں سے دیکھے۔امیدواروں کی جانچ کیلئے پینل تک تیار نہ ہونے پر امیت شاہ نے ریاستی یونٹ کے خلاف کھل کر ناراضگی ظاہر کی تھی اور میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ اسی لئے اب دہلی میں میٹنگ طلب کی گئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ بی جے پی کی مرکزی لیڈر شپ سب سے پہلے ریاستی لیڈر شپ سے مختلف حکمت عملیوں کے تعلق سے میٹنگ کرے گی۔ اس کے بعد پارٹی کی انتخابی کمیٹی کی میٹنگ میں ٹکٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں تبادلہ خیال ہو گا۔ ممکن ہے کہ اس میٹنگ میں کسے ٹکٹ دیا جائے گا،یہ بات طے کرلی جائے گی۔ اس لئے راجستھان الیکشن کے لحاظ سے یہ میٹنگ انتہائی اہم قرار دی جارہی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ جن سیٹوں پر سبھی لیڈروں کا اتفاق رائے قائم ہو گا ان سیٹوں پر امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کردی جائے گی۔ اس کام کیلئے ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔ یاد رہے کہ بی جے پی ایم پی میں ۲؍ اور چھتیس گڑھ میں ایک فہرست جاری کرچکی ہے جبکہ راجستھان کے معاملے میں کافی تاخیر ہو گئی ہے۔
دوسری طرف راجستھان بی جے پی کے تمام اہم لیڈران اپنے اپنے حامیوں کے لئے ٹکٹوں کے خواہاں ہیں۔ ان میں سب سے بڑا نام ریاست کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کا ہے۔ انہوں نے اپنے حامیوں کے لئے ٹکٹوں کا مطالبہ کیا ہے اور ٹکٹ نہ ملنے پر پارٹی کے لئے کام نہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔ یاد رہے کہ وسندھرا راجستھان میں بی جے پی کا واحد عوامی چہرہ ہیں۔ اشوک گہلوت کے مقابلے میں بی جے پی کے پاس وہی ایک ایسی لیڈر ہیں جو انہیں ٹکر دے سکتی ہیں لیکن ان کے باغیانہ تیوروں کو پارٹی اعلیٰ کمان برداشت کرنے کے لئے تیا ر نہیں ہے۔