Inquilab Logo

رجنی کانت کا سیاست میں داخل نہ ہونے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی سے انکار

Updated: January 12, 2021, 6:36 AM IST | Inquilab News Network | Chennai

جنوبی ہند کے سُپر اسٹار کی اپنے مداحوں سے جذباتی اپیل، کہا:جو فیصلہ ہوگیا،اس پر نظر ثانی کی اپیل کرکے انہیں تکلیف نہ دیں

Rajnikanth - Pic : INN
رجنی کانت ۔ تصویر : آئی این این

ساؤتھ فلم انڈسٹری کے سپراسٹار رجنی کانت نے پیر کو اپنے مداحوں سے اپیل کی کہ وہ  ان کے سیاست میں داخل نہ ہونے کے فیصلے پر اُن سے نظر ثانی کی بات کرکے انھیں تکلیف نہ دیں۔رجنی کانت نے اپنے ٹویٹر پیج پر پوسٹ کرکے سیاست میں داخل نہ ہونے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے سے صاف انکار کیا ہے۔ انہوں نے دہرایا کہ انہوں نے اپنی صحت اور کورونا وائرس کے سبب سیاست میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ 
 سیاست میں داخل نہ ہونے کے فیصلے کی مخالفت میں اپنی پارٹی رجنی مکَّل مندرم (آر ایم ایم) کے کچھ اراکین اور دیگر کی جانب سے کئے گئے مظاہرے کا ذکر کرتے ہوئے رجنی کانت نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی تفصیل سے اپنے فیصلے کا سبب بتا دیا تھا کہ وہ سیاست میں داخل کیوں نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ’’اس کے بعد بھی مجھ سے میرے فیصلے پر نظر ثانی کرنے اور سیاست میں داخل ہونے کیلئے دباؤ بنانے کے مقصد سے اس طرح کے احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کرکے مجھے مستقبل میں تکلیف نہ پہنچائیں۔‘‘
 رجنی کانت نے وقار اور ڈسپلن بنائے رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں کی تعریف کی لیکن اسی کے ساتھ یہ بھی کہا کہ یہ تکلیف دہ ہے کہ ہائی کمان کے احکامات کی خلاف ورزی کرکے اس طرح کے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ 
  خیال ر ہے کہ رجنی کانت نے۲۹؍ دسمبر۲۰۲۰ء کواعلان کیا تھا کہ وہ سیاست میں داخل نہیں ہوں گے اور سیاسی پارٹی کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے اس کی وجہ اپنی صحت کی صورتحال، عالمی وبا کورونا وائرس اور برطانیہ میں سامنے آنے والی کورونا کی نئی شکل کو بتایا تھا۔قبل ازیں ۲۰۱۸ء کے سال نو کے موقع پر رجنی کانت نے سیاست میں داخل ہونے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ ۲۰۲۱ء میں  ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی پارٹی کی شروعات کریں گے اورتمل ناڈو کی تمام۲۳۴؍ سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔ بہرحال رجنی کانت نے اپنی تمام پرانے اعلانات سے پیچھے ہٹ کر سیاست میں داخل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔  خیال رہے کہ رجنی کانت کے اس فیصلے سے سب سے زیادہ نقصان  بی جے پی کو ہوا ہے۔ بی جے پی کا یہ خیال تھا کہ ان کے سیاست میں قدم رکھنے سے ڈی ایم کے کا نقصان ہوگا، جو براہ راست بی جے پی اور  اس کی اتحادی انا ڈی ایم کے کے فائدے کا سبب بنے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK