نوجوان محمد فاروق کے والد مشتاق سید نے کہا’’ پولیس کی کارروائی اورلاپروائی سے یہ صاف ہوگیا کہ اس کے نزدیک شہریوںکے حقوق کی کوئی حیثیت نہیں‘‘
Updated: May 13, 2023, 10:30 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
نوجوان محمد فاروق کے والد مشتاق سید نے کہا’’ پولیس کی کارروائی اورلاپروائی سے یہ صاف ہوگیا کہ اس کے نزدیک شہریوںکے حقوق کی کوئی حیثیت نہیں‘‘
مالونی رام نومی اشتعال انگیزی معاملے میںپولیس کی یکطرفہ کارروائی میںگرفتار کئےگئے محمد فاروق مشتاق سید جمعرات ۱۱؍مئی کی شام کو تھانے سینٹرل جیل سے رہا ہوئے۔جس وقت فاروق جیل سے باہرآیا، بیٹےکےانتظار میںجیل کے باہرکھڑے اس کے والد مشتاق سید کی آنکھیں چھلک گئیںاورباپ بیٹے بغل گیر ہوکرجذباتی ہوگئے۔
یادرہے کہ یہ وہ نوجوان ہے جو ممبئی سینٹرل میںزری کاکام کرتا ہے،والدین سے ملنے مالونی آیا تھا ۔رام نومی کے دوران گیٹ نمبر ۵؍ میںجب مسجد علی کے سامنے اشتعال انگیزی کی گئی اورمسلم نوجوانوں کی یکطرفہ گرفتاری کاسلسلہ شروع ہوا، یہ اپنے گھر سے دوا لینے کےلئے اترا تھا اس کے بعداسے پولیس نےاپنی تحویل میںلے لیا تھا۔ انقلاب میںشائع ہونے والی تفصیلات کی بناء پر اس نوجوان کی ۲۸؍دن کے بعد اہل خانہ کو اطلاع ملی کہ وہ تھانے سینٹرل جیل میںہے۔
فاروق کے والد سید مشتاق نے نمائندۂ انقلاب کوبتایاکہ ’’وہ جامع مسجد کےصدر اجمل خان کے ہمراہ بوریولی کورٹ میں ضابطوںکی خانہ پُری اور۱۵؍ہزار روپے بھرنے کے بعد تمام کاغذات لے کرتھانے سینٹرل جیل پہنچے اورسوا ۵؍ بجے تک کاغذات جیل کےباکس میںڈال دیااس کےباوجودفاروق کے جیل سے باہر آنے میںدیر ہوئی۔ ‘‘
انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’وہ اس بات پرخوش ہیں کہ ان کا بیٹا ۴۱؍دن بعدہی سہی، ان کی نگاہوں کے سامنے ہے لیکن ان کواس با ت کاقلق بہرحال ہےکہ جس وقت وہ مالونی پولیس اسٹیشن کے چکر لگارہے تھے ، اگر اس وقت ان کی صحیح رہنمائی کی گئی ہوتی ا ورپولیس نے ان کے بیٹے کی گرفتاری کے تعلق سے صاف صاف بتادیا ہوتا تو شاید ان کا اکلوتا بیٹا بھی کئی دن پہلے قید وبند کی صعوبت سے آزاد ہوچکا ہوتا۔‘‘
سید مشتاق نے پولیس پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ مالونی پولیس نے جس طرح سے کارروائی کی ہے، اس سے بالکل صاف ہوگیا ہے کہ اس کےنزدیک شہریوںکے حقوق کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔اسی کی بناء پرمیرے بیٹے کوسخت تکالیف کاسامنا کرنا پڑا اورمجھے بلاوجہ در بہ در بھٹکنا پڑا ۔‘‘ جامع مسجد کے صدر اجمل خان کے مطابق ’’ فاروق احمدکی رہائی کے ساتھ مالونی رام نومی اشتعال انگیزی میںماخوذکردہ تمام ملزمین ضمانت پررہا کئے جاچکے ہیں۔اس میںوکلاءکی جانب سے کافی محنت کی گئی ۔‘‘