Inquilab Logo

رمضان: مسجد اقصیٰ میں دوسرے جمعہ کی نماز پُرامن طریقے سے ادا کی گئی

Updated: March 23, 2024, 8:18 PM IST | Jerusalem

غزہ جنگ کے دوران مسجد اقصیٰ میں ماہ رمضان کے دوسرے جمعہ کی نماز پر امن طریقے سے ادا کی گئی۔ اسرائیل نے ۵۵؍ سال سے کم عمر کے مرد اور ۵۰؍ سال سے کم عمر کی خواتین کی مسجد میں داخلے پر روک لگا رکھی ہے۔ دوران خطبہ امام مسجد نے غزہ کے بھوکے پیاسے فلسطینیوں کو یاد رکھنے کی تلقین کی اور جنگ کے خاتمے اور امن کے قیام کی دعا کی۔

Palestinians performing Friday prayers at Al-Aqsa Mosque. Image: X
فلسطینی مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کرتے ہوئے۔ تصویر: ایکس

مسلمان اسرائیلی پولیس کی بھاری موجودگی میں رمضان المبارک کے دوسرے جمعہ کی نماز کیلئے یروشلم کی مسجد اقصیٰ کے احاطے میں جمع ہوئے۔ مذہبی ادارے کے مطابق جو مسجد کا انتظام سنبھالتی ہے، کے سربراہ عزام الخطیب نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’’نماز پرامن طریقے سے ادا کی گئی۔ ‘‘ مسجد اقصیٰ اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام اور یہودیت کا مقدس ترین مقام ہے۔ اسرائیل فلسطین تنازع میں بار بارکشیدگی کی ایک وجہ مسجد اقصیٰ بھی ہے۔ 

جمعہ کو احاطے کے ارد گرد کے علاقے میں ہزاروں پولیس اہلکار تعینات تھے، جن میں سے کچھ بھاری ہتھیاروں سے لیس تھے، جس کا ایک حصہ مغربی کنارے کے فلسطینیوں پر عمر کی پابندیوں کو نافذ کرنے کیلئے مختص تھا۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ صرف ۵۵؍سال یا اس سے زیادہ عمر کے مردوں اور ۵۰؍ سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو علاقےمیں داخل ہونے کی اجازت ہوگی لیکن بہت سے لوگوں کیلئے صرف مغربی کنارے کے دوسرے حصوں سے یروشلم پہنچنا، جہاں اسرائیلی چوکیاں بنی ہوئی ہے، ایک چیلنجنگ کام ہو سکتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ: الشفاء اسپتال میں اسرائیلی جارحیت برقرار، ۱۷۰؍افراد کی موت، ۸۰۰؍ حراست میں

اپنے خطبہ میں امام نے جنگ زدہ غزہ پٹی میں بھوک سے نڈھال فلسطینیوں کا ذکر کیا۔ غزہ میں اپنے ان بھائیوں کو نہ بھولیں جو خیموں میں یا کسی گھر میں بغیر کھائے پئے سوتے ہیں، انہیں یاد رکھیں۔ اسرائیلی حملوں میں کم از کم ۳۲؍ ہزار ۷۰؍ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ چھ ماہ گزر جانے کے باوجود غزہ جنگ کو روکا نہیں جاسکا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK