Inquilab Logo

سرکار ایم ٹی این ایل اور بی ایس این ایل کیلئے سنجیدہ ہے

Updated: March 19, 2020, 4:45 PM IST | Agency | New Delhi

مرکزی وزیر مواصلات روی شنکر پرساد نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت، بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) اور مہانگر ٹیلی فون نگم لمٹیڈ (ایم ٹی این ایل) کے حوالہ سے کافی سنجیدہ ہے اس لئے جلد ہی ان کمپنیوں کے لئے پیکیج لایا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ ٹیلی کمیونی کیشن کے میدان میں سرکاری شعبے کی کمپنیوں کا ہونا بہت ضروری ہے تاکہ مقابلہ آرائی برقرار رہے۔

Ravi Shankar Prasad - Pic : PTI
وزیر مواصلات روی شنکر پرساد لوک سبھا میں بیان دیتے ہوئے۔ تصویر : پی ٹی آئی

 مرکزی وزیر مواصلات روی شنکر پرساد نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت، بھارت  سنچار نگم  لمیٹڈ (بی ایس این ایل) اور  مہانگر ٹیلی فون نگم لمٹیڈ (ایم ٹی این ایل)  کے حوالہ سے  کافی  سنجیدہ  ہے اس لئے جلد ہی ان کمپنیوں کے لئے پیکیج لایا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ  ٹیلی کمیونی کیشن کے میدان میں سرکاری شعبے کی کمپنیوں کا ہونا  بہت ضروری ہے تاکہ مقابلہ آرائی برقرار رہے۔اسی وجہ سے حکومت ان کے لئے  بحالی کا  پیکیج لے کر آئی تھی اور اب جلد ہی ان کے لئے منصوبے کا اعلان کیا جائے گا  ۔
  روی شنکر پرساد نے بدھ کو لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران آر ایس پی کے این کے پریم چندرن کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت گزشتہ سال ان  کیلئے بحالی  پیکیج لے کر آئی تھی ۔ یکم اکتوبر۲۰۱۹ء تک بی ایس این ایل کے ملازمین کی تعداد ایک لاکھ ۵۵؍ ہزار سے زائد تھی جن میںسے  ۷۸؍ ہزار سےزائد ملازمین نے  رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کے منصوبہ کا  متبادل منتخب کیا تھا۔روی شنکر پرساد کے  مطابق  مرکزی حکومت چاہتی ہے کہ یہ دونوں شعبہ مسلسل کام کرتے رہیں  اور مسابقتی حالات میں بھی رہیں لیکن اس کے لئے انہیں پیشہ ور بنانا ہو گا۔
   بی ایس این ایل میں باقاعدہ اور معاہدے کی بنیاد پر کام کرنے والے ملازمین کو تنخواہ نہ ملنے کے  معاملہ  پر وزیر موصوف نے کہا کہ بی ایس این ایل کے باقاعدہ ملازمین کو فروری تک کی تنخواہ دی جا چکی ہے اور معاہدے کی بنیاد پر کام کرنے والے ملازمین ٹھیكدار کے تحت آتے ہیں تو ایسے میں تنخواہ کی ذمہ داری ٹھیکیدار کی ہے اور اس کے لئے فنڈز جاری  کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی ایس این ایل کے باقاعدہ ملازمین کو ہی وی آر ایس  دیا جائے گا۔ یہ منصوبہ چار نومبر کو شروع کیا گیا تھا اور تین دسمبر۲۰۱۹ء کو بند کر دیا گیا ۔ اب بہر حال حکومت یہ دعویٰ کررہی ہے کہ وہ ایم ٹی این ایل اور بی ایس این ایل کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK