Inquilab Logo Happiest Places to Work

رضا اکیڈمی کےقیام کو ۴۸؍سال مکمل ، اس دوران کئی اہم امور انجا م دیئے

Updated: March 20, 2025, 9:44 AM IST | Mumbai

۱۷؍رمضان المبارک ۱۹۷۸ء کواس تنظیم کا قیام عمل میں آیا تھا ۔تنظیم نے کئی محاذ پرکام کیا۔ آئندہ مزید کئی اہم کام انجام دینے کا منصوبہ ہے

It is a program of Raza Academy.
رضااکیڈمی کے ایک پروگرام کی ہے

رضا اکیڈمی نے اپنے قیام کے ۴۸؍سال میں کئی اہم امور انجا م دیئے۔ ۱۷؍ رمضان المبارک ۱۹۷۸ء کواس تنظیم کا قیام عمل میںآیا تھاجس کے بعد سے اب تک اس تنظیم نے کئی محاذ پر کام کیا اور آئندہ مزیدکئی اہم امور انجام دینے کا منصوبہ ہے۔ یہ کہناہے کہ رضا اکیڈمی کے سرابرہ محمد سعیدنوری کا ۔
تنظیم کے قیام سے اب تک کئے گئے کام
 رضااکیڈمی نے اپنے قیام کے بعد سے جن کاموں کو اہمیت کے ساتھ کیا ہے، انہیں ذیل میںدرج کیاجارہا ہے:
 رضا اکیڈمی کے قیام کےبعد سب سے پہلے امام احمد رضا قادری برکاتی کی کتاب تمہید ِایمان کے ۲۵؍ ہزار نسخے شائع کرکے مفت تقسیم کئے گئے۔  اب تک ۸۸۰ ؍ کتابیں شائع کی جاچکی ہیں۔ ۱۹۸۶ءسے اہتمام کےساتھ سنی رضوی کیلنڈر شائع کیا جا رہا ہے۔اسی طرح رضا اکیڈمی نے سب سے پہلا احتجاج آنجہانی وزیراعظم نرسمہا راؤ کے زمانے میں اسرائیل سےسفارتی تعلقات قائم کرنے کے خلاف فلورا فاؤنٹین پرکیا تھا۔ ملعون سلمان رشدی کے خلاف سب سے پہلا فتویٰ جانشین مفتی اعظم مفتی اختر رضا خان ازہری نے دیا تھا۔ اس فتوے کو رضا اکیڈمی کے جنرل سیکریٹری محمد سعید نوری نے استفتاء حاصل کیا تھا۔ رضا اکیڈمی کی جانب سے بخاری شریف شائع کرواکر مدارس اسلامیہ میں مفت تقسیم کی گئی تھی۔ فتاویٰ رضویہ کی مکمل ۱۲؍جلدیں رضا اکیڈمی نے شائع کیںاور ترجمۂ قرآن ’کنز الایمان‘  کا ۱۹۸۰ء میں اجرا ء عمل میںآیا۔ 
بابری مسجد کی پہلی برسی سے اذان کا سلسلہ
 بابری مسجد کی پہلی برسی ۱۹۹۳ء سے پونے چار بجے اذان کا سلسلہ جاری کیا گیا تھاجو اب تک جاری ہے۔ ۱۵۰؍ سالہ یوم رضا سنی بڑی مسجد مدنپورہ اورسمندر میں منایا گیا۔ ہم جنسی، طلاق ثلاثہ، ورشپ ایکٹ ۱۹۹۱ء کے تعلق سے بھی رضا اکیڈمی نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ اب انشاءاللہ۱۵۰۰؍ سالہ جشن عید میلاد النبی ؐکے موقع پر ٹریسنگ قرآن پاک اورہندی ترجمہ قرآن اور حکومت کی جانب سے ڈاک ٹکٹ اور سکہ جاری کروانے کا پروگرام ہے،اس کیلئے کوشش جاری ہے۔
’’یہ ایک ہلکی سی جھلک ہے‘‘
 محمد سعید نوری کے مطابق ’’جن مقاصد کے پیش نظر رضا اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا، ان خطوط پر تیزی سے کام جاری ہے اور ان کاموں کی طویل فہرست ہے۔ مذکورہ بالا جن چند کاموں کااحاطہ کیا گیا ہے، وہ رضااکیڈمی کی خدمات کی ایک ہلکی سی جھلک ہے۔ ہمارے پیش نظرکئی اہم منصوبے ہیںجن کی تکمیل کے ذریعہ بڑے پیمانے پردینی اورملّی خدمات انجام دی جاسکے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ  امید ہے کہ رضا اکیڈمی جب اپنا ۵۰؍سالہ سفر مکمل کرے گی توہم اسے عملی جامہ پہنانے میں کامیاب ہوں گے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK