Inquilab Logo

رواں مالی سال میں جی ڈی پی ۹ء۵؍ فیصد رہنے کا اندازہ : آر بی آئی

Updated: October 09, 2021, 11:58 AM IST | Agency | Mumbai

آربی آئی کے گورنرنے کہا:کورونا کی دوسری لہر کی شدت میں کمی سے گھریلو معاشی سرگرمیوں میں تیزی آ رہی ہے

Shaktikanta Das. Picture:INN
آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس ۔ تصویر: آئی این این

 ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے کورونا کی دوسری لہرکی شدت کم ہونے سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آنے، خریف کی عام بوائی سے دیہی مانگوں میں اچھال رہنے اور تہواروں کے سیزن میں سروس کی مانگ بڑھنے جیسے مثبت اشاروں کے درمیان سیمی کنڈکٹر کی کمی ، اجناس کی مہنگائی اورعالمی مالیاتی منڈی میں ممکنہ اتار چڑھاؤ کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے رواں مالی سال کیلئے مجموعی گھریلو مصنوعات( جی ڈی پی) کی شرح نمو کو۹ء۵؍ فیصد پرجوں کا توں رکھا ہے ۔  آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے ان کی قیادت میں مرکزی بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی جمعہ کو سہ روزہ دو ماہانہ جائزہ  میٹنگ کے بعد بتایا کہ کورونا کی دوسری لہر کی شدت میں کمی کی وجہ سے گھریلو معاشی سرگرمیوں میں تیزی آ رہی ہے۔ آگے عام خریف کی بوائی کومدِ نظر رکھتے ہوئے دیہی مانگ میں تیزی برقرار رہنے کا امکان ہے ، وہیں ربیع پیداواربھی بہتر رہنے کی  توقع ہے۔ کورونا ٹیکہ کاری کی رفتار میں خاطر خواہ تیزی ، نئے کیسز میں مسلسل کمی اور آنے والے تہواروں کے سیزن میں کنٹیکٹ انٹینسیو سروس میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ نیزنان کنٹیکٹ انٹینسیو سروس کی مانگ مضبوط رہنے کے ساتھ  شہری مانگ میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی اور مالی صورتحال آسان ہوئی ہے، جو ترقی کے لیے سازگار ہوتی ہے ۔  ملک میں  صلاحت کے استعمال  کے ساتھ  ہی کاروباری نقطہ نظر اور صارفین  کے اعتماد میں بہتری ہو رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ ، ایسٹ منیٹائزیشن، ٹیکسیشن ، ٹیلی کام سیکٹر اور بینکنگ سیکٹر پر توجہ مرکوز کرنے والی وسیع اصلاحات  سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہونے کی امید ہے۔ ساتھ ہی پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم گھریلومینوفیکچرنگ اور برآمدات کیلئے بہتر اشارے ہیں۔   وہیں عالمی سطح پر سیمی کنڈکٹر کی قلت ، اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں ، ان پٹ کے اخراجات اضافہ اور عالمی مالیاتی مارکیٹ میں ممکنہ اتار چڑھاؤ کے ساتھ  ہی مستقبل میں کووڈ۱۹؍وبا کی غیر یقینی صورتحال معیشت کی ترقی کے امکانات کے لیے بڑے خطرات ہیں ۔ ان تمام وجوہات کو مدنظر رکھتے ہوئے مالی ۲۲۔۲۰۲۱ء کے لیے جی ڈی پی کا تخمینہ ۹ء۵؍ فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے ۔ اس سے رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں اقتصادی ترقی کی شرح ۷ء۹؍ فیصد تیسری سہ ماہی میں۶ء۸؍فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں  ۶ء۱؍فیصد رہنے کا اندزہ ہے۔ اگلے مالی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح ۱۷ء۲؍فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK