Inquilab Logo

آر بی آئی کی اگست کی مانیٹری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی :رپو رٹ

Updated: August 01, 2020, 3:10 AM IST | New Delhi

آر بی آئی آنے والی مانیٹری پالیسی میں ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گی ایک رپور کے مطابق مرکزی بینک ما نیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) میٹنگ میں فائنانشل اسٹیبلٹی (مالی استحکام) سے متعلق کوئی نئے اقدامات طے کرنے سکتا ہے۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

آر بی آئی آنے والی مانیٹری پالیسی میں ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گی ایک رپور کے مطابق مرکزی بینک ما نیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) میٹنگ میں فائنانشل اسٹیبلٹی (مالی استحکام) سے متعلق کوئی نئے اقدامات طے کرنے سکتا ہے۔ قابلِ غو رہے کہ آر بی آئی کےگورنر کی قیادت میں ہونے والی ما نیٹریی پالیسی کی کمیٹی کی میٹنگ۴؍ اگست سے شروع ہوگی اور ۳؍دنوں تک جاری رہے گی، ا س کے نتائج کا ۶؍ اگست کی شام کواعلان کیا جائے گا۔ ایس بی آئی ریسرچ کی رپورٹ( ایکورائپ) میں کہا گیا ہے کہ یہ ماننا ہے کہ اگست میں ریزور بینک کی ریپوریٹ کی شرح میں کمی نہیں کر ے گی۔ ہمارا ماننا ہے ایم پی سی کی اس میٹنگ میں اسی بات پر تبادلہ خیال کیا جائےگاکہ موجودہ حالات میں مالی استحکام کو یقینی بنا نے کیلئے اور کیا اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں ۔
  رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فروری سے رپوٹ کی شرح میں ۱ء۱۵؍ فیصد کی کٹوتی ہوچکی ہے۔ بینکوں کے گراہکوں کو نئے قرض پر اس میں سے۰ء۷۲؍فیصد کمی کا فائدہ دیا ہے تو کچھ بڑے بینکوں نے تو ۰ء۸۵؍ فیصد تک فائدہ ٹرانسفر کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ریزور بینک نےمنصوبہ اہداف کو حاصل کرنے کیلئے آگے بڑھ کر لیکویڈیٹی کو ایک ذریعے کے طور پر استعمال کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈائون کے دوران لوگوں نے فائنانشل ایسٹس کو رکھنے پر ترجیح دی ہے۔ اس سے ملک میں مالی بچت میں ترغیب ملی ہے ۔ ۲۱۔۲۰۲۰ء میں مالی بچت میں اضا فہ ہوگا۔ لوگوں کے ذریعہ احتیاطی تدابیر کے ذریعے بچت اس کی وجہ ہوگی۔رپورٹ میں یہ بھی توقع ظاہر کی گئی ہے کہ اگلے چند مہینوں تک افراط زر بلند درجے پر رہے گی۔
  ایک دیگر رپورٹ کے مطابق کوروناکے سبب پیدا ہوئے حالات کے سبب عام لوگوں کو راحت کو دینے کیلئے مرکزی بینک کے ذریعے مزید اقدامات زیر غور ہیں ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ معاشیات کو پٹری لانے کیلئے متوازن پالیسیاں ناگزیر ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK