یہ بھی کہا جا رہا ہےکہ اس ہفتے معتدل پالیسی کا رجحان برقرار رکھتے ہوئے آربی آئی فوری قرض کیلئے شرح سودموجودہ سطح پر برقرار رکھے گا۔
EPAPER
Updated: August 05, 2025, 12:58 PM IST | Agency | New Delhi
یہ بھی کہا جا رہا ہےکہ اس ہفتے معتدل پالیسی کا رجحان برقرار رکھتے ہوئے آربی آئی فوری قرض کیلئے شرح سودموجودہ سطح پر برقرار رکھے گا۔
ہندوستان کی برآمدات پر امریکہ میں محصولات میں اضافے اور عالمی سطح پرغیر یقینی سیاسی صورتحال کے دوران زیادہ تر مارکیٹ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا کی مالیاتی پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) اس ہفتے معتدل پالیسی کا رجحان برقرار رکھتے ہوئے فوری قرض کیلئے اپنی شرح سود (ریپو) موجودہ سطح پر برقرار رکھ سکتی ہے۔ تاہم کچھ تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ مذکورہ کمیٹی پالیسی شرح میں ۲۵ء۰؍فیصد کی ’غیر متوقع‘ کمی بھی کرسکتی ہے ۔ جون میں خردہ مہنگائی تقریباً ساڑھے ۶؍ سال کی کم ترین سطح پر آنے سے ریزرو بینک کو راحت ملی ہے اور عالمی چیلنجز کے دوران کچھ ماہرین کا اندازہ ہے کہ مرکزی بینک ریپو ریٹ(پالیسی سود کی شرح) میں۰ء۲۵؍ فیصد کی کمی کر سکتا ہے۔ ماہرین کا ایک بڑا گروہ یہ مانتا ہے کہ ایم پی سی نے فروری سے اب تک مجموعی طور پر ایک فیصد کی بڑی کمی پہلے ہی کر دی ہے جس میں جون کی میٹنگ میں ۵۰ء۰؍ فیصد کی بڑی کمی بھی شامل ہے۔ اس لیے ان کا خیال ہے کہ ریپو شرح کو ا بھی ۵ء۵؍فیصد پر برقرار رکھا جا سکتا ہے لیکن تہواروں کے موسم میں قرض کی مانگ کے پیش نظر مرکزی بینک نقدی کے بہاؤ کو بڑھانے کے اقدامات کر سکتا ہے ۔آر بی آئی گورنر ایم پی سی کی تین روزہ میٹنگ کے نتائج کا بدھ کو اعلان کریں گے ۔ ایم پی سی نے پچھلی میٹنگ میں موجودہ مالی سال میں مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں ۶ء۵؍ فیصد اضافہ کا اندازہ لگایا تھا۔ توقع ہے کہ اس میٹنگ میں اس اندازے کو برقرار رکھا جائے۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا گروپ کےا علیٰ ماہر اقتصادیات سومیہ کانتی گھوش اور چند دیگر تجزیہ کاروں نے ہفتہ وار رپورٹ میں لکھا ہے کہ مہنگائی میں کمی کے پیش نظر ریپو شرح میں ۰ء۲۵؍ پوائنٹس کی کمی کا امکان ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ منفی عالمی حالات کے دوران موجودہ پالیسی رجحان کو برقرار رکھنے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جب گھریلو مہنگائی کم ہو رہی ہو تو موجودہ ریپو شرح کو برقرار رکھنے سے معیشت میں استحکام آئے گا۔