Inquilab Logo Happiest Places to Work

فٹبال شائقین کیلئے بری خبر، میسی کیرالا کا دورہ نہیں کریں گے

Updated: August 05, 2025, 8:29 PM IST | New Delhi

کیرالا کے وزیر کھیل وی عبدالرحمٰن نے کہا کہ ارجنٹائنا کی ٹیم نے انہیں بتایا کہ انہیں اس سال اکتوبر میں ریاست کا دورہ کرنے میں دشواری کا سامنا ہے لیکن اسپانسر نے جواب دیا کہ ہم اکتوبر میں ہی اس دورے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

Lionel Messi.Photo:INN
لیونل میسی۔ تصویر:آئی این این

ہندوستانی فٹبال کے شائقین کو بڑا جھٹکا لگا ہے کیونکہ لیونل میسی کی زیرقیادت ارجنٹائنا فٹبال ٹیم کا کیرالا دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ کیرالا کے وزیر کھیل وی عبدالرحمٰن نے کہا کہ میسی اور ان کی ٹیم اس دورے پر نہیں آئے گی۔ شائقین میسی کو  ہندوستانی  سرزمین پر کھیلتے ہوئے دیکھنے کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے لیکن اس خبر نے انہیں چونکا دیا ہے۔ قبل ازیں عبدالرحمٰن نے اصرار کیا تھا کہ میسی کی قیادت میں ارجنٹائنا کی ٹیم حکومت کے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق ریاست کا دورہ کرے گی اور اسپانسر نے اس دورے کے لیے میچ فیس پہلے ہی ادا کر دی ہے۔ تاہم انہوں نے  صحافیوں کو بتایا کہ ارجنٹائنا کی ٹیم نے انہیں بتایا ہےکہ انہیں اس سال اکتوبر میں ریاست کا دورہ کرنے میں دشواری کا سامنا ہے لیکن اسپانسر نے جواب دیا کہ ہم اکتوبر کے مہینے میں ہی اس دورے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
 عبدالرحمٰن نے پہلے کہا تھا کہ ٹیم کے اس سال اکتوبر یا نومبر میں آنے کا زیادہ امکان ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ٹیم کے ساتھ سرکاری مہمانوں کی طرح سلوک کیا جائے گا، جن کی سیکوریٹی، رہائش اور دیگر سہولیات حکومت فراہم کرے گی۔

یہ بھی پڑھیئے:محمد سراج کی مالیت، جانئے اعدادوشمار

خیال رہے کہ لیونل میسی کے دورۂ ہند کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، حتیٰ کہ ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم کی بکنگ بھی مکمل ہو چکی ہے۔ تاہم لیونل میسی کی طرف سے باضابطہ تصدیق کا انتظار ہے جو جلد ہی متوقع ہے۔اگر پروگرام طے ہو جاتا ہے تو میسی ۱۲؍ دسمبر کو کولکاتا آئیں گے جہاں وہ شیڈول کے مطابق ۲؍ دن اور ایک رات قیام کریں گے۔ ان کے مصروف دورے میں اُن کے ۷۰؍ فٹ بلند مجسمے کی نقاب کشائی کی جائے گی۔منتظمین کا دعویٰ ہے کہ یہ مجسمہ نہ صرف میسی کا پہلا باقاعدہ مجسمہ ہوگا بلکہ دنیا بھر میں سب سے بلند بھی ہو گا۔ اس دوران وہ ٹیم انڈیا کے سابق کپتان سوروگنگولی کیساتھ ’ گوٹ کپ ‘ ٹورنامنٹ میں بھی حصہ لے سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK