Inquilab Logo

ہیرالڈ ہائوس کی دوبارہ تلاشی ،کھرگے سے تفتیش

Updated: August 05, 2022, 9:33 AM IST | new Delhi

ای ڈی جارحیت پر آمادہ ، کانگریس برہم ، معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھایا، کھرگے اور پیوش گوئل میں تو تو میں میں ۔راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ میں وزیر اعظم سے نہیں ڈرتا اور نہ بھاگوں گا ‘‘

Union Minister and Leader of the House Piyush Goyal and Opposition Leader Mallikarjan Kharge got into verbal clashes in the House. (Photos: PTI)
مرکزی وزیر اور ہائوس لیڈر پیوش گوئل اور اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے میں ایوان میں جم کر لفظی جھڑپیں ہوئیں ۔ (تصاویر: پی ٹی آئی )

:  سپریم کورٹ سے ایک طرح سے ہری جھنڈی مل جانے کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) پوری طرح سے جارحیت پر آمادہ ہے۔ اس کی ٹیم نے جمعرات کو دہلی میں کانگریس صدر سونیا گاندھی اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کے زیر کنٹرول کمپنی ینگ انڈیا لمیٹڈ کے ہیرالڈ ہاؤس آفس کی دوبارہ تلاشی لی۔ اس دوران وہاں پہنچے اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے سےبھی ایجنسی کے افسران نے تفتیش کی۔   کھرگے نے الزام لگایا کہ ان سے باقاعدہ پوچھ تاچھ کی گئی جبکہ ایجنسی کے ذرائع نے کہا کہ ان سے صرف معلومات حاصل کی گئی ۔ دوسری طرف ای ڈی  کے ذریعے دوبارہ تلاشی لینے  اور ایک روز قبل دفتر کو ہی سیل کردینے سے کانگریس پارٹی شدید برہم ہے۔ اس نے اس کی کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے پارٹی کو دہشت زدہ کرنے کی کوشش قرار دیا ۔
کھرگے پہنچ گئے تھے
 جب ای ڈی کی چھاپہ ماری جاری تھی تو ملکارجن کھرگے بھی ہیرالڈ ہاؤس پہنچ گئے تھے۔ بتایا جارہا ہے کہ انہیں پوچھ تاچھ  کے لئے طلب کیا گیا تھا ۔ ای ڈی نے بدھ کو ینگ انڈیا کے دفتر کو سیل کرنے سے پہلے ہی منگل کو ہیرالڈ ہاؤس اور ہیرالڈ ہاؤس پتر گروپ کے دفاتر پر کئی مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ کھرگے نے کہا کہ نیشنل ہیرالڈ کے کئی دفاتر پر ای ڈی کے چھاپے سیاسی انتقام کی کارروائی  ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف کو پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران  پوچھ گچھ  کے لئے طلب کرنا   پارلیمنٹ اور جمہوریت کی توہین ہے۔ 
کھرگے اور پیوش گوئل میں تو تو میں میں 
 کھرگے نے راجیہ سبھا میں یہ معاملہ اٹھاتےہوئے حکومت پر شدید تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جب پارلیمنٹ کا سیشن جاری ہے مجھے ای ڈی کی جانب سے طلب کیا گیا ہے۔ کیا یہ سیاسی اخلاقیات کے مطابق ہے ؟ کیا یہ پارلیمانی جمہوریت کے مطابق ہے کہ ایک اپوزیشن لیڈر کو سیشن کے دوران طلب کیا جائے؟ لیکن میں اس سے فرار حاصل نہیں کروں گا بلکہ ای ڈی کے سامنے پیش ہوکر ان کے سوالوں کے جواب دوں گا۔ اس پر ہائوس لیڈر اور مرکزی وزیر پیوش گوئل کھڑے ہوگئے اور انہوں نے سخت لہجے میں جواب دینے کی کوشش کی جس پر اپوزیشن کے اراکین برہم ہو گئے۔ پیوش گوئل نے کہا کہ  حکومت ایجنسیوں کے کام میں مداخلت نہیں کرتی ہے ۔ کھرگے جی کو پیش ہونا چاہئے کیوں کہ یو پی اے کے دور میں تو مداخلت ہوتی تھی لیکن اب بالکل نہیں۔  انہیں یہ سوچنا چاہئے کہ کانگریس پارٹی کے لیڈروں کو نوٹس کیوں مل رہے ہیں؟ اس پر کھرگے نے کھڑے ہوکر ایک مرتبہ پھر مودی سرکار پر شدید تنقید کی جس کا جواب پیش گوئل نے دینے کی کوشش کی تو وہاں ہنگامہ شروع ہو گیا جو کافی تگ و دو کے بعد ختم ہو ا۔
کانگریس کا شدید ردعمل
  کھرگے سے پوچھ گچھ کے بارے میں کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن دگ وجے سنگھ نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں کہا کہ ملکارجن کھرگے کو ای ڈی کی طرف سے نیشنل ہیرالڈ کیس میں پوچھ تاچھ کے  لئے بلایا جانا جمہوریت   اور پارلیمنٹ دونوںکی توہین  ہے ۔ ملک کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا جب پارلیمنٹ کا اجلاس جاری ہو اور اپوزیشن لیڈر کو ای ڈی یا دیگر کسی تفتیشی ایجنسی نے پوچھ گچھ کیلئے بلایا ہو۔ 

دگ وجے سنگھ نے کہا کہ اگر ای ڈی کو بلانا ہی تھا تو اپوزیشن لیڈر کو۱۱؍ بجے سے پہلے یعنی پارلیمنٹ شروع ہونے سے پہلے یا پارلیمنٹ کی کارروائی ختم ہونے کے بعد بلاتی۔ یہ جمہوریت کا مذاق ہے۔ ہم اس طریقے کے خلاف سخت احتجاج کریں گے ۔ اس دوران یہ اطلاعات بھی موصول ہوئیں کہ گزشتہ روز جب سونیا گاندھی کی رہائش گاہ پرپولیس کے بندوبست میں اضافہ کردیا گیا تھا اور کانگریس ہیڈکوارٹرس کو بھی چھائونی میں تبدیل کردیا گیا تھا تو اس کا مقصد صرف یہی تھی کہ کا نگریس مہنگائی، بے روزگاری اور ضروری اشیاء پر عائد حالیہ جی ایس ٹی کے خلاف  وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا گھیراؤ  نہ کرسکے ۔ پارٹی لیڈران کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اپنا احتجاج ملتوی کردیں ورنہ ان کے خلاف ضابطے کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔  
 مہنگائی، بے روزگاری اور جی ایس ٹی کے خلاف ۵؍اگست کو کانگریس کی جانب کئے جانے والے احتجاج سے قبل پارٹی کے دفتر اور لیڈران کی رہائش گاہ پر بھاری تعداد میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کی تعیناتی اور رکاوٹیں کھڑی کرنے کے درمیان کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی سے نہیں ڈرتے۔راہل گاندھی نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’’سچائی کو بیریکیڈ نہیں کیا جا سکتا۔ کر لیں جو کرنا ہے، میں وزیر اعظم سے نہیں ڈرتا، میں ہمیشہ ملک کے مفاد میں کام کرتا رہوں گا۔ نہ بھاگوں گا اور نہ پیچھے ہٹوں گا ،سن لو اور سمجھ لو۔‘‘ اس ٹویٹ کے ساتھ راہل گاندھی نے اپنا ایک ویڈیو بھی شیئر کیا ہے جس میں وہ صحافیوں سے کہہ رہے ہیں ہم مشتعل نہیں ہوں گے۔ ہم نریندر مودی سے نہیں ڈرتے ہیں۔ کر لیں جو کرنا ہے۔ کچھ فرق نہیں پڑے گا۔ میرا کام ہے ملک کی حفاظت کرنا، جمہوریت کی حفاظت کرنا، ملک کی ہم آہنگی کو برقرار رکھنا اور میں اپنا کام کرتا رہوں گا۔
 خیال رہے کہ گزشتہ شام دہلی پولیس نے کانگریس پارٹی کو ایک نوٹس بھیج کر اطلاع دی ہے کہ کانگریس نے ۵؍اگست کو عوامی مسائل کے خلاف جو دھرنا، احتجاج اور صدارتی محل تک مارچ نکالنے کا منصوبہ بنایا ہے اس کی  اجازت نہیں دی گئی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی لیڈر اجے ماکن نے کہا کہ حکومت صرف اور صرف اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے ایسے حربوں کا استعمال کر رہی ہے اور کانگریس لیڈران کی گھیرابندی کر رہی ہے لیکن کانگریس پارٹی کی جانب سے ملک گیر احتجاج ضرور کیا جائے گا اور سرکار کو احساس دلایا جائے گا۔  

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK