• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایف اے ٹی ایف رپورٹ میں ہندوستان کی تکنیکی تعمیل کی پزیرائی

Updated: June 30, 2024, 12:45 PM IST | Agency | New Delhi

وزارت خزانہ کا خیال ہے کہ اچھی درجہ بندی سے ہندوستان کو عالمی مالیاتی منڈیوں اور اداروں تک اپنی رسائی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

India is developing economically. Photo: INN
ہندوستان معاشی ترقی کررہا ہے۔ تصویر : آئی این این

فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف)، کالے دھن کو سفید ہونے سے روکنے کیلئے دنیا بھر میں نگرانی کرنے والے ادارے نے کہا ہے کہ ہندوستان نے اپنے رہنمایانہ خطوط کے مطابق اعلیٰ سطح کی تکنیکی تعمیل کی سطح حاصل کر لی ہے لیکن اسے احتیاطی اقدامات کو نافذ کرنے اور کچھ غیر مالیاتی شعبوں میں نگرانی کو مضبوط بنانے کیلئے مزید کام کرنا چاہیے۔ 
 ایف اے ٹی ایف نے ایک مختصر بیان میں ہندوستان کو باقاعدگی سے مانیٹر کئے جانے والے زمرے میں رکھا ہے اور کہا ہے کہ اسے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق مقدمات میں قانونی چارہ جوئی کے جلد از جلد نمٹانے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ مرکزی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہاکہ ’’ `ایف اے ٹی ایف کے جائزے میں ہندوستان کی کارکردگی ہماری تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت کیلئے بہت فائدہ مند ہے کیونکہ یہ ہمارے مالیاتی نظام کے مجموعی استحکام اور سالمیت کی عکاسی کرتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: گلوبل وارمنگ سے لڑنے کیلئے بانس مہاراشٹر کا ہتھیار بنیں گے

ایف اے ٹی ایف کو کسی قانون کی حمایت حاصل نہیں ہے، عالمی سرمایہ کار اس کے نتائج کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف نے اپنی تشخیصی رپورٹ میں ہندوستان کے بارے میں یہ باتیں کہی ہیں۔ رپورٹ میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت جیسے مسائل سے نمٹنے کیلئے ہندوستان کے اقدامات کے اثرات کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ 
 وزارت خزانہ کا خیال ہے کہ اچھی درجہ بندی سے ہندوستان کو عالمی مالیاتی منڈیوں اور اداروں تک اپنی رسائی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ اس سے ہندوستان کے تئیں سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بڑھے گا۔ وزارت نے کہا کہ اس سے ہندوستان کے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نظام یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی ) کی عالمی توسیع میں بھی مدد ملے گی۔ ٹاسک فورس نے کہا کہ حکومت ہند کے اقدامات کے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں۔ ان میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خطرات کو سمجھنا، بین الاقوامی تعاون، بنیادی اور فائدہ مند ملکیت کی معلومات تک رسائی، مالیاتی انٹیلی جنس کا استعمال اور مجرموں کے اثاثے چھیننے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ 
 ایف اے ٹی ایف نے سفارش کی ہے کہ ہندوستان کو غیر منافع بخش شعبے میں دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے کیلئے خطرے پر مبنی طریقہ اختیار کرنا چاہیے۔ ایف اے ٹی ایف رہنمایانہ خطوط کے تحت ہندوستان کی باہمی تشخیص آخری بار۲۰۱۰ء میں کی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK