حکومت ہند کا بڑھتی ہوئی قیمتوں کو روکنے کیلئے بڑا قدم۔ خام اور ریفائنڈ خوردنی تیل پر بنیادی درآمدی ٹیکس میں۱۰؍ فیصد کمی کا اعلان۔
EPAPER
Updated: June 02, 2025, 11:44 AM IST | Agency | New Delhi
حکومت ہند کا بڑھتی ہوئی قیمتوں کو روکنے کیلئے بڑا قدم۔ خام اور ریفائنڈ خوردنی تیل پر بنیادی درآمدی ٹیکس میں۱۰؍ فیصد کمی کا اعلان۔
حکومت ہند نے خوردنی تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو روکنے کیلئے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ حکومت نے خام اور ریفائنڈ خوردنی تیل پر بنیادی درآمدی ٹیکس میں۱۰؍ فیصد کمی کردی ہے۔ اس سے نہ صرف خوردنی تیل کی قیمتیں کم ہوں گی بلکہ مقامی آئل پروسیسنگ انڈسٹری کو بھی فائدہ ہوگا۔ اس اقدام سے پام آئل، سویا بین آئل اور سورج مکھی کے تیل کی طلب میں اضافہ اور درآمدات میں اضافہ متوقع ہے۔
حکومت نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ خام پام آئل، خام سویا بین آئل اور خام سورج مکھی کے تیل پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی۲۰؍ فیصد سے کم کر کے۱۰؍ فیصد کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان تیلوں پر کل درآمدی ٹیکس بشمول ایگریکلچر انفراسٹرکچر اینڈ ڈیولپمنٹ (سیس) اور سوشل ویلفیئر سرچارج اب۲۷ء۵؍ فیصد سے کم ہو کر۱۶ء۵؍ فیصد ہو گیا ہے۔
انڈین ویجیٹیبل آئل پروڈیوسرس اسوسی ایشن (آئی وی پی اے) کے صدر سدھاکر دیسائی نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خام خوردنی تیل پر درآمدی ٹیکس کو۲۰؍ فیصد سے کم کرکے۱۰؍ فیصد کرنے اور ریفائنڈ آئل پر ڈیوٹی کو۳۵ء۲۵؍ فیصد پر برقرار رکھنے سے خام اور ریفائنڈ آئل کے درمیان ڈیوٹی میں فرق ۱۹ء۲۵؍ فیصد ہو گیا ہے۔ دیسائی نے اسے `میک ان انڈیا کو فروغ دینے کیلئے ایک جرأت مندانہ قدم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف ہندوستانی ریفائنریزکی صلاحیت مضبوط ہوگی بلکہ تیل بیج کے کسانوں کو مناسب قیمتیں ملیں گی اور صارفین کو سستا تیل ملے گا۔
یہ بھی پڑھئے:جھوپڑپٹیوں کی بازآبادکاری کیلئے نئے بلڈروں کو موقع دینے کا فیصلہ
آئی وی پی اے کے اعداد و شمار کے مطابق ریفائنڈ پام آئل کی درآمدات جون-ستمبر۲۰۲۴ء میں۴ء۵۸؍ لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھ کر اکتوبر ۲۰۲۴ء ۔فروری ۲۰۲۵ء کے دوران۸ء۲۴؍ لاکھ میٹرک ٹن تک پہنچ گئی، جو پام آئل کی کل درآمدات کا تقریباً۳۰؍ فیصد ہے۔ اس کے علاوہ ساؤتھ ایشین فری ٹریڈ ایگریمنٹ (ایس اے ایف ٹی اے) کے تحت صفر ڈیوٹی کی وجہ سے پڑوسی ممالک سے ریفائنڈ تیل کی بڑی مقدار ہندوستانی مارکیٹ میں آرہی تھی۔
ہر کوئی اس فیصلے سے خوش نہیں ہے۔ اندور میں واقع سویا بین پروسیسرس اسوسی ایشن آف انڈیا(ایس او پی اے) نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ خوردنی تیل پر ڈیوٹی کم کرنا مقامی آئل پروسیسنگ انڈسٹری اور کسانوں کیلئے نقصان دہ ہے۔ایس او پی اے نے اسے درآمدی لابی کو فائدہ پہنچانے کا اقدام قرار دیا اور کہا کہ اس سے خوردنی تیل میں خود کفالت کا ہدف متاثر ہوگا۔ ایس او پی اے نے یہ بھی سوال کیا کہ حکومت نے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی ) میں اضافہ کرنے کے صرف ایک دن بعد یہ قدم کیوں اٹھایا۔
اپریل۲۰۲۵ء میں کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی اشیائے خوردونوش کی افراط زر ۲ء۶۹؍ فیصد سے کم ہو کر۱ء۷۸؍ فیصد پر آ گئی تھی۔ تاہم اپریل۲۰۲۵ء میں تیل اور چکنائی اور پھل دو عدد افراط زر کے ساتھ صرف دو اشیاء تھیں۔