نانا پٹولے نے ودھان سبھا میں اور امبا داس دانوے نے ودھان پریشد میں معاملہ اٹھا یا مگر اجازت نہیں ملی۔
EPAPER
Updated: July 18, 2025, 11:36 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
نانا پٹولے نے ودھان سبھا میں اور امبا داس دانوے نے ودھان پریشد میں معاملہ اٹھا یا مگر اجازت نہیں ملی۔
سابق وزراء اور سرکاری افسران کو ہنی ٹریپ( حسن کے جال) میں پھنسائے جانے کا معاملہ اس وقت ریاست میں بحث کا موضوع ہے۔ الزام ہے کہ ایک دو نہیں بلکہ۷۲؍ اعلیٰ سرکاری افسران اور لیڈران اس ہنی ٹریپ میں پھنس چکے ہیں۔ منترالیہ، ممبئی، تھانے اور ناسک کے افسران اس ہنی ٹریپ میں پھنس بتائے گئے ہیں اور یہ اندیشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ بلیک میل کے دباؤ میں لاکر افسران اور وزیروں کو غلط کام کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ اسی سنگین معاملے پر جمعرات کو کانگریس کے رکن اسمبلی نانا پٹولے نےودھان سبھا میں اور شیوسینا ( ادھو) کےلیڈراور ودھان پریشد کے اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے اس معاملہ پر بحث کرنے کی تجویز پیش کی لیکن دونوں ہی ایوانوں میں اس تجویز کو مسترد کر دیا گیا۔
نانا پٹولے نے اسمبلی میں درخواست کی کہ ’’ہنی ٹریپ سنگین معاملہ ہے اور اس ضمن میں ایوان اسمبلی میں بحث ہونی چاہئے۔ حکومت کو معاملے میں بیان دیناچا ہئے۔ ‘‘اسی طرح امباداس دانوے نے بھی کہا کہ’’کل پرسوں سے ریاست میں متعدد سرکاری افسران اور سیاسی لیڈران کو ہنی ٹریپ میں پھنسائے جانے کا معاملہ سنائی دے رہا ہے۔ اگر ہنی ٹریپ ہوا ہوگا تو اس کی جانچ کی جارہی ہوگی۔ پہلگام حملہ کے وقت بھی حکومت نے حکومت نے ہنی ٹریپ میں پھنسے کچھ لوگوں کو پکڑا تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ ہنی ٹریپ ریاست کی تحفظ کے تعلق سے بھی لمحہ فکریہ ہے۔ اس میں افسران کو بلیک میل کیاجاسکتا ہے اور غلط کام کروایا جاسکتا ہے۔ دباؤ بناکر ٹھیکہ بھی لیا جاسکتا ہے۔ تھانے اور ناسک میں اس طرح کی معاملات سامنے آئے ہیں۔ اس لئے حکومت کو اس بارے میں بیان دینا چاہئے۔ ‘‘
غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق تھانے اور ناسک کے پولیس اسٹیشنوں میں خواتین کی جانب سے شکایت درج کرانے کے بعد یہ معاملہ سامنے آیا۔ یہ بتایا جاتاہے کہ یہ ہنی ٹریپ نیٹ ورک ممبئی، تھانے، پونے اور ناسک تک پھیلا ہوا ہے۔ الزام ہے کہ سات کلاس ون انتظامی افسران، ایک چارٹرڈ افسر، موجودہ اور سابق وزرا، ریاست کے۳؍ ڈی سی پی (ڈپٹی پولیس کمشنر)، کچھ ریونیو افسران، پولیس انسپکٹر اور اسسٹنٹ پولیس کمشنر اس میں ملوث ہیں۔
ہنی ٹریپ کیاہے؟
ہنی ٹریپ میں خوبصورت خواتین کسی بہانے سے افسر یا وزیر یا اہم سیاسی لیڈرسے میل جول بڑھاتی ہیں اور انہیں حسن کے جال میں پھنسا کر قابل اعتراض ویڈیو بنا لیتی ہیں اور بلیک میل کرتی ہیں۔ ناسک کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں اس طرح کا جال بچھایا گیا تھا اور خفیہ طور پر تصاویر اور ویڈیو بنائے گئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس ہنی ٹریپ کا ماسٹر مائنڈ ناسک سے تعلق رکھتا ہے۔ وہ شمالی مہاراشٹر کے ایک وزیر کا قریبی بتایا جاتا ہے۔ اس پورے معاملے کو ایک لیڈر نے غیر رسمی طور پر میڈیا کے سامنے بیان کیا تھا جس کے بعد سے میڈیا میں خبریں آنےلگی تھیں۔ اس گفتگو کا پین ڈرائیو نانا پٹولے نے ایوان میں پیش کیا لیکن اسپیکر راہل نارویکر نے اس معاملے میں بحث کروانے سے انکار کر دیا۔ ودھان پریشد میں بھی اس پر بحث نہیں کروائی گئی۔