• Thu, 04 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

حاذقہ یاد ہے ؟ ۸؍سال پہلے اس کے سرپر توا گرا تھا

Updated: September 03, 2025, 11:21 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

علاج کےطویل دور سے گزرنےکےبعد اب یہ طالبہ ، جواُس وقت تیسری میں تھی، صحت یاب ہوچکی ہے اور آرٹی فیشیل انٹیلی جنس کی تعلیم حاصل کررہی ہے

Haziqa Kapadia was injured when an iron bar fell from a building.
حاذقہ کپاڈیہ عمارت سے لوہے کا توا گرنے سے زخمی ہو گئی تھیں۔

مدنپورہ کے گھیلابائی اسٹریٹ کی حاذقہ فیضان کپاڈیہ ،۳۰؍ مارچ  ۲۰۱۷ء کوایک عمارت کی بالائی منزل سےگرنےوالےتوے سے شدید زخمی ہوئی تھی ۔دشوار کن علاج کے مراحل سے گزرنے کے دوران ۱۵؍ جون ۲۰۱۷ء سے اس نے دوبارہ اسکول جانا شروع کیا تھا ۔ اپنے عزم مصمم اور ہمت سے اس طالبہ نے ایس ایس سی میں ۸۲؍ فیصد سے امتیازی کامیابی حاصل کر کے صابوصدیق کالج میں آرٹی فیشیل انٹلی جنس ( اے آئی) میں ۲۰۲۴ء میںداخلہ لیا تھا ۔ اے آئی کے پہلے سال میں بھی اس نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیااور ۷۸؍ فیصد مارکس سے کامیابی حاصل کی،  اب اس کے دوسرے سال کی پڑھائی جاری ہے ۔ حادثہ کےبعد اس کے علاج اور پڑھائی وغیرہ کیلئے سماجی ، سیاسی اور ملّی اداروں کے علاوہ درد مند دل رکھنے والوں نے اس کی بھر پور انسانی ،اخلاقی اور مالی مدد کی ۔  حال ہی میں اسلام جمخانہ نے حاذقہ کو فری ممبرشپ  دی اور مستقبل کی پڑھائی کا پوراخرچ اُٹھانے کا اعلان کیا ۔
 واضح رہے کہ حاذقہ جمعہ ۳۰؍ مارچ ۲۰۱۷ء کو صبح ساڑھے ۱۱؍ بجے اپنی ایک ساتھی کے ہمراہ ٹیوشن سے گھر لوٹ رہی تھی ،عین گھرکےقریب ایک عمارت کی بالائی منزل سے لوہے کاایک توَا اس  کے سر پر گرا ، جس کی وجہ سے وہ شدید طور پر زخمی ہوگئی تھی ۔ اسے علاج کیلئے اسپتال لے جایا گیا ، جہاں اس نے تقریباً ۵۰؍دن آئی سی یو میں موت وزیست کی کشمکش میں گزارے ، ڈھائی مہینے بعد اسے اسپتال سے رخصت کیا گیا، بعدازیں ۶؍ مہینوں تک متعدد قسم کی فیزیوتھیراپی کےمراحل درپیش رہے۔ علاج کے دوران ہوش میں آنے پر حاذقہ نے والدین سے ہمیشہ اپنی پڑھائی کے بارے میں گفتگو کی ۔ وہ بہر صورت اسکول جانا چاہتی تھی ۔ پورے جسم میں ہونےوالی تکلیف کے باوجود ۱۵؍ جون ۲۰۱۷ء ، کو تعلیمی سال کے پہلے دن، والدین کے سہارے اسکول پہنچنے پر انتظامیہ نے گرمجوشی سے اس باہمت طالبہ کا استقبال کیا ۔ اس دوران فیزیوتھیراپی اور دیگر جاری علاج کے ساتھ اس نے پابندی سے پڑھائی جاری رکھی  اور ایس ایس سی امتحان میں ۸۲؍فیصد مارکس سے کامیاب ہوئی۔ بعدازیںتعلیمی کائونسلرس کی صلاح پر اس نے ناگپاڑہ کے صابو صدیق کالج میں آرٹی فیشیل انٹلی جنس میں داخلہ لیا ۔ یہاں بھی اس کی کارکردگی قابل ستائش رہی۔ واضح رہےکہ انقلاب نے حاذقہ کےتعلق سے ۲۰۱۷ءمیں کئی رپورٹس شائع کی تھیں۔
 حاذقہ کے والد فیضان کپاڈیہ نے انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’جس طرح کا خطرناک  حادثہ ہوا تھا ، اسے دیکھتے ہوئے حاذقہ کے بچنے کی کم اُمید تھی، لیکن جسے اللہ تعالیٰ رکھنا چاہے ، اسے دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی ، میری بیٹی کے ساتھ ایسا ہی ہوا ۔ ڈاکٹروں کی انتھک محنت اور کوشش کے علاوہ ممبئی اور بیرون شہر کی جانے والی دعائوں سےبڑا فائدہ ہوا ۔ اس کے علاج پر لاکھوں روپے خرچ ہوئے لیکن ان پیسوں کیلئے کوئی پریشانی نہیں ہوئی ۔ سماجی ، سیاسی اور ملّی اداروں کے علاوہ انفرادی طور پر لوگوں نے دل کھول کر مدد کی ۔ ان کے تعاون کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ بالخصوص رکن اسمبلی رئیس شیخ نے حاذقہ کے علاج کیلئے ہر موڑ پر ہماری مددکی ، علاوہ ازیں سیاسی و سماجی شخصیت اور اسلام جمخانہ کے صدر یوسف ابراہانی نے بھی مالی تعاون کیا ۔انہوں نے حال ہی میں حا ذقہ کو اسلام جمخانہ کی مفت ممبرشپ دی ہے ساتھ ہی اس کے مستقبل کی پڑھائی کا خرچ اُٹھانے کاوعدہ کیاہے ۔ میں اپنے اِن کرم فرمائوں کا بے حدمشکور ہوں ۔ ‘‘
  ایک سوال کےجواب میں فیضان کپاڈیہ نے بتایاکہ ’’ حاذقہ اب پوری طرح صحت مند ہے اور۸؍ سال قبل کے حادثہ کو اتفاق سمجھ کر فراموش کرنےکی کوشش کررہی ہے۔فی الحال اس کی پوری توجہ اے آئی فیلڈ میں نمایاں کامیابی حاصل کرکے کامیاب کریئربنانے پر مرکوز ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK