• Mon, 20 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’۹۶؍لاکھ جعلی ووٹرز کے نام لسٹ سے ہٹائیں پھر الیکشن کرائیں‘‘

Updated: October 20, 2025, 5:19 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کا الیکشن کمیشن کو انتباہ، الزام لگایا کہ فرضی ووٹروں کی مدد سے مرکز، ریاست اور بلدیہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

Raj Thackeray heavily criticized the Election Commission and the ruling party. Photo: INN
راج ٹھاکرے نے الیکشن کمیشن اور برسراقتدار پر جم تنقید کی۔ تصویر: آئی این این
مہاراشٹر نونرمان سینا ( ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ میں ۹۶؍لاکھ بوگس ووٹروں کے نام شامل ہیں۔ راج نے مطالبہ کیا کہ ان بوگس ووٹروں کو پہلے لسٹ سے نکالا جائے اور اسکے بعد ہی میونسپل انتخابات کرائے جائیں۔ ایم این ایس سربرراہ نے اتوار کو پارٹی کےبوتھ لیول  سربراہان اور عہدیداروں کی رہنمائی کیلئے منعقدہ جلسہ میں خطاب کے دوران مذکورہ باتیں کہیں۔ اس موقع پر انہوںنے مہاراشٹر کی ووٹر لسٹوں میں ۹۶؍ لاکھ فرضی نام  موجود ہونے کا دعویٰ کیا اور چیلنج کیا کہ جب تک ووٹر لسٹ میں بے ضابطگی  دور نہیں کی  جاتی  بلدیاتی انتخابات نہ لئے جائیں۔ 
راج ٹھاکرے نے چیلنج کرتے ہوئےکہا کہ الیکشن کمیشن بے ضابطگیوں کو درست کئے بغیر انتخابات منعقد کر کے تو بتائے۔ راج نے اپنی تقریر کے دوران نریندر مودی کی  ۱۷۔۲۰۱۶ء کی  ایک تقریر کا  ویڈیو بھی بتایاجس میں انہوں نے بھی بوگس ووٹروں کو نکالنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے بر سر اقتدار پارٹیوں کے ۳؍ اراکین اسمبلی کا بھی ویڈیو بتایا جن میں وہ بھی بوگس ووٹروں کے تعلق سے شکایت کرنے کی بات کہہ رہے ہیں ۔
راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہاکہ ’’ان بوگس ووٹرز کی مدد سے مرکز، ریاست اور اب بلدیاتی انتخابات میں فتح حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ وہ ان کے من پسند صنعتکاروں کو مہاراشٹر کی قیمتی زمینیں دے سکے۔  راج  نے کہا کہ ’’ ووٹر لسٹ میں گڑبڑی برسوں سے چلی آرہی ہے، مَیں نے ۱۷۔۲۰۱۶ء میں  میں ووٹنگ مشین اور ووٹر لسٹ میں گڑبڑی کا انکشاف کیا تھا لیکن اس وقت اس کی سنگینی لوگوں کو سمجھ میں نہیں آئی تھی۔جب لوگوں کے دروازے پر دستک ہونے لگی تب انہیں پتہ چلاکہ الیکشن کس طرح منعقد کئے جارہے ہیں۔ 
اسمبلی کے انتخابات میں کوئی جشن نظر نہیں آیا 
راج ٹھاکرے نے کہا کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں مہا یوتی کے ۲۳۲؍ اراکین اسمبلی چن کر آئے لیکن مہاراشٹر میں اس عظیم فتح کا کوئی جشن نظر نہیں آیا بلکہ سناٹا پھیلا ہوا تھا۔ عوام کے ساتھ ساتھ فتح حاصل کرنے والے امیدوار بھی حواس باختہ ہو گئے تھے۔ انہیں بھی تعجب ہو رہا تھا کہ وہ کیسے جیت گئے۔ لوگ کہتے ہیںکہ راج ٹھاکرے کی ریلیوں میں تو بھیڑ ہوتی ہے لیکن انہیںووٹ نہیںملتے ، جب ووٹنگ میں اس طرح کی گڑبڑی ہوگی تو ووٹ کیسے ملیں گے اور یہ سب  ہو رہا ہے۔
ریاست میں ۹۶؍ لاکھ فرضی ووٹر
ایم این ایس سربراہ نے کہا کہ مہاراشٹر بھرمیں ۹۶؍ لاکھ فرضی ووٹر کا نام درج کیاگیا ہے۔ ۸؍ تا ۱۰؍ لاکھ جعلی ووٹر ممبئی میں ، ۸؍ تا ۱۰؍ لاکھ ووٹر تھانے اور اسی طرح پونے، ناسک اور ہر شہر اور گاؤں میں جعلی ووٹروں کا اندراج کیاگیاہے۔اگر اس طرح انتخابات ہوں گے تو اس سے مہاراشٹر اور ملک کے حقیقی ووٹروں کی بے عزتی ہو گی۔ یہ کس طرح کی جمہوریت ہے؟اس طرح کے انتخابات میں ہمارا رکن اسمبلی اور پارلیمان کیسے چن کر آئے گا۔ کیونکہ رزلٹ تو پہلے سے ہی طے کر دیا گیا ہے۔ ہم الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹ درست کرنے کو کہہ رہے ہیں تو برسر اقتدار میں پارٹیوں کو کیوں برا لگتا ہے۔ وہ کیوں جواب دیتے ہیں۔ عوام کو پتہ ہے کہ کس طرح اقتدار حاصل کیاجارہا ہے۔ 
 مودی نے بھی ووٹر لسٹ درست کرنے کا مطالبہ کیا تھا
راج ٹھاکرے نے کہاکہ میرے پاس نریندر مودی کی ایک تقریر ہے جو انہوں نے آسام میں کی تھی۔ اس تقریر کے آخر کے ۱۰؍تا ۱۵؍ سکنڈر کی تقریر پوری توجہ سے سنئے،یہ کہتے ہوئے انہوں نے ان کی ویڈیو لگانے کیلئے کہا۔ اس ویڈیو میں  مودی (جو اس وقت گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے) کہتے ہیں کہ  اگر الیکشن کمیشن ایک امپائرکی طرح کام کررہا ہے تو اسے شفاف الیکشن منعقد کروانا چاہئے۔ الیکشن کمیشن ووٹوں کی رِگنگ روکنے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن کویہ نہیں دیکھنا چاہئے کہ کون سی پارٹیاں اقتدار میں ہیں ، انہیں شہریوں کے جمہوری حقوق کی حفاظت کرنا چاہئے۔.. یہ ویڈیو دکھانے کے بعد راج ٹھاکرے نے کہا کہ مَیں بھی تو یہی کہہ رہا ہوں ۔ آج وہ وزیر اعظم ہے۔ اور ہم بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن کسی برسرا اقتدار پارٹی کا غلام نہیں ہے۔ بلکہ اب تو برسر اقتدار پارٹیوں کے لیڈروں کی ہمت اتنی بڑھ گئی ہے کہ پیٹھن حلقہ کا ان کا رکن اسمبلی ولاس باپوبھومرے ہے جو کھلے عام یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ مَیں نے اپنا الیکشن جیتنے کیلئے ۲۰؍ ہزار ووٹروں کو باہر سے لایا تھا۔ یہ دعویٰ  انہوں نےجلسہ عام میں کیا جسے سن کر ایکناتھ شندے نے انہیں اس طرح کا بیان نہ دینے کیلئے کہا  ۔ راج ٹھاکرے نے وہ  ویڈیو بھی  دکھایا۔ ساتھ ہی  مزید ۳؍ ویڈیو دکھائے جن  میں برسراقتدار پارٹیوں کے لیڈر ستیش چوہان (این سی پی اجیت پوار)، سنجے گائیکواڑ ( شندے سینا )اور مندا مہاترے ( بی جے پی) یہ تینوں اراکین اسمبلی ہیں۔ ستیش چوہان ویڈیو میں کہتے ہیں کہ ان کے گنگاپور اسمبلی حلقہ میں ۳۶؍ ہزار نام دوبارہ آئے ہیں۔۱۲؍ سال قبل ایک ووٹر کی موت ہو گئی لیکن آج بھی ان کا نام ووٹر لسٹ میں موجود ہے۔ایسے ہزاروں  نام ووٹر لسٹ میں ہیں جو انتقال کر چکے ہیں۔ گائیکواڑ ویڈیو میں کہتے کہ انہوںنے بلڈانہ اسمبلی حلقہ میں ۴؍ ہزار بوگس ووٹروں کے تعلق سے ضلع کلکٹر سے شکایت کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK