Inquilab Logo Happiest Places to Work

برطانیہ: چکن گنیا کے معاملات میں ۱۷۰؍ فیصد اضافہ: رپورٹ

Updated: August 15, 2025, 3:04 PM IST | London

برطانیہ میں چکن گنیا کے معاملات میں ۱۷۰؍ فیصد اضافہ درج کیا گیا ہے، یوکے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کے مطابق،۲۰۲۵ء کے پہلے ۶؍ مہینوں میں۷۳؍معاملات درج ہوئے، جبکہ۲۰۲۴ء کی اسی مدت میں۲۷؍معاملات تھے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

برطانوی صحت کی حفاظت سے متعلق حکام نے جمعرات کو سفر سے متعلق چکن گنیا کے بڑھتے ہوئے معاملات کے بارے میں خبردار کیا ہے، کیونکہ مچھروں سے پھیلنے والی اس وائرس کی بیماری کے ساتھ بیرون ملک سے واپس آنے والے مسافروں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں ۱۷۰؍ اعشاریہ ۳۷؍ فیصد بڑھ گئی ہے۔یوکے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، برطانیہ میں سفر سے متعلق چکن گنیا کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ مچھروں سے پھیلنے والی بیماری ہے۔کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کے مطابق،۲۰۲۵ء کے پہلے ۶؍ مہینوں میں۷۳؍معاملات درج ہوئے، جبکہ۲۰۲۴ء کی اسی مدت میں۲۷؍معاملات تھے۔اعداد و شمار میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ برطانیہ واپس آنے والے مسافروں میں اوروپوچی وائرس کےتین معاملات سامنے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: یوئیفا سپر کپ: غزہ کے بچوں اور شہریوں کے قتل کے خلاف یوئیفا کا واضح پیغام

یہ پہلا موقع ہے کہ ملک میں اوروپوچی وائرس کےمعاملات درج ہوئے ہیں، جن سب کا تعلق برازیل کے سفر سے ہے۔چکن گنیا بیرون ملک سفر سے متعلق مچھروں سے پھیلنے والی بیماری ہے، جس کی علامات میں اچانک تیز بخار کے ساتھ جوڑوں میں درد شامل ہوتا ہے۔یوکے ایچ ایس اے کے مطابق، اگرچہ زیادہ تر لوگ ایک سے دو ہفتوں میں مکمل طور پر ٹھیک ہو جاتے ہیں، لیکن جوڑوں کا درد مہینوں یا سالوں تک برقرار رہ سکتا ہے۔۷۳؍ چکن گنیا معاملات میں سے اکثریت نے سری لنکا، ہندوستان اور ماریشس کا سفرکیا، جو بحر ہند کے خطے کے ممالک میں جاری مقامی وبا سے منسلک ہے۔اعداد و شمار کے مطابق، تمام۷۳؍معاملات برطانیہ میں ہوئے، جن میں سے زیادہ تر لندن میں تھے۔

یہ بھی پڑھئے: کینسر کی امداد جمع کرنیوالا ۲۰؍ سالہ امریکی انفلوئنسر اب بھی چلی میں پھنسا ہے

یوکے ایچ ایس اے میں پبلک ہیلتھ کے کنسلٹنٹ فلپ ویل نے کہا’’چکن گنیا ایک تکلیف دہ بیماری ہو سکتی ہے، اور ہم برطانیہ واپس آنے والے مسافروں میں تشویشناک اضافہ دیکھ رہے ہیں۔‘‘انہوں نے مزید کہاکہ ’’سفر کے دوران مچھروں کے کاٹنے سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا انتہائی ضروری ہے۔ سادہ اقدامات، جیسے کہ مچھر بھگانے والا لوشن (انسیکٹ ریپلینٹ) استعمال کرنا، جلد کو ڈھانپ کر رکھنا، اور کیڑے مار دوا لگی مچھر دانی کے نیچے سونا، خطرے کو کافی حد تک کم کر سکتے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK