Inquilab Logo Happiest Places to Work

یوئیفا سپر کپ: غزہ کے بچوں اور شہریوں کے قتل کے خلاف یوئیفا کا واضح پیغام

Updated: August 14, 2025, 5:33 PM IST | Paris

یوئیفا (UEFA) نے محصور غزہ سے متعلق ایک بینر پیش کیا ہے جس پر لکھا ہے: ’’بچوں کا قتل بند کریں۔ شہریوں کا قتل بند کریں۔ ‘‘ یہ بینر بدھ کوپیرس سینٹ جرمین اور ٹوٹنہم کے درمیان ہونے والے یوئیفا سپر کپ میچ سے قبل دکھایا گیا۔

A banner in support of Gaza can be seen before the UEFA Super Cup match. Photo: X
یوئیفا سپر کپ میچ سے قبل غزہ کی حمایت میں وہ بینر دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: ایکس

یوئیفا (UEFA) نے محصور غزہ سے متعلق ایک بینر پیش کیا ہے جس پر لکھا ہے: ’’بچوں کا قتل بند کریں۔ شہریوں کا قتل بند کریں۔ ‘‘ یہ بینر بدھ کوپیرس سینٹ جرمین اور ٹوٹنہم کے درمیان ہونے والے یوئیفا سپر کپ میچ سے قبل دکھایا گیا۔ یوئیفا نے بدھ کو ایک بیان میں پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر کہا:’’پیغام واضح ہے۔ ایک بینر۔ ایک پکار۔ ‘‘ میچ سے پہلے، جنگ سے متاثرہ علاقوں کے کئی بچوں نے یہ بینر تھاما، جن میں دو بچے غزہ سے بھی شامل تھے۔ یہ اقدام یوئیفا فاؤنڈیشن فار چلڈرن کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے کہ وہ مختلف خطوں میں جنگ سے متاثرہ بچوں کی مدد کرے گی۔ 

یہ واقعہ لیورپول کے محمد صلاح کی اُس تنقید کے بعد بھی آیا ہے جو انہوں نے یوئیفا کی فلسطینی فٹبالر سلیمان العبید کو دی جانے والی کمزور خراجِ عقیدت پر کی تھی۔ العبید کو ’’فلسطینی پیلے‘‘کے نام سے جانا جاتا تھا لیکن یوئیفا کے تعزیتی بیان میں نہ تو اُن کے قتل پر کوئی مذمت تھی اور نہ ہی یہ ذکر کہ انہیں اسرائیل نے غزہ میں قتل کیا۔ پچھلے ہفتے اپنے بیان میں یوئیفا نے کہا تھا کہ’’ العبیدایک ایسا ٹیلنٹ تھے جنہوں نے مشکل ترین وقتوں میں بھی بے شمار بچوں کو امید دی۔ ‘‘ صلاح نے اس بیان کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے تبصرہ کیا: ’’کیا آپ ہمیں بتا سکتے ہیں کہ وہ کیسے، کہاں اور کیوں مارے گئے؟‘‘

صلاح کی یہ تنقید، جو اُس وقت سے اب تک تقریباً۱۱؍ کروڑ۵۰؍ لاکھ بار دیکھی جا چکی ہے، نے یورپی فٹبال کی گورننگ باڈی پر شدید دباؤ ڈالا جس نے ہر طرح سے اسرائیل کا ذکر کرنے سے گریز کیا۔ یہ مصری فارورڈ، جو پہلے ہی پریمیئر لیگ کی تاریخ کے بہترین کھلاڑیوں میں شمار ہوتے ہیں، غزہ میں نسل کشی کے ابتدائی ہفتوں میں فائر بندی کا مطالبہ کر چکے ہیں اور محصور علاقے میں انسانی ہمدردی کی امداد داخل کرنے پر زور دے چکے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK