ماہرین نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کی میٹنگ میں امریکہ اور برطانیہ جیسی بڑی معیشتوں کے مرکزی بینکوں کے موقف پر توجہ دی جا سکتی ہے
EPAPER
Updated: April 03, 2024, 10:48 PM IST | Mumbai
ماہرین نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کی میٹنگ میں امریکہ اور برطانیہ جیسی بڑی معیشتوں کے مرکزی بینکوں کے موقف پر توجہ دی جا سکتی ہے
ریزرو بینک آف انڈیا کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی ) کی ۲؍ ماہانہ جائزہ میٹنگ، جو پالیسی سود کی شرح پر فیصلہ کرتی ہے، بدھ کو شروع ہوئی ہے۔ ۳؍ دن تک جاری رہنے والی میٹنگ میں مرکزی بینک کا ایم پی سی ریپو ریٹ کے حوالے سے فیصلہ کرے گا۔ ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس کی سربراہی میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کے فیصلے کا اعلان جمعہ کو کیا جائے گا۔
توقع ہے کہ مرکزی بینک ایک بار پھر کلیدی پالیسی ریٹ ریپو کو برقرار رکھے گا اور افراط زر کو کنٹرول کرنے پر اپنی توجہ برقرار رکھے گا۔ اقتصادی ترقی کی شرح پر خدشات کم ہونے کے ساتھ، توقع ہے کہ توجہ خردہ افراط زر پر رہے گی۔ مالی سال۲۵۔۲۰۲۴ء کے لئے یہ پہلا دو ماہی مانیٹری پالیسی کا جائزہ ہے۔ یکم اپریل سے شروع ہونے والے نئے مالی سال میں ایم پی سی کی کل ۶؍ میٹنگیں ہوں گی۔
آر بی آئی نے آخری بار فروری۲۰۲۳ء میں ریپو ریٹ میں اضافہ کیا تھا اور تب سے یہ ۶ء۵؍ فیصد پر برقرار ہے۔ پچھلی ۶؍ دو ماہی پالیسیوں میں ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ گورنر داس کی سربراہی والی کمیٹی میں ششانک بھیڈے، آشیما گوئل، جینت آر ورما، راجیو رنجن اور مائیکل دیببرتا پاترا بھی شامل ہیں۔
حکومت نے آر بی آئی سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ خردہ افراط زر ۲؍ فیصد کے فرق کے ساتھ ۴؍فیصد پر رہے۔ فروری کے مہینے میں خردہ افراط زر کی شرح ۵ء۱؍ فیصد تھی۔ ماہرین نے کہا کہ ایم پی سی اجلاس میں امریکہ اور برطانیہ جیسی بڑی معیشتوں کے مرکزی بینکوں کے موقف پر توجہ دی جا سکتی ہے۔ یہ مرکزی بینک فی الحال شرح سود میں کمی کے حوالے سے `دیکھو اور انتظار کرو کی پوزیشن میں ہیں۔ سوئزرلینڈ شرح سود میں کمی کرنے والی پہلی بڑی معیشت بن گیا ہے جبکہ دنیا کی تیسری بڑی معیشت جاپان نے حال ہی میں منفی شرح سود کا سلسلہ ختم کیا۔
سرکاری شعبے کے سب سے بڑے قرض دہندہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مانیٹری پالیسی میں مناسب موقف سے دستبرداری جاری رہ سکتی ہے۔ اس میں رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں پہلی شرح میں کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا سے توقعات پر ہاؤسنگ ڈاٹ کام کے گروپ سی ای او دھرو اگروال نے کہا کہ مضبوط اقتصادی ترقی کے درمیان، مرکزی بینک اس پالیسی جائزہ میں ریپو ریٹ پر جمود برقرار رکھ سکتا ہے۔ قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) نے رواں مالی سال کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کیلئے مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کی نمو کے تخمینے کو بالترتیب۸ء۲؍ اور۸ء۱؍ فیصد کر دیا ہے۔ گزشتہ مالی سال کی دسمبر سہ ماہی میں شرح نمو۸ء۴؍ فیصد تھی۔