Inquilab Logo Happiest Places to Work

خستہ حال عمارتوں کے مکینوں کوکرایہ کے مکان کیلئے ماہانہ ۲۰؍ ہزار روپے کی پیشکش

Updated: July 17, 2025, 11:46 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

رکن کونسل بھائی جگتاپ کےذریعے ممبئی کی انتہائی مخدوش عمارتوں سے متعلق اٹھائے گئے سوال کے جواب میں قانون ساز اسمبلی میں ریاستی وزیرسیاحت شمبھو راج دیسائی نے یہ اطلاع دی

Tourism Minister Shambhu Raj Desai addressing the Legislative Assembly.
قانون ساز اسمبلی میں وزیرسیاحت شمبھو راج دیسائی خطاب کرتےہوئے۔

عام طور پر یہ دیکھا گیا ہےکہ عمارت انتہائی خستہ حال ہونے کے باوجود اس کے مکین اس لئے مکان خالی نہیں کرتے ہیں کہ انہیں ان کے موجودہ رہائش گاہ سے دور دراز ٹرانزٹ کیمپ میں منتقل کر دیا جائے گا اور وہاں انہیں کب تک رہنا ہوگا، اس کی کوئی گارنٹی نہیں۔ اسی انتظار میں بعض اوقات اگر عمارت منہدم ہو گئی تو جانی نقصان ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ مانسون میں اس طرح کی انتہائی خطرناک عمارتوں کے گرنے کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے ۔ اسی لئے ریاستی حکومت کے محکمہ ہاؤسنگ کی جانب سے انتہائی خستہ حال عمارتوں کے مکینوںکو متبادل مکان دینے کیلئے ایک نئی پیشکش کی گئی ہے کہ اگر ا نہیں مہاڈا کے ٹرانزٹ کیمپ میں نہیں جانا ہے تو وہ ماہانہ ۲۰؍ ہزار روپے کرایہ لے کر اپنی پسند کے مکان میں منتقل ہو سکتے ہیں اور اس طرح وہ مکان خالی کر سکتے ہیں۔ یہ اطلاع جمعرات کو قانون ساز اسمبلی میں وزیرسیاحت شمبھو راج دیسائی نے رکن کونسل بھائی جگتاپ کےذریعے ممبئی کی انتہائی مخدوش عمارتوں سے متعلق اٹھائے گئے سوال پر دی۔  بھائی جگتاپ نے وقفہ ٔ سوالا ت میں حکومت سے پوچھا تھا کہ ممبئی میں ۹۶؍ انتہائی مخدوش عمارتیں ہیں جو کبھی بھی گر سکتی ہیں لہٰذا حکومت کو ان عمارتوں کے مکینوںکو متبادل فراہم کر کے ان عمارتوں کو منہدم کرنا چاہئے اور ان کا ری ڈیولپمنٹ کرنا چاہئے۔مانسون میں اکثر ممبئی میں انتہائی خطرناک عمارتوں کے منہدم ہونے کے حادثات ہوتے رہتے ہیں، اس لئے حکومت کو اس ضمن میں فوری اقدام کرنا چاہئے۔اگر کوئی ناگہانی حادثہ ہو گیا تو اس کا ذمہ دارکون ہوگا؟
 اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے قانون ساز کونسل میں وزیرسیاحت شمبھو راج دیسائی نے کہا کہ ’’ممبئی کی جو ۹۶؍ انتہائی خطرناک عمارتیں ہیں ان کے مکینوں کو یہاں سے  محفوظ مقام پر منتقل ہونے کیلئے با ربار نوٹس دیئے گئے ہیں۔ اس طر ح کی عمارتوں کے مکینوں کیلئے ممبئی شہر اور مضافات میں مجموعی طو رپر ۲۰؍ ہزار ۳۶۳؍ مکانات ہیں ۔ ان میں ایسے مکان جن میں مکین رہتے ہیں انہیں چھوڑ کر ۵۹۰؍ مکانات خالی ہیں۔ان مکانات میں آج بھی انتہائی مخدوش عمارتوں کے مکینوں کو منتقل کیاجاسکتا ہےلیکن اس معاملے میں ایسا تجربہ رہا ہے کہ ایک ، دو اور تین نوٹس دینے کے باوجود مکین اپنا مکان چھوڑنے کو تیار نہیں ہوتے۔ مکینو ںکے اسی رویہ کے دیکھتے ہوئے اسی سال جون میں حکومت نے ۲؍ اہم فیصلے کئے ہیں۔ ۵؍جون ۲۰۲۵ء کوحکومت نے ایسا فیصلہ کیا ہے کہ  اگر انتہائی مخدوش عمارتوں کے مکین ٹرانزٹ کیمپ میں منتقل نہیں ہونا چاہتے تو ہم انہیں ماہانہ ۲۰؍ ہزار روپے ادا کریں گے تاکہ وہ اپنے من پسند کرایہ کے مکان میں منتقل ہو جائیں  اور خطرناک بلڈنگ خالی کر دیں۔‘‘ انہوں نے مزیدکہا کہ ’’یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس ، نائب وزرائے اعلیٰ ایکناتھ شندے اور اجیت پوار کی منظوری سے کیاگیا ۔ ہم نے ان مکینوں کو اس طر ح کا نوٹس بھی دیا ہے جس میں ان سے درخواست کی گئی ہےکہ وہ چاہے تو۲۰؍ ہزار روپے ماہانہ کرایہ لے کر خطرناک عمارت خالی کر دیں۔‘‘
  انہوںنے مزید بتایاکہ ’’مخدوش عمارتوں کے مکینوں کو مزید سہولت دینے کیلئےدوسرا فیصلہ ۱۳؍جون ۲۰۲۵ء کو کیا گیا ہے جس کے مطابق ۱۸۰؍ اسکوائر فٹ اور ۲۵۰؍اسکوائر فٹ کے فلیٹ والی پوری عمارت ۳؍سال کیلئے کرایہ پر لی جائےگی جسے ٹرانزٹ کیمپ کے طور پر استعمال کیاجاسکے گا۔‘‘
 شمبھو راج دیسائی نے مزید کہا کہ’’ اہل کرایہ داروں کو ان دونوں پالیسیوں کی معلومات دینے کیلئے میٹنگ، آگاہی مہم اور ان سے براہ راست رابطہ کیاجائے گا اور انتہائی مخدوش عمارتوں پر ان کی اطلاع کا بینر بھی لگایاجائے گا ۔متعلقہ عمارتوں کے مکینوں کو بھی اس کیلئے بڑی تعداد میں آگے آنا چاہئے۔‘‘ 
 خطرناک عمارتوں کے تعمیر نو سے متعلق انہوں نے واضح کیا کہ’’ ڈی سی آر ۷۹؍ اے میں ترمیم کے مطابق اگر بلڈنگ کا مالک ۶؍ ماہ میں ری ڈیولپمنٹ کیلئے آگے آتا ہے تو اس کی تجویز منظور کر لی جائے گی۔ اگر مالک آگے نہیں آتا تو کرایہ داروں کے پاس سوسائٹی بنانے اور اپنا ڈیولپر منتخب کرنے کا اختیاردیاجائے گا اور اگر ان دونوں میں سے کوئی بھی آپشن کام نہیں کرتا ہے تو پھر تیسرے آپشن کے تحت حکومت متعلقہ زمین حاصل کرے گی اورمہاڈا (مہاراشٹرا ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ اتھاریٹی) کے ذریعے کام شروع کرنے کے لئے ایک ڈیولپر کا تقرر کرے گی۔‘‘
 اس موضوع پر قانون ساز کونسل کے اراکین پرساد لاڈ اور سچن اہیر نے ممبئی میں عمارتوں کی از سر نو تعمیر سے متعلق سوال پوچھے تھے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK