سردی کے موسم میںکھلے آسمان کے نیچے رات گزارنے پر مجبور ۔متاثرین کاکوئی پرسان حال نہیں
EPAPER
Updated: November 30, 2024, 10:57 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
سردی کے موسم میںکھلے آسمان کے نیچے رات گزارنے پر مجبور ۔متاثرین کاکوئی پرسان حال نہیں
وجے لکشمی نگر اچولے روڈ نالا سوپارہ (مشرق) میں ۴۱؍ عمارتوں میں سےپہلے مرحلے میں ’سی ون‘ میں شامل ۷؍ عمارتیں بھاری پولیس بندوبست میں توڑ دی گئیں۔ اس کا رروائی کی وجہ سے سردی کے موسم میں مکین بے حد پریشان ہیںاور اہل خانہ کے ساتھ سر چھپانے کیلئے ادھر ادھر بھٹکنے پر مجبور ہیں۔کئی خاندان توکھلے آسمان کے نیچے رات گزارنے پر مجبور ہیں۔جو عمارتیں ابھی ٹوٹی نہیں ہیں ان کے مکین متاثرین کی کچھ مدد کررہے ہیں لیکن سب سے اہم مسئلہ یہ ہےکہ اتنی بڑی تعداد میںبے گھر ہونے والے کہاں جائیں گے؟
کوئی پوچھنے والا نہیں
ریکھا ترپاٹھی ،ان کا بھی مکان توڑ دیا گیا ، کا کہنا ہے کہ ’’اب تک کی ساری کوشش بے سود رہی، لیڈروں نے ووٹنگ سے پہلے وعدے کئے لیکن الیکشن ختم ہونے کے بعد ہمارے سروں سے چھت چھین لی گئی ۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’۷؍بلڈنگیںتوڑ دی گئی ہیں، لوگ پریشان ہیں، قریب کے علاقوں میں لوگوں نے مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کرائے بڑھا دیئے ہیں۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے صاف طورپر کہا ہے کہ اجاڑنے قبل بسایا جائےلیکن اس پرکوئی منہ نہیں کھول رہا ہے نہ ہی کوئی پرسان حال ہے ۔‘‘
محمدارمان شیخ نے بتایاکہ’’ ان کابھی گھر توڑ دیا گیا ہے۔کچھ سامان یہاںبکھرا پڑاہے تو کچھ کہیں اورلے گئے ہیں،سمجھ میںکچھ نہیں آرہا ہے کہ کیاکریں اور کہاں جائیں۔ ‘‘ انہوں نے مزید بتایاکہ ’’یہاں افرا تفری کا ماحول ہے۔ کارپوریشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کاغذات لے کر آئیے، جن کے مکان توڑے گئے ہیں ان کوسرٹیفکیٹ دیا جائے گا،آخر سرٹیفکیٹ سے کیاہوگا ۔‘‘ یہیں مقیم اشوک سنگھ نے بتایا کہ ’’ جن کے مکان نہیں ٹوٹے ہیں وہ لوگ متاثرین کی مدد کررہے ہیں ۔ جو مکانات خالی ہیں ان میںان کو ٹھہرایا گیا ہے ،مل جل کرآگے کی لڑائی لڑی جائیگی۔‘‘