Inquilab Logo Happiest Places to Work

سرکاری اسپتالوں میں اموات کے معاملے پر اصلاحی اقدامات کیلئے جواب طلب

Updated: June 18, 2025, 1:56 PM IST | Mumbai

ہائیکورٹ نے ریاستی حکومت کو اس معاملے میں قلیل مدتی اصلاحی اقدامات کیلئے ٹائم لائن پیش کرنے کا حکم دیا ہے

The Bombay High Court had taken suo motu cognizance of the matter.
بامبے ہائیکورٹ نے معاملے کا ازخود نوٹس لیا تھا

ناندیڑ اور اورنگ آباد کے سرکاری اسپتالوں  میں ناقص انتظامات کے سبب گزشتہ سال  ہونے والی اموات کے معاملے میں بامبے ہائی کورٹ میں داخل کردہ عرضداشت پر  سماعت  کرتے ہوئے چیف جسٹس نے حکومت کو تشکیل کردہ کمیٹی کے قلیل مدتی اصلاحی اقدامات کو نافذ کرنے کا حکم دیا ۔ساتھ ہی  کورٹ نے تجویز کردہ اصلاحی اقدامات کو نافذ کرنے کے لئے حکومت کو ایک ٹائم لائن بھی طے کرنے کی ہدایت دی ہے۔ دوران سماعت تشکیل کردہ ۵؍ رکنی کمیٹی کی رپورٹ  چیف جسٹس آلوک آرادھے او رجسٹس سندیپ مارنے کے روبرو پیش کی گئی۔ کمیٹی  میں میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے سیکریٹری، ہیلتھ سروسیز کے ڈائریکٹر اور گرانٹ میڈیکل کالج ناندیڑ اور چھترپتی سنبھاجی نگر  کے ڈین بھی شامل ہیں، نے ڈاکٹر شنکرراؤچوان گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل (ناندیڑ) اور گورنمنٹ میڈیکل کالج (چھترپتی سمبھاج نگر) کے انفراسٹرکچر اورمریضوں کو فراہم کی جانے والی بنیادی سہولتوں کو فقدان کا آڈٹ کیاتھا اور رپورٹ تیار کی تھی ۔
  یاد رہے کہ گزشتہ سال مذکورہ بالا اسپتالوں میںبنیادی سہولتوں کے فقدان اور مریضوں کی ہونے والی سلسلہ وار اموات پر اخبارات میں شائع  خبروں کا جائزہ لینے کے بعد کورٹ نے ’سُو موٹو‘ کے تحت شنوائی کا سلسلہ شروع کیا  ۔کورٹ کی ہدایت پر تشکیل کردہ کمیٹی نے  پیش کردہ رپورٹ میں اسپتال میں سہولتوں اور فوری طبی امداد پہنچائے نہ جانے سے ہونے والی ۴۵؍ اموات پر بتایا تھا کہ ان میں سے ۷۶؍ فیصد مریضوں کی حالت انتہائی تشویشناک تھی۔ یہ بھی کہا  گیا کہ مذکورہ اسپتالوں  نے مریضوں کو فوری طبی مدد پہنچانے کا انتہائی ناقص نظام ہے۔ یہ بھی بتایا کہ ڈاکٹر اور طبی عملے کا مریضوں کے ساتھ رویہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ رہا ہے ۔کمیٹی نے ایک طرف جہاں ان اموات کا سبب افرادی قوت کی کمی اور استعداد سے زیادہ مریضوں کا داخل ہونا بتایا ہے وہیں انفرا اسٹرکچر کی کمی کی بھی نشاندہی کی ہے ۔کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں مذکورہ بالا دونوں اسپتالوں میں انفرا اسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے ، تجربہ کار اور ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم کا انتخاب کرنے اور طبی عملہ میں اضافہ کے علاوہ تربیت یافتہ طبی عملہ رکھنے کا مشورہ دیا ہے ۔  ہائی کورٹ نے  رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد حکومت کو کمیٹی کے قلیل مدتی اصلاحی اقدامات کو نافذ کرنے کا حکم دیتے ہوئے اسے ایک مقررہ وقت میں مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK