آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس۲۹؍ ستمبر سے یکم اکتوبر تک ہونے والا ہے۔ اس نے سال کے آغاز سے اب تک شرح سود میں۱۰۰؍ بیسس پوائنٹس کی کمی کی ہے، جس سے شرح سود۵ء۵؍ فیصد ہو گئی ہے۔
EPAPER
Updated: September 12, 2025, 10:04 PM IST | Mumbai
آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس۲۹؍ ستمبر سے یکم اکتوبر تک ہونے والا ہے۔ اس نے سال کے آغاز سے اب تک شرح سود میں۱۰۰؍ بیسس پوائنٹس کی کمی کی ہے، جس سے شرح سود۵ء۵؍ فیصد ہو گئی ہے۔
ہندوستان کی خردہ افراط زر اگست میں معمولی طور پر بڑھ کر۰۷ء۲؍ فیصد ہوگئی، جس نے۱۰؍ ماہ کی سست روی کو توڑا کیونکہ خوراک کی افراط زر مسلسل تیسرے مہینے منفی رہی۔ اس اضافے کے باوجو د افراط زر مسلسل چوتھے مہینے۳؍ فیصد سے نیچے رہا جو کہ جولائی میں۶۱ء۱؍ فیصد کے۸؍ سال کی کم ترین سطح پر تھا۔۱۲؍ ستمبر کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اقتصادی ماہرین بتاتے ہیں کہ یہ اعداد و شمار ریزرو بینک کو اکتوبر کی پالیسی کے اعلان میں شرح میں ایک اور کٹوتی کرنے سے نہیں روکے گا۔مدن سبنویس، چیف اکناسٹ، بینک آف بڑودہ نے کہا کہ ’’مہنگائی کا اعداد و شمار توقعات کے مطابق ہے اور پالیسی سود کی شرحوں پر آر بی آئی کی رائے میں تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔ آر بی آئی کے تخمینے کے مطابق افراط زر کے بہرحال قابو میں رہنے کی امید تھی، اس لیے اب زیادہ توجہ ترقی پر مرکوز ہوگی۔ کیونکہ جی ڈی پی کا رجحان مستحکم سمجھا جاتا ہے، اس لیے شرح سود میں اس قدر تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیئے:چینی ملازمین کے لوٹنے کے باوجود ہندوستان میں فاکسکون کے کام کاج پر اثر نہیں پڑا
آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس۲۹؍ ستمبر سے یکم اکتوبر تک ہونے والا ہے۔ اس نے سال کے آغاز سے اب تک شرح سود میں۱۰۰؍ بیسس پوائنٹس کی کمی کی ہے، جس سے شرح سود۵ء۵؍ فیصد ہو گئی ہے۔ ادیتی نائر، چیف اکنامسٹ،آئی سی آر اے لمیٹڈ نے کہا کہ ’’اگرچہ رواں مالی سال کے لیے اوسط کنزیومر پرائس انڈیکس(سی پی آئی ) افراط زر اب تقریباً۶ء۲؍ فیصدہونے کا امکان ہے اور اکتوبر- نومبر۲۰۲۵ء میں ایک نئی کم ترین سطح ریکارڈ کی جا سکتی ہے، لیکن شرح اب بھی اوپر کی طرف جھکی ہوئی ہے۔رواں مالی سال میںجی ڈی پی کے مثبت اثرات تھے۔ اس کے بعد کی سہ ماہیوں میں، یہ اکتوبر۲۰۲۵ء کے پالیسی جائزے میں ریپو ریٹ ہولڈ کی تجویز کرتا ہے۔ ‘‘
خردہ افراط زر۳؍ فیصد سے نیچے
اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ جاری رہا۔ جولائی میں۷۶ء۱؍ فیصد کمی کے مقابلے اگست میں ان میں۶۹ء۰؍ فیصد کمی ہوئی۔ اناج کی افراط زر پہلے۱ء۳؍ فیصد سے گر کر۴۴؍ماہ کی کم ترین سطح ۷ء۲؍ فیصد پر آ گئی۔ جولائی میں بالترتیب۷ء۲۰؍ فیصد اور۸ء۱۳؍ فیصد کے مقابلے میں سبزیوں اور دالوں میں بالترتیب ۹ء۱۵؍ فیصد اور ۵ء۱۴؍ فیصد مسلسل ساتویں مہینے گراوٹ دیکھی گئی۔ اگست میں تیل کی مہنگائی۲ء۲۱؍ فیصد کی چار سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔