Inquilab Logo

معاشی مندی سے نمٹنے کی انقلابی تجاویز ندارد

Updated: February 02, 2020, 10:54 AM IST | Agency | New Delhi

آزاد ہندوستان کی طویل ترین بجٹ تقریر کے ساتھ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے سنیچر کو نئے سال کا بجٹ پیش تو کردیا مگر ماہرین کے مطابق اس میں معاشی مندی سے نمٹنے کیلئے کوئی انقلابی قدم موجود نہیں ہے۔

نرملا سیتا رمن  ۔ تصویر : آئی این این
نرملا سیتا رمن ۔ تصویر : آئی این این

 نئی دہلی : آزاد ہندوستان کی طویل ترین بجٹ تقریر کے ساتھ  وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے سنیچر کو نئے سال کا بجٹ پیش تو کردیا مگر ماہرین کے مطابق اس میں معاشی مندی سے نمٹنے کیلئے کوئی انقلابی قدم موجود نہیں ہے۔  وزیراعظم نریندر مودی نے جہاں بجٹ کو ’’ویژن اور ایکشن سے بھرپور‘‘ قرار دیا ہے وہیں  اپوزیشن  نے اسے مسترد کرتے ہوئے  ’’محض بیان بازی‘‘ قراردیا ہے۔ اپوزیشن کے مطابق ملک کومعاشی محاذ پر درپیش مسائل سے نمٹنے کیلئے  بجٹ کوئی پختہ قدم نہیں ہے  نیز  بے روزگاری جیسے سنگین مسئلے کو  بھی نظر انداز کردیاگیا ہے۔ 
 بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نےجہاں ۵؍ لاکھ تک کی انفرادی آمدنی کو انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قراردیا وہیں کمپنیوں  کیلئے ڈیوڈینڈ ٹیکس کے نظام کے خاتمے کا اعلان کیا۔اس کےساتھ ہی انفرااسٹرکچر اور زراعت کے شعبے میں ریکارڈ خرچ کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے گزشتہ ۱۰؍ برسوں میں بدترین مندی کی طرح بڑھ رہی  ہندوستانی معیشت کو سدھارنے کا عزم کیا۔    ہندوستان کو دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’ ہماری معیشت کی بنیاد مضبوط ہے اور۲۱۔۲۰۲۰ء کا بجٹ  پرعزم   ہندوستان،  اقتصادی ترقی اور حساس سماج کی روح پر مرکوز ہے ۔
  آنجہانی ارون جیٹلی کو  جی ایس ٹی فنکاراور معمار بتاتے ہوئے کہا کہ جی ایس ٹی سے ملک کی معیشت مربوط ہوئی ہے اور اس سے انسپکٹر راج ختم ہوا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ سادہ جی ایس ٹی  ریٹرن   کا نظام  آئندہ اپریل سے لاگو  ہوگا۔ 
کسانوں کی آمدنی دگنا کرنے کا وعدہ دہرایا
 ۲۰۲۲ءتک کسانوں کی آمدنی  دگنا کرنے کے وعدے کو دہراتے ہوئے نرملا سیتارمن نےکہا کہ اس کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔’پردھان منتری اورجا سرکشا ایوم اتھان  مہا ابھیان‘ سے۲۰؍ لاکھ کسانوں کو شمسی توانائی سے پمپ لگانے میں مدد دی  جائے گی۔ جلد خراب ہونے والی زرعی مصنوعات کی نقل و حمل کیلئے ’کسان  ریل‘شرو ع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زراعت کے لئے نابارڈ نئے مالی سال میں۱۵؍ لاکھ کروڑ کا قرض دے  گا۔ 
 انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی جلد لاگو کرنے کا اعلان ،کیا اور کہا کہ جنرل زمرہ کے  اسٹوڈنٹس کیلئے ۱۵۰؍ اعلی اداروں میں انٹرن پروگرام شروع کئے جائیں گے۔ نئے انجینئروں  کو شہری مقامی  بلدیات  میں ایک سال کی انٹر ن شپ کرنی ہوگی۔   
ایل آئی سی کا کچھ حصہ فروخت کیا جائےگا
 وزیر  خزانہ نے  ایل آئی سی  میں آئی پي او کے ذریعہ کچھ سرکاری حصہ فروخت کرنے  کا اعلان کیا ۔ فی الحال کارپوریشن میں حکومت کی  ۷۸ء۸۵؍ فیصد حصہ داری ہے۔ حکومت کے اس اعلان پر جہاں   یونینوں نے برہمی کااظہار کیا ہے وہیں عوامی سطح پر بھی تشویش محسوس کی جارہی ہے۔ ٹریڈ یونینوں  نے اسے قومی مفاد کے خلاف قرار دیا ہے۔ 
انکم ٹیکس کا نیا نظام، پرانا بھی نافذ رہےگا
   وزیرمالیات نے نئے مالی سال سے نئے انکم ٹیکس نظام کا اعلان کیا جس کے تحت ۵؍ لاکھ تک کی آمدنی ٹیکس سے مستثنیٰ رہے گی، ۵؍ سے ۷ء۵؍ لاکھ روپے کی آمدنی پر ۱۰؍ فیصد، ۷ء۵؍ لاکھ سے ۱۰؍ لاکھ کی آمدنی پر ۱۵؍فیصد، ۱۰؍ سے ۱۲ء۵؍ لاکھ کی آمدنی پر ۲۰؍ فیصد اور ساڑھے ۱۲؍ سے ۱۵؍ لاکھ روپے کی سالانہ آمدنی پر ۲۵؍ فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK