وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ حکومت کو یہ فیصلہ خاندانوں کو برباد ہونے سے بچانے کے لیے کیا ہے۔ اہل خانہ بچوں کے ہاتھ سے نکل جانے کی شکایت کر رہے تھے۔ درحقیقت بہت سے بچے پیسے جیتنے کے لالچ میں آن لائن گیمز کے عادی ہو گئے تھے۔
EPAPER
Updated: September 05, 2025, 7:44 PM IST | New Delhi
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ حکومت کو یہ فیصلہ خاندانوں کو برباد ہونے سے بچانے کے لیے کیا ہے۔ اہل خانہ بچوں کے ہاتھ سے نکل جانے کی شکایت کر رہے تھے۔ درحقیقت بہت سے بچے پیسے جیتنے کے لالچ میں آن لائن گیمز کے عادی ہو گئے تھے۔
حکومت نے حال ہی میں ایک قانون بنایا ہے اور آن لائن ریئل منی گیمز (آر ایم جی) پر پابندی لگا دی ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نےبتایا کہ حکومت کو ریئل منی کے گیمز پر پابندی لگانے پر کیوں مجبور کیا گیا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ آن لائن گیمنگ پر نئی قانونی پابندی وقت کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیئے:یو پی آئی کی ادائیگی کی حد میں اضافہ، انشورنس،ٹکٹ بکنگ،جیولری کی ادائیگی آسان
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کو یہ فیصلہ خاندانوں کو برباد ہونے سے بچانے کے لیے کرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ `ہم نے ان گیمز پر پابندی نہیں لگائی جن کا مقصد تفریح ہے، ہم نے صرف ان آن لائن گیمز پر پابندی لگائی ہے جن میں آپ پیسہ داؤ پر لگاتے ہیں، ایسا ایسے لوگوں کی مشکلات کو دیکھ کر کیا گیا، جن کا کہنا تھا کہ ان کے لیے اپنے بچوں کو آن لائن پیسے والی گیمز کھیلنے سے روکنا مشکل ہو گیا ہے۔
پروموشن اینڈ ریگولیشن آف آن لائن گیمنگ ایکٹ ۲۰۲۵ء نے ہر قسم کے آن لائن منی گیمز پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ ای اسپورٹس اور آن لائن گیمز کی دیگر اقسام کو فروغ دینے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ حکومت نے اس قانون کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں منظور کیا۔ اس قانون میں آن لائن منی گیمز کے اشتہارات پر پابندی لگانے کی بھی شق موجود ہے۔ بینکوں اور مالیاتی اداروں پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے کہ وہ آن لائن منی گیمنگ ایپس کے بٹوے میں رقم منتقل کریں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے۴؍ ستمبر کو کہا تھا کہ آن لائن گیمنگ مارکیٹ میں ملازمتوں کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔ انہوں نے اساتذہ سے کہا تھا کہ وہ بچوں کو اس شعبے میں دستیاب مواقع کے بارے میں بتائیں۔ `گیمنگ برا نہیں ہے لیکن جوا برا ہے... حکومت ملک کے نوجوانوں کے مستقبل کو بچانے کے لیے ہر اقدام کرے گی۔