بھوپندر یادو کے مطابق جو لوگ امیٹھی اور رائےبریلی سے امیدوار طے نہیں کرسکے ، وہ ہندوستان کو کیسے بدلیں گے؟
EPAPER
Updated: April 18, 2024, 9:36 AM IST | Alwar
بھوپندر یادو کے مطابق جو لوگ امیٹھی اور رائےبریلی سے امیدوار طے نہیں کرسکے ، وہ ہندوستان کو کیسے بدلیں گے؟
راجستھان میں الور سےبی جے پی کے لوک سبھا امیدوار اور مرکزی وزیر بھوپیندر سنگھ یادونے طنز کیاکہ جو لوگ امیٹھی اور رائےبریلی سے امیدوار طے نہیں کرسکے ، وہ ہندوستان کو کیسے بدلیں گے؟ اس دوران بھوپیندر نے یادو نے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو براہ راست نشانہ بنایا اور رام مندر کے حوالے سے بھی کانگریس کا نشانہ بنایا۔
بدھ کو ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ،’’ جو لوگ ہندوستان کو بدلنے کی بات کرتے ہیں، وہ اپنی روایتی رائے بریلی اور امیٹھی سیٹ پرامیدوارکا اعلان بھی نہیں کر سکے اور دونوں سیٹوں کے عوام کو گاندھی خاندان نے چھوڑ دیا۔‘‘
ان کایہ بھی کہناتھا،’’ کانگریس لیڈر راہل گاندھی انتخابات لڑنے کیلئے وائناڈ گئےکیو نکہ وہاں ۵۰؍ فیصد مسلمان ہیں اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ وہ جہاں سے الیکشن لڑ رہے ہیں وہاں کے لوگ گاندھی کی زبان نہیں جانتے اور گاندھی کو ان کی زبان نہیں آتی، اس لئے وہ ایسے حالات میں اسے محفوظ سیٹ سمجھ کر وائناڈ گئے ہیں۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی کہا ،’’ کہا جاتا ہے کہ جو سچ کے راستے پر نہیں چلتا اس کے رتھ کے پہیے بھی رک جاتے ہیں اور الور میں کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی کے روڈ شو میں بھی یہی حال ہوا۔ ان کے روڈ شو میں پہیے ہی رک گئے، جس راستے کیلئے روڈ شو تھا، وہ مکمل ہی نہیں ہوا۔‘‘
انہوں نے عوام سے سوال کیا ،’’ کانگریس کہتی ہے کہ یادو نے الور میں کیا کام کیا ہے۔ جو لوگ جھوٹ بولتے ہیں بھرتری بابا ان کے رتھ کے پہیے کو بھی روک دیتے ہیں۔‘‘
اس دوران بھوپیندر نے رام مندر کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ،’’ یہ کانگریس کے لیڈر ہی ہیں جو بھگوان رام کے وجود پر سوال اٹھاتے ہیں اور سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرتے ہیں کہ رام تھے ہی نہیں۔ اب سب کچھ واضح ہو گیا ہے اور ملک کے عوام نے بھگوان رام کو لانے والوں کو سر آنکھوں پر بٹھایاہے۔‘‘