Inquilab Logo

روس کا یوکرین کے شہر باخموت پرزبردست حملہ ، ۲۰؍فضائی حملے اور ۶۰؍راکٹ داغے

Updated: December 12, 2022, 12:19 PM IST | Kharkiv

جنوبی یوکرین میں جنگ خطرناک مرحلے تک پہنچ گئی ہے۔ روس مسلسل فضائی حملے کرکے یوکرین کو پیچھے دھکیلنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہے۔

photo; INN
تصویر :آئی این این

جنوبی یوکرین میں جنگ خطرناک مرحلے تک پہنچ گئی ہے۔ روس مسلسل فضائی حملے کرکے یوکرین کو پیچھے دھکیلنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہے۔ ادھر صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس نے اپنے فضائی حملوں سے یوکرین کے باخموت شہر کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے۔ان حملوں میں کئی عام افرادکے مارے جانے کی بھی خبریں ہیں۔ یوکرین کے ڈونیٹسک، لوہانسک صوبے میں صورتحال دن بدن سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ زیلنسکی نے نشاندہی کی کہ باخموت، سولیدار، میرینکا اور کریمینا کے شہروں میں کوئی ایسی جگہ نہیں بچی  جہاں روسی حملوں سےنہ ہوئے ہوں۔ہفتے کے روز معلومات دیتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ روس رات گئے یوکرین پر ایرانی ساخت کامیکاز ڈرون سے حملہ کر رہا ہے جس کی وجہ سے اوڈیسا میں تقریباً ۱۵؍لاکھ لوگ بجلی کے بغیر تاریکی میں رہنے پر مجبور ہیں۔ اوڈیسا کے علاوہ یوکرین کے خارکیف، سومی، دنیپروپیٹروسک، زپوریزیا اور خرسون میں بھی فضائی حملے تیز ہو گئے ہیں۔یوکرین کی فوج نے بتایا ہے کہ روس نے جمعہ اور ہفتہ کو لگاتار دو دنوں میں تقریباً  ۲۰؍ فضائی حملے کئے اور ۶۰؍ راکٹ داغے ہیں۔ ان میں۲؍عام لوگ ہلاک اور ۸؍ افراد شدید زخمی ہوئے۔ روس پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ اپنے فضائی حملوں سے اسپتالوں، دکانوں اور گھروں کو نشانہ بنا رہا ہے۔نومبر میں یوکرین نے اعلان کیا کہ اس نے خرسون شہر کو روسی قبضے سے آزاد کرالیا ہے لیکن اب میدان جنگ میں صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے۔ روس کسی بھی قیمت پر پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ پچھلے کچھ عرصے سے روس نے خرسون میں فضائی حملے تیز کر دیئے ہیں۔ یوکرین اب خرسون میں ایسےافراد کو تلاش کر رہا ہے جن پر روسی فوج کے ساتھ مل کر سازش کرنے کا شبہ ہے۔خرسون میں اہلکار غداروں کی تلاشکیلئے ہر ایک کا شناختی کارڈ چیک کر رہے ہیں۔ مقامی افرادسے پوچھ گچھ جاری ہے۔ ان لوگوں کو پکڑنے کیلئے کاروں کی تلاشی لی جا رہی ہے جو اب بھی اپنے پرانے مالکان کو معلومات فراہم کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK