۷ ؍جون ۲۰۲۵ء کو روس نے یوکرین پر ایک شدید اور وسیع پیمانے پر حملہ کیا، جس میں ۴۰۰ ؍سے زائد ڈرونز اور ۴۰ ؍ میزائل داغے گئے۔ اس حملے میں کم از کم ۶؍ افراد ہلاک اور ۸۰ ؍سے زائد زخمی ہوئے۔
EPAPER
Updated: June 07, 2025, 11:15 PM IST | Mascow
۷ ؍جون ۲۰۲۵ء کو روس نے یوکرین پر ایک شدید اور وسیع پیمانے پر حملہ کیا، جس میں ۴۰۰ ؍سے زائد ڈرونز اور ۴۰ ؍ میزائل داغے گئے۔ اس حملے میں کم از کم ۶؍ افراد ہلاک اور ۸۰ ؍سے زائد زخمی ہوئے۔
۷ ؍جون ۲۰۲۵ء کو روس نے یوکرین پر ایک شدید اور وسیع پیمانے پر حملہ کیا، جس میں ۴۰۰ ؍سے زائد ڈرونز اور ۴۰ ؍ میزائل داغے گئے۔ یہ حملہ یوکرین کی نو ریاستوں کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا، جن میں کیف، لویو، چرنیہیف، لوٹسک، اور سومی شامل ہیں۔
جانی و مالی نقصان
یوکرینی حکام کے مطابق، اس حملے میں کم از کم ۶؍ افراد ہلاک اور ۸۰ ؍سے زائد زخمی ہوئے۔ ہلاک شدگان میں کیف میں تین فائر فائٹرز، لوٹسک میں دو شہری اور چرنیہیف میں ایک شخص شامل ہے۔ کیف میں متعدد رہائشی عمارتیں تباہ ہوئیں اور کئی علاقوں میں آگ بھڑک اٹھی۔
حملے کی وجوہات
یہ حملہ یوکرین کی جانب سے یکم جون کو روسی فضائی اڈوں پر کئے گئے’’آپریشن اسپائیڈر ویب‘‘ کے بعد کیا گیا، جس میں یوکرین نے روس کے پانچ اہم فضائی اڈوں پر ڈرون حملے کئے تھے۔ ان حملوں میں روس کے ۴۱؍ فوجی طیارے متاثر ہوئے، جن میں سے کم از کم ۱۳ ؍تباہ ہو گئے۔
یہ بھی پڑھئے: یورپی کشتی’’میڈلین‘‘ جلد مصر پہنچے گی
بین الاقوامی ردعمل
یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے روس کے اس حملے کی شدید مذمت کی اور بین الاقوامی برادری سے مزید حمایت کی اپیل کی۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے فون پر بات چیت کی، جس میں پوتن نے یوکرین کے حملوں کے جواب میں کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔
موجودہ صورتحال
یوکرین نے روس کے اس حملے کے بعد جنگ بندی کی پیشکش کی ہے، تاہم، روس نے اس پر کوئی مثبت ردعمل نہیں دیا۔ دونوں ممالک کے درمیان امن مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں، لیکن اب تک کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوئی۔ اس حملے کے بعد یوکرین میں سیکیوریٹی ہائی الرٹ ہے اور شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔