• Wed, 17 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سائی جادھو نے تاریخ رقم کی، آئی ایم اے سے کامیاب ہونے والی پہلی خاتون افسر

Updated: December 16, 2025, 6:56 PM IST | Kolhapur

مہاراشٹر کے کولہاپور کی رہنے والی سائی جادھو نے انڈین ملٹری اکیڈمی (آئی ایم اے) کے۹۳؍ سال قدیم تاریخ میں ایک نیا باب جوڑ دیا ہے۔ وہ ٹیریٹوریل آرمی (علاقائی فوج) کی پہلی خاتون افسر بنی ہیں اور آئی ایم اے سے تربیت پورا کرنے والی پہلی خاتون افسر کیڈٹ ہیں۔

Sai Jadhav`s parents placing a star on his shoulders. Photo: INN
سائی جادھو کے کاندھوں پر ان کے والدین اسٹار لگاتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

مہاراشٹر کے کولہاپور کی رہنے والی سائی جادھو نے انڈین ملٹری اکیڈمی (آئی ایم اے) کے۹۳؍ سال قدیم تاریخ میں ایک نیا باب جوڑ دیا ہے۔ وہ ٹیریٹوریل آرمی (علاقائی فوج) کی پہلی خاتون افسر بنی ہیں اور آئی ایم اے سے تربیت پورا کرنے والی پہلی خاتون افسر کیڈٹ ہیں۔ یہ کامیابی ہندوستانی فوج میں خواتین کی شراکت اور خود مختار کی سمت میں بڑا قدم ہے۔ سائی جادھو کا انتخاب قومی سطح کے سخت مقابلہ جاتی امتحان اور ایس ایس بی انٹرویو پاس کرنے کے بعد ہوا۔ وہ ٹیریٹوریل آرمی کیلئے اسپیشل کورس میں شامل ہوئیں۔ اس کورس میں مجموعی طور پر۱۶؍ افسر کیڈٹ تھے جن میں سائی تنہا خاتون تھیں۔ انہوں نے۶؍ مہینے کی سخت اور مشکل ٹریننگ مکمل کی۔ یہ ٹریننگ جسمانی اور ذہنی دونوں طریقے سے سخت تھی جس میں قائدانہ ہنر، قوت برداشت اور فوج کے تئیں ذمہ داری کے جذبہ کو مضبوط کیا جاتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: بہار: مسلمان دکاندار پر حملہ کرنے کے الزام میں آٹھ افراد گرفتار

سائی جادھو کیلئے آئی ایم اے دہرادون میں ہوئی پاسنگ آؤٹ پریڈ (پی او پی) ایک تاریخی لمحہ تھا۔ سائی کے خوش نصیب والدین نے خود ان کے کندھوں پر لیفٹیننٹ کے اسٹار لگائے۔ سائی کی اس کامیابی سے ہزاروں نوعمر خواتین کو ترغیب ملے گی۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ سائی کا کنبہ پہلے سے ہی فوج سے منسلک ہے۔ ان کے والد سندیپ جادھو ہندوستانی فوج میں میجر ہیں، جبکہ دادا برطانوی فوج میں خدمات دے چکے ہیں۔ کنبہ کی یہ خوشحال فوجی روایت ہی سائی کے مسلح افواج میں کریئر بنانے کے فیصلے کو متاثر کرنے کا اہم سبب بنی۔ لیفٹیننٹ سائی جادھو کی کامیابی صرف ان کی ذاتی حصولیابی نہیں ہے بلکہ ہندوستانی فوج میں خواتین کیلئے یکساں مواقع کا راستہ بھی کھولتی ہے۔ سائی نے اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ٹریننگ بہت سخت تھی لیکن اس سے ان کے اندر قیادت کی صلاحیت اور ملک کی خدمت کا جذبہ مزید مضبوط ہوا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK