سائنا نہوال نے شوہر پروپلی سے علاحدگی کے ۱۹؍ دن بعد دوبارہ رجوع کا اعلان کیا، انسٹاگرام کی ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ کبھی کبھی فاصلہ آپ کو موجودگی کی قدر سکھاتا ہے۔ ہم یہاں ہیں — دوبارہ کوشش کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: August 03, 2025, 8:09 PM IST | New Delhi
سائنا نہوال نے شوہر پروپلی سے علاحدگی کے ۱۹؍ دن بعد دوبارہ رجوع کا اعلان کیا، انسٹاگرام کی ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ کبھی کبھی فاصلہ آپ کو موجودگی کی قدر سکھاتا ہے۔ ہم یہاں ہیں — دوبارہ کوشش کر رہے ہیں۔
شوہر کشیپ پروپلی اور اپنی علیحدگی کے فیصلے کا اعلان کرنے کے صرف پندرہ دن بعد، ہندوستانی بیڈمنٹن سپر اسٹار سائنا نہوال نے سنیچر کو ایک انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا:’’کبھی کبھی فاصلہ آپ کو موجودگی کی قدر سکھاتا ہے۔ ہم یہاں ہیں — دوبارہ کوشش کر رہے ہیں۔‘‘سائنا اور کشیپ، جنہوں نے اپنے کیریئر کے آغاز میں پلیلا گوپی چند بیڈمنٹن اکیڈمی میں ایک ساتھ ٹریننگ لی تھی، دسمبر۲۰۱۴ء میں شادی کے بندھن میں بندھے۔ اگرچہ سائنا نے ابھی تک باقاعدہ طور پر کھیل سے ریٹائرمنٹ نہیں لی،۳۸؍ سالہ کشیپ کوچنگ کی طرف منتقل ہو چکے ہیں اور اسی اکیڈمی میں سنگلز کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرتے ہیں، جہاں گرو سائی دت جیسے کھلاڑی بھی موجود ہیں۔
اپنے کیریئر کے عروج پر، کشیپ عالمی ٹاپ۱۰؍ میں شامل ہوئے تھے اور سب سے یادگار بات یہ کہ انہوں نے۲۰۱۴ءکے کامن ویلتھ کھیلوں میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ سائنا، بلاشبہ، ہندوستان کی عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں، جنہوں نے بین الاقوامی منظر نامے پر اس وقت قدم رکھا جب چین کی اس کھیل میں بالادستی تھی۔ اولمپک کانسی کا تمغہ جیتنے اور بی ڈبلیو ایف کی عالمی درجہ بندی میں نمبرایک پوزیشن پر پہنچنے کے ساتھ ہی وہ ایک عالمی شخصیت بن گئیں۔
۱۴؍ جولائی کو ایک انسٹاگرام اسٹوری کے طور پر پوسٹ کیے گئے اپنے گزشتہ بیان میں، سائنا نے لکھا تھا’’کبھی کبھی زندگی ہمیں مختلف سمتوں میں لے جاتی ہے۔ بہت سوچ بچار کے بعد، کشیپ پروپلی اور میں نے راستے الگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم امن اور ارتقا کا انتخاب کر رہے ہیں - اپنے لیے اور ایک دوسرے کے لیے۔ میں یادوں کے لیے شکر گزار ہوں اور مستقبل میں صرف بہترین کی خواہش کرتی ہوں۔ اس دوران ہماری رازداری کو سمجھنے اور اس کا احترام کرنے کے لیے آپ کا شکریہ۔‘‘سائنا، جو جون۲۰۲۳ء میں سنگاپور اوپن کے پہلے راؤنڈ میں باہر ہونے کے بعد سے نہیں کھیلی ہیں، اپنے کیریئر کے آخری حصے میں چوٹوں سے دوچار رہی ہیں۔ وہ اولمپک تمغہ جیتنے والی پہلی ہندوستانی بیڈمنٹن کھلاڑی ہیں، جنہوں نے لندن۲۰۱۲ء میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔اس کے علاوہ وہ بیڈمنٹن ورلڈ چیمپئن شپ کے فائنل تک پہنچنے والی پہلی ہندوستانی بھی ہیں، اوربی ڈبلیو ایف ورلڈ جونیئر چیمپئن شپ جیتنے والی پہلی ہندوستانی بھی۔اس سال کے شروع میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں، مشہور بیڈمنٹن مبصر اور سابق ڈبلز کھلاڑی گل کلارک نے۳۵؍ سالہ سائنا کی میراث کو قابل ذکر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ وہ کھلاڑی تھیں جنہوں نے ہندوستان میں بیڈمنٹن میں انقلاب کی تحریک چلائی۔ کلارک نے لکھا تھا’’بلکہ جین کنگ کی طرح، جو سابق ٹینس کھلاڑی اور۳۹؍ گرینڈ سلیم ٹائٹلز کی حیرت انگیز فاتح ہیں، جنہوں نے شاید عالمی سطح پر خواتین کے کھیل کو بڑھانے اور فروغ دینے کے لیے تاریخ کے کسی بھی دوسرے کھلاڑی سے زیادہ کام کیا، سائنا نے اتنا اثر ڈالا کہ وہ، کرنم مالیشواری (ویٹ لفٹنگ) اور ایم سی مریم کوم (باکسنگ) سمیت چند دیگر خاتون کھلاڑیوں کے ساتھ، ہندوستان میں خواتین کے کھیل کے بارے میں تاثرات بدلنے میں مددگار ثابت ہوئیں۔ سائنا نے نہ صرف اپنے ملک میں بیڈمنٹن میں دلچسپی پیدا کی اور بڑے پیمانے پر شرکت کی تحریک دی، بلکہ ان کے نتائج نے دوسروں کو بھی یقین دلایا کہ کامیابی ممکن ہے۔ ایچ ایس پرانوئےنے سخت حریفوں کا سامنا کرتے وقت تمام ہندوستانی کھلاڑیوں کے رویے میں تبدیلی کے لیے ان کی سوچ کو سراہا ہے۔