Inquilab Logo

میٹ ہینکاک کے مستعفی ہونے کے بعد ساجد جاوید برطانیہ کے نئے وزیر صحت

Updated: June 28, 2021, 1:59 PM IST | Agency | London

پاکستانی نژاد برطانوی وزیر صحت نےاس نازک گھڑ ی میں اہم ذمہ داری سنبھالی ، وباء کیخلاف لڑنے اور ایک بار پھر کابینہ میں شامل ہوکرملک کی خدمت کرنے کیلئےپر عزم

New British Health Minister Sajid Javed.Picture:INN
بر طانیہ کے نئے وزیر صحت ساجد جاوید ۔تصویر :آئی این این

برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکاک کے ذریعہ کو وڈ پرو ٹول کی خلاف  ورزی پر مستعفی ہونے کے بعدساجد جاوید کو وزیرصحت بنایا گیا ہے ۔پاکستانی نژاد برطانوی سیاست داں ساجد جاوید ۲۰۱۹ء میں بطور وزیر داخلہ ذمہ داری نبھا چکے ہیں ۔ وہ ۲۰۱۴ءمیں وزیر ثقافت  بنائے گئے تھے۔ ساجد جاوید۲۰۱۰ء کے عام انتخابات میں بروموسگرو سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ اس سلسلے میں ساجد جاوید نے ٹویٹ کر کے بتایا :’’یہ اعزاز کی بات ہے کہ اس نازک گھڑی میں مجھے صحت اور سوشل کیئر کے سیکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے لئے کہا گیا ہے۔ میں اس وباء کے خلاف لڑائی میں حصہ لے رہاہوں اور کابینہ  میں شامل ہو کر ایک بار پھر اپنے ملک کی خدمت کروں گا۔‘‘
  قبل ازیں برطانوی وزیر صحت نے کووڈ پروٹوکول کی خلاف ورزی کے معاملے پر استعفیٰ دے دیا ہے۔مستعفی ہونے والے وزیر صحت کا مئی کا   ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں وہ اپنی گرل فرینڈ سے ملاقات کے دوران اپنی ہی وزرات کی پابندیوں کو نظر انداز کرتےہیںجس پر عوام  نے مطالبہ کیا تھا کہ وباء کے دوران کووڈ پروٹوکول  کی خلاف ورزی پر وزیر استعفیٰ دیں۔ اس پر وزیر صحت میٹ ہینکاک نے سنیچر کو  استعفیٰ دے دیا تھا ۔ میٹ ہینکاک نے اپنا استعفیٰ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو پیش کر دیا ہے۔ بعدازاں  بورس جانسن کا کہنا تھا :’’ مجھے ہینکاک کا استعفیٰ وصول کرکے افسوس ہوا ۔ مجھے ان کی خدمات پر فخر ہیں۔‘‘
  مستعفی ہونے والے وزیر نے لکھا :’’ میں نے گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کی ہے اور ہماری ذمہ داری  ہے کہ جنہوں نے اس وباء میں قربانیاں دی ہیں، ہم ان کے ساتھ ایمانداری  سے پیش آئیں۔‘‘خیال رہے ابتداء میں بورس جانسن نے وزیر صحت کا ساتھ دیا تھا جب انہوں نے کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی کا اقرار کر لیا تھا۔ اہم بات یہ ہےکہ  وزیرصحت نے کورونا پابندیوں کی اس وقت خلاف ورزی کی تھی جب وہ عوام  سے زور دے کر کہہ رہے تھے کہ وہ ان پابندیوں کی تعمیل کریں حتیٰ کہ آخری رسومات کے موقع پر بھی۔ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت پر  دہرے رویہ کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ حکومت کے   وزیر  نے اس وقت ان پابندیوں کی خلاف ورزی کی جب عوام  سے ایسا کرنے پر جرمانہ  وصول کیا جارہا ہے۔ قبل ازیں جب یہ معاملہ’ دی سن‘ اخبار نے  شائع کیاتو ہینکاک نے اقرار کیا تھا کہ انہوں نے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے ، اس لئے وہ اپنا عہد ہ چھوڑ رہےہیں ۔ 
  ان دنوں۴۲؍ سالہ میٹ ہینکاک جینا کولاڈ اینجیلو نامی خاتون کی عشق میں گرفتار ہیں۔ اخبار ’دی سن‘ نے وزیر صحت کی ان  سے گلے لگتے ہوئے تصاویر شائع کیں جسے اخبار نے ’گرم جوش معانقہ‘ قرار دیا۔سیکوریٹی کیمرے سے یہ تصاویر ۶؍ مئی کو لی گئی تھیں لیکن ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ یہ جوڑا کورونا کی وباء کے دوران  دیگر کئی مواقع پر گلے  ملتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ہینکاک نے جمعہ کو کہا تھا کہ وہ باہمی فاصلے کی ہدایات کی خلاف ورزی پر ’معذرت خواہ‘ ہیں مگر ایک بیان میں واضح کیا کہ ان کا استعفیٰ دینے کا ارادہ نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK