Inquilab Logo

ساکی ناکہ عصمت دری معاملہ میرے بھائی کو سر عام پھانسی دی جائے

Updated: September 14, 2021, 9:35 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

ملزم موہن چوہان کے بھائی کا کہنا ہے کہ وہ عادی مجرم اور چور ہے اور اس نے ان کی بیٹی کے ساتھ بھی فحش حرکت کرنے کی کوشش کی تھی

Accused Mohan Chauhan`s brother.Picture:Inquilab
ملزم موہن چوہان کے بھائی۔ تصویر انقلاب

یہاں ایک خاتون کے ساتھ ہونے والی وحشیانہ حرکت اور اس کے قتل کے   الزام  میں گرفتار کئے گئے  ملزم کے سگے بھائی( نام قصداً چھپایا گیا ہے)  نے اپنے  ملزم  بھائی کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوںنےبتایا کہ ۷؍سال پہلے  میرا بھائی موہن چوہان  انہی کے ساتھ رہتا تھا اور اس نے میری بیٹی کے ساتھ فحش حرکت کرنے کی کوشش کی تھی جس کی وجہ سے ہم لوگوں نے اسے گھر سے نکال دیا تھا۔ ہم کو یہ بھی معلوم ہوچکا تھا کہ موہن چوہان  چور اور شرابی ہےاور اس کے خلاف کئی شکایتیں مل چکی تھیں  ۔انہوںنے کہا کہ ا س کے بھائی کو  سرعام پھانسی پر لٹکا دیا جانا چاہئے ۔ 
 ساکی ناکہ علاقے میں رہنے والے   ملزم موہن  چوہان کے بھائی ،جوکنسٹرکشن کا کام کرتے ہیں، نے نمائندہ ٔانقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  اس کا بھائی عادی مجرم ہے ۔ وہ ڈرائیونگ کرتا تھا اور جس گاڑی کو چلاتا تھا، اسی گاڑی سے سامان نکال کر فروخت کر دیتا تھا اور گاڑی مالک سے کہتا  تھاکہ گاڑی سے سامان چوری ہوگیا ہے  ۔ وہ نشے کا عادی ہے۔ اس نے ۷؍ سال پہلے میری بیٹی کے ساتھ  فحش حرکت کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس کے خلاف یوپی کے جونپور ضلع میں بھی جرائم کا ایک کیس درج ہے اور وہ پولیس کو مطلوب ہے۔
 انھوں نے مزید کہا کہ   موہن نے جس طرح کی حرکت  ساکی ناکہ علاقے میں کی ہے  اسے  اس   جرم  کیلئے سخت سے سخت سزا ملنی چاہئے  ۔ بھائی نےمزید کہا کہ موہن ایک عادی مجرم  ہے اور اس کی حرکتوں سے خیرانی روڈ کے گاڑیوں کے  ڈرائیور بھی پریشان تھے ۔ کیوں کہ موٹر  گاڑیوں سے اوزار  نکال کرفروخت کردیتا تھا ۔ ان ہی وجوہات کی بنیاد پر  اس کو ہم نے اپنے گھر  آنے سے منع کردیا تھا۔
    انقلاب سے  بات چیت کرتے ہوئے چوہان کے بھائی نے مزید کہا  کہ ’’پہلے میرا بھائی میرے ساتھ اسلفا گاؤں میں رہتا تھا ۔  بعد میں اس نے ساکی ناکہ میں خیرانی روڈ پر رہنا شروع کیا  اور ڈرائیور کی نوکری کرتا تھا   ۔  چند ماہ قبل وہ گاڑی کے  پُرزے چوری کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔‘‘ اس کی۲؍ بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے جو اپنی ماں کے ساتھ جونپور میں رہتے ہیں  ۔  
  اس سلسلے میں  ساکی ناکہ پولیس کے ایک افسر نے بات چیت کے دوران بتایا کہ ساکی ناکہ کی واردات کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ  پہلے سے اس واقعہ کو انجام دینے کیلئے اس نے منصوبہ بندی کی تھی   حالانکہ قتل کی وجہ  ابھی تک  صاف نہیں  ہوئی ہے۔   پولیس کو ابھی تک وہ ہتھیار نہیں مل سکا ہے جسے خاتون پر وار کرنے کیلئے استعمال کیا گیا تھا۔  پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ملزم نے تمام ثبوت مٹانے کی بھی کوشش کی تھی ۔
 ساکی ناکہ کے ایک دوسرے  پولیس اہلکار نے گفتگو کے دوران کہا کہ اس وا ردات کے بعد ملزم چوہان اپنی ایک رشتہ دار بہن کے گھر ساکی ناکہ میںواقع سنگھرش نگر میںعلی الصباح ۵؍بجے گیا  تھا اور  اپنی بہن سے کھانے کیلئے کچھ  مانگا۔اس کی بہن نے اسے یہ کہہ کر  واپس کردیاکہ اتنی صبح  اس کو گھر میں آنے کی اجازت نہیں ہے ۔ اس کے ایک ڈیڑھ گھنٹے بعد دوبارہ بہن کے گھر گیا۔  وہاں پر     اس نے غسل بھی کیا اور کپڑے بھی دھوئے۔ بہن کے گھر میں کھانا کھانے کے فوراً بعد وہ گھر سے نکلا اور اندھیری اسٹیشن کیلئے ایک آٹو رکشا میں سوار ہوا۔  اسی دوران  پولیس نے اسے آٹورکشا سے گرفتار کرلیا ۔ گرفتاری کے بعد اس نے پولیس کو بتایا کہ سب کچھ شراب کے نشے میں ہوا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ قتل کی کوئی ٹھوس وجہ ہے لیکن یہ ابھی تک واضح نہیں  ہوئی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس جیوتسنا رسام  اس واقعہ کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں ۔

sakinaka Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK