Inquilab Logo

کسانوں کو سمجھانے پہنچے سنجیو بالیان کو بیرنگ لوٹنا پڑا

Updated: February 23, 2021, 10:56 AM IST | Rizwan Ansari | Muzaffarnagar

مظفر نگر فساد کے ملزم اور مرکزی وزیر کوکسانوں کی شدید برہمی کاسامنا، مردہ باد کے نعرے لگے، بی جےپی کارکنوں سے ٹکراؤ، کئی زخمی، فوری طور پر کسان مہاپنچایت طلب کی گئی

Police cordoned off the area after farmer clashes with bjp workers in Shoram village.Picture:INN
شورم گاؤں میں بی جےپی کارکنوں سے ٹکراؤ کے بعد کسانوں نے پولیس تھانے کا گھیراؤ کیا۔تصویر: انقلاب

 زرعی قوانین کے خلاف جاری احتجاج  سے نمٹنے کیلئے بی جےپی اعلیٰ کمان نے  اپنے لیڈروں کو خاص طور سے   جاٹ لینڈ کہلانے  والے مغربی اتر پردیش میں گاؤں گاؤں جاکر کسانوں کو یہ سمجھانے کی ذمہ داری سونپی ہے کہ  مذکورہ قوانین کسانوں کے حق میں ہیں۔دوسری طرف کسان لیڈر راکیش ٹکیت پہلے ہی متنبہ کرچکے ہیں کہ بی  جے پی لیڈر گاؤں میں جائیں تو سہی لوگ وہاں ان کے انتظار میں ہی بیٹھے ہوئے ہیں۔ اس کا اثر مغربی یوپی میں واضح طور پر نظر آرہا ہے جہاں  مرکزی وزیر اور مظفر نگر فساد کے ملزم سنجیو بالیان کو  ایک سے زائد بار رُسوا ہونا پڑا ہے۔ 
سنجیو بالیان کے حامیوں اور کسانوں میں ٹکراؤ
 مظفر نگر کے تھانہ شاہ پور علاقہ کے گاؤں شورم  میں سنجیو بالیان کو کسانوں کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ اطلاعات کے مطابق وہ یہاں  کسانوں کو سمجھانے پہنچے تھے تو کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ ایک تیرہویں  میں شرکت کے بہانے کسانوں سے رابطہ کرنا چاہتے تھے مگر شورم گاؤں  پہنچتے ہی بالیان کو غیر معمولی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ کسانوں نے ان کی موجود گی میں ہی  ان کے خلاف زوردار انداز میں نعرہ بازی کی۔مردہ باد کے نعرے  لگنے لگے جس کی وجہ سے  بی جے پی کے ورکراپنے لیڈر کے دفاع میں سرگرم  ہوگئے۔  الزام ہے کہ انہوں نے تشدد کا سہارا لیا اور کسانوں سے ٹکراگئے ۔  بی جے پی کےکارکنوں نے کسانوں کو بری طرح زدوکوب کیا ہے۔ اس حملے میں کئی کسان زخمی ہوئے ہیں۔ حملے  کے فوراً بعد شورم گاؤں  میں حالات کشید ہ ہوگئے ہیں اور کسانوں  نے مہا پنچایت بھی طلب کرلی ہے۔ 
کسان تحریک کے حامیوں کی ہی گرفتاری
 اس بیچ خبر آئی ہے کہ پولیس نے کسان تحریک حامیوں کو ہی حراست میں بھی لیا ہے جس کی وجہ سے کسانوں کے غم وغصہ میں اضافے کا اندیشہ ہے۔ ماحول مزید گرم ہوگیا تو گاؤں کی چوپال میں بڑی پنچایت بلائی گئی ،جس کے بعد بڑی تعداد میں کسان شاہ پور تھانہ پہنچے اور تھانہ کا گھیراؤ کرلیا۔اس مارپیٹ میں کئی کسانوں کے زخمی ہونےکی مذمت کرتے ہوئے بی جےپی کے لیڈروں  پر شدید برہمی ظاہر کی جارہی ہے۔
کچھ نہیں کرسکتے تواچھا سلوک تو کرو: جینت چودھری
 اس واقعہ پر ردعمل کااظہار کرتے ہوئے   راشٹریہ لوک دل کے  لیڈر جینت چودھری نے ٹویٹ کیا  ہےکہ ’’کسانوں کے حق میں کچھ نہیں کرسکتے تو سلوک تو صحیح کرو۔‘‘جینت چودھری نے زخمی کسانوں کی تصاویر بھی  شیئر کی ہیں۔مہا پنچایت میں سابق پردھان یوگراج سنگھ اور راشٹریہ لوک دل لیڈروں نے بھی شرکت کی۔ 
بھینسوال میں بھی سنجیو بالیان کو شرمندگی کا سامنا
  اس سے پہلے یعنی اتوار کو پڑوسی ضلع شاملی کے گاؤں بھینسوال میں بھی سنجیو بالیان کو کسانوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اُس وقت سنجیو بالیان نے  بڑے دل کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے حامیوں کو یہ کہہ کر روکا تھا  کہ ’’کیا ۱۰؍ لوگوں کے مردہ باد کہنے سے میں مردہ ہوجاؤں گا؟‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK