Inquilab Logo

سانتا کروز: اچانک ہڑتال سےمسافروں کو پریشانی کا سامنا

Updated: October 23, 2022, 11:03 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

بونس کا مطالبہ منظور نہ ہونے پرسانتاکروز بس ڈپوکےبرہم ڈرائیورس اورکنڈکٹر س نے کام کاج بند کردیا۔ کمپنی اوربیسٹ انتظامیہ حیران ۔مثبت یقین دہانی کے بعد ملازمین کام پرلوٹے

After a sudden strike by drivers and conductors at the bus depot in front of LIC in Santacruz, there was chaos on Saturday.
سانتاکروزمیںایل آئی سی کے سامنے واقع بس ڈپو میںسنیچر کو ڈرائیوروں اورکنڈکٹروں کی اچانک ہڑتال کے بعدافرا تفری مچ گئی ۔

ڈرائیوروں اورکنڈکٹروں کے اچانک ہڑتال کردینے سے مسافروں کوزبردست دقتوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ یہ صورتحال سانتا کروزڈپو میںسنیچر کی صبح پیش آئی اور دوپہر ایک بجے کےبعد تک برقرار رہی۔ یہاں ڈپو میں ۳۱۰؍ ڈرائیور اور ۳۰۵؍کنڈکٹرس پرائیویٹ کمپنی کے توسط سے بیسٹ کی بسیں چلاتے ہیں، ان سبھوں نے کام کاج بند کردیا ۔ اس کی وجہ سے مسافرو ںکو ہونےوالی پریشانی کے ساتھ ڈپو میںبھی افرا تفری کا ماحول پیدا ہوگیا۔ اس دوران پولیس نے ۷؍ملازمین کواپنی تحویل میںلیا ۔ 
 سانتاکروزڈپو سے الگ الگ روٹ پربڑی تعداد میں بسیں چلائی جاتی ہیںاورہزارو ںمسافر بسوں میںسفر کرتے ہیں۔ہڑتال کی وجہ سے مسافر بسوں کا انتظار کرتے رہے لیکن انہیںمایوسی ہوئی اورمجبوراً دیگر ذرائع سفر کا استعمال کرنا پڑا ۔
ہڑتال کی وجہ کیاتھی 
 ا س دفعہ دیوالی کے موقع پر بیسٹ اوربی ایم سی کے ملازمین کو۲۲؍ہزار ۵۰۰؍ روپے بونس دیا گیا ہے ۔چونکہ یہ کنڈکٹر س اورڈرائیور بھی بیسٹ کی ہی بسیں چلاتے ہیں،خواہ وہ پرائیویٹ کمپنیوںکے ذریعے چلوائی جارہی ہو ۔ اس لئے ان ملازمین کے لئے بھی یونین کی جانب سے ’سمان کاریہ سمان ویتن ‘ (ایک جیسا کام ایک جیسی تنخواہ ) کی بنیاد پر ان کو بھی بونس دینے کا مطالبہ کیا گیا اورخط وکتابت بھی کی گئی لیکن ۲۰؍ دن بعد بھی کوئی اثر نہیںہوااورنہ ہی کمپنیوں یا بیسٹ کی جانب سے کوئی فیصلہ کیا گیا۔ اسی سے ناراض ان ملازمین نےکام کاج بند کردیا۔ ہڑتال کے بعد ماتوشری اربن ٹرانسپورٹ کمپنی کےڈپو منیجر اوربیسٹ انتظامیہ حرکت میںآیا۔ڈرائیوروں اور کنڈکٹروں کوسمجھایا گیا کہ ان کے مطالبات پرغور کیا جائے گا۔ اس کے بعد یہ لوگ کام پرلوٹے ۔
 ڈرائیوروں اور کنڈکٹروںنے اپنے عمل سے یہ بھی واضح کردیا ہے کہ اب مزید نا انصافی برداشت نہیں کی جائے گی ۔
 اس سےقبل اوشیورہ ڈپو، چمبور ڈپو اورملنڈ ڈپو میں سنگھرش کامگار کرمچاری یونین کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیاتھا اورپرائیویٹ کمپنیوںکے توسط سے بیسٹ کی بسیں چلانے والے ڈرائیوروں اورکنڈکٹروں کے مسائل اٹھاتے ہوئے بیسٹ انتظامیہ سے انہیںحل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔اس کےعلاوہ ’ہنسا‘ نام کی ایک دوسری کمپنی بھی بیسٹ کی پرائیویٹ بسیں چلواتی ہے، اس کمپنی کی جانب سے ملازمین کو۵؍ہزارروپے بونس دیا گیا ہے لیکن اس میںبہت سے ملازمین کو۳؍ہزار ،ساڑھے تین ہزار اورڈھائی ہزار روپے ہی ملے ہیں جس سے ان میںبھی ناراضگی پائی جارہی ہے۔
بیسٹ انتظامیہ کا اعتراف مگر ذمہ داری سے پلہ جھاڑا
 بیسٹ کے پی آر اومنوج وراڈے سے سانتاکروزڈپو میں پیدا شدہ حالات کےبارے میںنمائندے کے معلوم کرنے پرانہو ں نے مسائل کااعتراف کیا لیکن یہ بھی کہا کہ ملازمین کوبونس نہ ملنا بیسٹ کا نہیںبلکہ اس کمپنی کا مسئلہ ہے جس میں یہ ملازمت کرتے ہیں۔ البتہ ہڑتال کے دوران بیسٹ نے اپنے ڈرائیوروں کے ذریعےکچھ اے سی اورکچھ نان اے سی بسیں چلواکر مسافروں کو راحت پہنچانے کی کوشش کی ۔ 
انڈسٹریل کورٹ کے آرڈر پربھی عمل نہ کرنے کاالزام 
 یونین لیڈرجگ نارائن گپتا نے انقلاب کو بتایا کہ مذکورہ حالات سے ڈرائیور اورکنڈکٹر توجوجھ ہی رہے ہیںانڈسٹریل کورٹ کے فیصلے کوبھی نظر اندازکیا جارہاہے۔ کورٹ نےایم پی گروپ کوجولائی اوراگست کی تنخواہ ملازمین کوفورا ً دینے کا حکم دیا تھا اسے بھی نظراندازکردیاگیاہے۔اس کے علاوہ بونس کا قانون یہ ہے کہ اگر بونس فیصد کے لحاظ سے نہ دیاجائے تو ملازمین کو ایک ماہ کی تنخواہ لازماً دی جائے لیکن ہراس وقت طریقے سے من مانی اورملازمین کا استحصال کیا جارہا ہے۔

BEST Bus Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK