Inquilab Logo Happiest Places to Work

ستارا تشدد :فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے فساد کو منصوبہ بند سازش قرار دیا

Updated: September 16, 2023, 9:28 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

اے پی سی آر اور جماعت اسلامی کے اراکین پر مشتمل ٹیم کی رپورٹ پیش کی گئی۔ پولیس پر تساہلی برتنے کا سنگین الزام ،دیگر شہروں میں ہونے والے فساد کا پیٹرن دہرانے کا انکشاف

At the press conference (from left) Fareed Shaikh, Testatilwad, Abu Asim Azmi, Advocate Yusuf Machhala, Dolphy D`Souza and Shakir Shaikh.
پریس کانفرنس میں( بائیں سے) فرید شیخ، ٹیسٹاسیتلواد، ابوعاصم اعظمی، ایڈوکیٹ یوسف مچھالا، ڈولفی ڈیسوزا اور شاکر شیخ

’فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ آف ستارا وائلینس، ذمہ دار کون؟‘‘ کے عنوان پر پریس کلب میں جمعہ کی شام  ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس (اے پی سی آر) اور فیدریشن آف مہاراشٹر مسلمس کے اشتراک سے منعقدہ کانفرنس میں ستارا کے احوال واقعی، کس طرح تشدد رونما ہوا، مسجد، نمازیوں اور مسلمانوں کی املاک کو کس طرح نشانہ بنایا گیا  اور شرپسندوں نے کس طرح  تشدد برپا کیا ،اس کا احاطہ کیا گیا۔ اسی کے ساتھ دیگر شہروں اکولہ، کولہا پور اور احمد نگر میں بھی کس طرح فرقہ وارانہ فسادات رونما ہوئے، اس پر بھی روشنی ڈالی گئی ۔ کانفرنس میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی جس میںواضح طور پر کہا گیا کہ یہ تشدد بھی سابقہ واقعات کی طرح منصوبہ بند تھا ۔ 
  اے پی سی آر کے قومی صدر ایڈوکیٹ یوسف مچھالا نے کہا کہ آخر کب تک ہم خاموشی سے ظلم برداشت کرتے رہیں گے؟ ظلم کرنے والے اسی لئے کامیاب ہیں اور ان کے حوصلے بلند ہیں کیونکہ ان کے خلاف آواز بلند نہیں کی جاتی۔ جب تک ہم آواز نہیں اٹھائیں گے، اس وقت تک یہ سلسلہ رکنا محال ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ہم‌ ایک دوسرے کے خلاف نفرت سے دیکھیں گے تو کیسے سماج اور ملک میں  خوش حالی آئے گی اور ترقی ہوگی؟یوسف مچھالا نے اس بات پر زور دیا کہ جب ہم قوم کی بات کریں تو خواتین کو بھی بھرپور موقع دیں، یہ ہماری بڑی طاقت ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں فرقہ پرستوں کے خلاف متحد ہونا پڑے گا۔ 
 شاکر شیخ (جماعت اسلامی) نے کہا کہ ملک اور ریاست کے مخدوش حالات ہم سب کے سامنے ہیں۔ اب سپریم کورٹ کی سخت پھٹکار کا بھی اثر ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔  شرپسندوں نے ماحول خراب کرنے اور نفرت پھیلانے کی ہرممکن کوشش کی۔ستارا کے ایک گاؤں میں جو وزیر اعلیٰ کے گاؤں سے محض ۵۰؍کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، تشدد ہوا اور وہاں مسجد کو نشانہ بنایا گیا۔ وہ مسجد اب تک بند تھی، بہت درخواستوں کے بعد جمعہ کو مسجد کھولی گئی ہے۔
 فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کی سربراہی کرنے والے محمداسلم غازی نے صحافیوں کو تفصیلات بتائیں کہ جماعت اسلامی کے ۱۰ افراد پر مشتمل   وفد  فساد متاثرہ پوسے ساؤلی گاؤں گیا۔ وہاں معلوم ہوا کہ واگھری گاؤں سے تبلیغی جماعت کے کچھ لوگ پوسے ساؤلی تبلیغی مقصد سے گئے ہوئے تھے۔ جب تبلیغی جماعت کے لوگ گاؤں کی دکان پر سامان لینے جاتے تھے تو ان سے دکاندار پوچھتے تھے کہ تمہارا نام کیا ہے، فون‌نمبر بتاؤ ۔ تبلیغی جماعت میں شامل ایک نوجوان ایک دن دوا لینے گیا تو میڈیکل اسٹور والے نے کہا کہ یہ دوا نہیں ہے، اس پر جماعت کے رکن نے پوچھا کہ کل مل جائے گی؟ ، تو میڈیکل اسٹور والے نے کہا کہ کل تو گاؤں بند رہے گا، اس کا مطلب یہی ہوا کہ فساد برپا کرنے کی تیاری پہلے سے جاری تھی۔

 

satara Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK