جموں کشمیر کے سابق گورنر سے سی بی آئی کی پوچھ تاچھ مودی سرکار کو مہنگی پڑ سکتی ہے، سنیچر کو دادری میں تو اتوار کو پانی پت میں پنچایتوں کا انعقاد
EPAPER
Updated: April 24, 2023, 10:38 AM IST | New Delhi
جموں کشمیر کے سابق گورنر سے سی بی آئی کی پوچھ تاچھ مودی سرکار کو مہنگی پڑ سکتی ہے، سنیچر کو دادری میں تو اتوار کو پانی پت میں پنچایتوں کا انعقاد
پلوامہ میں جوانوں کی شہادت کا معاملہ اٹھانے کے بعد جموں کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک سے سی بی آئی کی پوچھ تاچھ مودی سرکار کو مہنگی پڑ سکتی ہے۔ان کی حمایت میں کھاپ پنچایتیں تیزی سے حرکت میں آرہی ہیں۔ انہوں نے پلوامہ حملے کے تعلق سے ستیہ پال ملک کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر حکومت نے ستیہ پال کے ذریعہ اٹھائے گئے معاملے میں ٹھیک طرح سے جانچ نہیں کی اور ان کی سیکوریٹی بحال نہیں کی تو تمام کھاپوں کی مہا پنچایت طلب کی جائے گی۔
اس سلسلے میں سنیچر کو چرخی دادری میں تواتوار کو پانی پت میں کھاپ پہنچایتیں منعقد ہوئیں۔اس کے ساتھ ہی کسان تنظیموں نے بھی ستیہ پال ملک کی حمایت میں کسی بھی طرح کی قربانی دینے کے موقف کا اظہار کیا ہے۔ چرخی دادری میں سنیچر کو پھوگاٹ کھاپ پنچایت پردھان بلونت نمبر دار کی قیادت میں منعقد ہونےو الی پنچایت میں مختلف کھاپوں کے علاوہ کسان اور سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ قریب ایک گھنٹے تک چلنے والی اس میٹنگ میں مرکزی حکومت پر لگائے گئے ستیہ پال ملک کے الزامات کی اتفاق رائے سے تائید اور سنیچر کو دہلی میں کھاپ لیڈروں کو حراست میں لینے کی پرزور مذمت کی گئی۔ ستیہ پال ملک کو نشانہ بنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے میٹنگ میں اعلان کیاگیا کہ ’’کھاپیں اب خاموش نہیں بیٹھیں گی بلکہ وہ آر پار کی لڑائی کیلئے تیار ہیں۔‘‘ا س کے ساتھ ہی مرکزی حکومت کے خلاف مہا پنچایت بلانے کی دھمکی بھی دی گئی۔ بلونت نمبر دار کی قیادت میں ہونے والی مختلف کھاپوں کی پنچایت میں یہ مطالبہ بھی کیاگیا کہ اگر سی بی آئی کو ستیہ پال ملک سے پوچھ تاچھ کرنی ہے تو وہ تمام کھاپوں کے نمائندوں کی موجودگی میں کھلے اسٹیج پر پوچھ تاچھ کرے۔
اتوار کو ایسی ہی پنچایت کا انقاد ہریانہ کے پانی پت میں ہوا ۔ اُگرا کھیڑی گاؤں کی اہم چوپال پر منعقد ہونےو الی اس مہا پہنچایت کی قیادت ستگاما پردھان راج کمار ملک نے کی۔ اس میں ۴۰؍ گاؤں کے نمائندوں نے شرکت کی اور ستیہ پال ملک کی حمایت کا اعلان کیا۔ اس دوران اعلان کیاگیا ہے کہ ہر گاؤں کی ایک کمیٹی بنائی گئی ہے اور تمام کمیٹیوں کے ذمہ دار پیر کو دہلی پہنچ کر ستیہ پال سے ملاقات کریں گے اور اسی کی بنیاد پر آئندہ کی حکمت عملے طے کی جائے گی۔