Updated: April 19, 2025, 12:40 PM IST
| Riyadh
سعودی نیشنل سینٹر فار پامز اینڈ ڈیٹس نے انکشاف کیا ہے کہ سال۲۰۲۴ء کے دوران سعودی عرب کی کھجوروں کی برآمدات کی مالیت ۹۶ء۱؍ ارب ریال تک پہنچ گئی۔ جنرل اتھارٹی فار اسٹیٹسٹکس کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال مملکت میں کھجوروں کی پیداوار کا حجم۹ء۱؍ ملین ٹن سے تجاوز کر گیا، جو کھجوروں اور کھجوروں کے شعبے میں مملکت کی اعلی پیداواری صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔
سعودی نیشنل سینٹر فار پامز اینڈ ڈیٹس نے انکشاف کیا ہے کہ سال۲۰۲۴ء کے دوران سعودی عرب کی کھجوروں کی برآمدات کی مالیت ۹۶ء۱؍ ارب ریال تک پہنچ گئی۔ جنرل اتھارٹی فار اسٹیٹسٹکس کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال مملکت میں کھجوروں کی پیداوار کا حجم۹ء۱؍ ملین ٹن سے تجاوز کر گیا، جو کھجوروں اور کھجوروں کے شعبے میں مملکت کی اعلی پیداواری صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ:کانز کیلئے منتخب دستاویزی فلم میں شامل فلسطینی فوٹوجرنلسٹ فاطمہ حسونہ اسرائیلی حملے میں ہلاک
سعودی کھجوروں نے عالمی منڈیوں میں قابل ذکر توسیع حاصل کی ہے، جن کی برآمدات دنیا کے ۱۳۳؍ ممالک تک پہنچ چکی ہیں، جبکہ۲۰۲۴ء میں ان کی مالیت میں۲۰۲۳ء کے مقابلے میں ۹ء۱۵؍فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ ترقی سعودی کھجوروں کے معیار کو بہتر بنانے اور ان کی عالمی مارکیٹنگ کو وسعت دینے کی جاری کوششوں کا نتیجہ ہے۔ یہ کھجوروں اور کھجوروں کے شعبے کی قومی معیشت کو سہارا دینے اور آمدنی کے ذرائع میں تنوع لانے میں بڑھتی ہوئی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ مملکت کے وژن ۲۰۳۰ءکے آغاز اور غیر تیل آمدنی کو بڑھانے میں اس کے اہم کردار کے ساتھ ہی، سعودی کھجوروں کی برآمدات نے ایک بنیادی تبدیلی کا مشاہدہ کیا ہے۔۲۰۱۶ء سے اب تک کھجوروں کی برآمدات کی مالیت ۵ء۱۹۲؍فیصد اضافہ ہوا ہے ۷ء۱۲؍فیصد کی یہ سالانہ مجموعی ترقی مملکت کی بین الاقوامی منڈیوں میں کھجوروں کے ایک بڑے برآمد کنندہ کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنے میں مسلسل کامیابی کو ظاہر کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: "ایشین فیملی":امریکہ کے ساتھ تجارتی تناؤ کے درمیان چینی صدر ایشیائی ممالک کے درمیان اتحاد کے خواہاں
یہ اعداد و شمار سعودی کھجوروں کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور عالمی غذائی تحفظ کو بڑھانے میں ان کے کردار کی تصدیق کرتے ہیں۔ یہ کامیابی کھجوروں کے پروڈیوسرز، برآمد کنندگان اور سرکاری اداروں کے درمیان مربوط کوششوں سے مکمل ہوتی ہے، جو برآمدی طریقہ کار کو آسان بنانے اور نجی شعبے کے ساتھ موثر شراکت داری کے ذریعے عالمی منڈیوں میں ان کی رسائی کو بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔