’خوشی کاراشن‘ کے بعد ’دھرم ویر آننددیگھے شکشامیڈی کلیم‘ اسکیم شروع ہی نہ ہوسکی جس سے اساتذہ میںناراضگی پائی جارہی ہے
EPAPER
Updated: October 09, 2025, 9:52 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
’خوشی کاراشن‘ کے بعد ’دھرم ویر آننددیگھے شکشامیڈی کلیم‘ اسکیم شروع ہی نہ ہوسکی جس سے اساتذہ میںناراضگی پائی جارہی ہے
فنڈ کی قلت سے یکے بعد دیگرے اسکیمیں منسوخ کرنے سےعوام میں حکومت کے تئیں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ کچھ دنوں قبل دیوالی پر عوام کو دیاجانےوالا ’خوشی کا راشن‘ اسکیم رد کردی گئی تھی اور اب ایک ہفتہ قبل تدریسی اور غیر تدریسی عملے اور ان کے اہل خانہ کیلئے ’دھرم ویر آنند دیگھے شکشا کیش لیس میڈی کلیم ‘اسکیم شروع کرنے کا اعلان کر کے اسے بھی فنڈ نہ ہونے کی بناءپر منسوخ کر دیا گیا جس سے ان میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے ۔ حالانکہ پچھلی اسکیموں سے اساتذہ کو میڈی کلیم کی سہولت مل رہی ہےلیکن نئی اسکیم سے اساتذہ کو متعدد فائدے ہوسکتےہیں اس لئے اساتذہ کی تنظیموں نےنئی اسکیم نافذکرنےکامطالبہ کیا ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور وزیر صحت پرکاش ابیتکر نے ۸؍ دن قبل ریاست میں تدریسی اور غیر تدریسی عملے اور ان کے اہل خانہ کیلئے مذکورہ اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس اسکیم کو اب روک دیا گیا ہے کیونکہ محکمہ خزانہ نے محکمہ تعلیم کو اس ضمن میںمطلع کیا ہےکہ اس وقت فنڈ نہیں ہے ، اس لئے اسکیم کیلئے فنڈ جار ی کرنا ممکن نہیں ہے ۔نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور وزیر صحت پرکاش ابیتکر نے ریاست میں سرکاری اور نجی اسکولوں کے ۷؍لاکھ اساتذہ کیلئے کیش لیس میڈی کلیم اسکیم کا اعلان کیا تھا لیکن محکمہ خزانہ کی جانب سے محکمہ تعلیم کو حکومت کے پاس فنڈ نہ ہونے کی اطلاع سےاس اسکیم پر عمل نہیں کیا جاسکے گا۔ محکمہ خزانہ کے فیصلہ سے اساتذہ اور پرنسپل حضرات میں سخت ناراضگی پائی جا رہی ہے ۔ اس کیش لیس ہیلتھ اسکیم کو نافذ کرنے کی تجویز محکمہ پلاننگ اور فائنانس ڈپارٹمنٹ کو بھی پیش کی گئی تھی لیکن محکمہ خزانہ نے فنڈز کی کمی کے باعث مذکورہ تجویز مسترد کر دی ہے ۔
دریں اثناء ۳۰؍ستمبر کو وزیر تعلیم دادا بھُسے نے رکن اسمبلی کشور داراڈے کو ایک خط کے ذریعے بتایا تھا کہ فی الحال اس اسکیم کو نافذ کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ محکمہ خزانہ نے فنڈز کی کمی سے اسکیم کیلئے گرانٹ جاری نہ کرنے کیلئے کہا ہے جبکہ اساتذہ کی انجمنوں کے مطابق اس اسکیم کو نافذ کیا جانا چاہئے ۔مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک بھارتی کے کارگزار صدر سبھاش مورے نے اس تعلق سے بتایا کہ ’’حکومت کی پچھلی میڈی کلیم اسکیمیں کیش لیس نہیں ہیں جبکہ یہ اسکیم کیش لیس ہے چنا نچہ اساتذہ کیلئے نافذ کی گئی نئی اسکیم کو پچھلی اسکیموں میں شامل نہ کیا جائے اور نئی اسکیم کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جس کی رپورٹ کی بنیادپر آگے کالائحہ عمل طے کیاجائے۔‘‘
اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثار کے مطابق ’’ مذکورہ نئی کیش لیس اسکیم اسکولی عملے کےحق میں ہے ۔ اس سے تدریسی اور غیر تدریسی عملے کو متعدد فائدہ مل سکے گا۔ اسی وجہ سے نائب وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کےاعلان پر اساتذہ نے اس کا خیرمقدم کیاتھا لیکن ایک ہی ہفتے میں اسکیم کو منسوخ کرنے سے وہ ناراض ہیں۔ اس اعلان کو اساتذہ سے دھوکہ کہا جا رہا ہے ۔‘‘انہوں نےیہ بھی بتایا کہ ’’ کیش لیس سے قبل والی میڈی کلیم اسکیموں میں بڑی پیچیدگیاں پائی جاتی رہی ہیں اور بدعنوانی بھی بڑے پیمانے پر ہوتی آئی ہیں لیکن نئی اسکیم میں ان کمیوں کی گنجائش نہیں ہے ، اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس اسکیم کو فوری طور پر نافذ کیا جائے اور محکمہ خزانہ اس کیلئے فنڈ جاری کرے ۔‘‘