اسکالرشپ کیلئےفارم بھرنے والی بچیوںکے والدین پریشان،انکم سرٹیفکیٹ مراٹھی میں ہونے سے بھی دقت
EPAPER
Updated: October 15, 2020, 9:29 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
اسکالرشپ کیلئےفارم بھرنے والی بچیوںکے والدین پریشان،انکم سرٹیفکیٹ مراٹھی میں ہونے سے بھی دقت
اقلیتی طبقے کی ۹؍ ویں تا ۱۲؍جماعت میں زیر تعلیم طالبات کیلئے ’بیگم حضرت محل نیشنل اسکالر شپ اسکیم ‘ (جس کا نام پہلےمولانا آزاد نیشنل اسکالر شپ تھا)کے تعلق سے ممبرا کوسہ کے متعدد اسکول انتظامیہ کو اب بھی معلومات نہیںہے۔صحیح اور مکمل معلومات نہ ہونےسےسرپرستوں کو آن لائن فارم پُر کروانےکے بعد بھی فارم پر اسکول پرنسپل کے دستخط لینے اور رابطہ نمبر درج کروانے کے تعلق سے متعددپریشانیوں کاسامنا کرنا پڑ رہا ہےاور انہیں اسکول کا چکر لگانا پڑ رہے ہیں ۔
واضح رہے کہ اس اسکالر شپ کا آن لائن فارم پُرکرنے کی آخری تاریخ ۳۱؍ اکتوبر ہے۔ ممبرا میں خواتین کی تنظیم سنگھرش کے آفس میں بھی بیگم حضرت محل نیشنل اسکالر شپ کا آن لائن فارم مفت بھرا جارہا ہے۔یہاں فارم پُر کروانے والےسچن سےبات چیت کرنے پر انہوں نے بتایاکہ ’’ممبرا کوسہ کے کئی اسکولوں اور جونیئر کالجوں کو اس اسکیم کے تعلق سے معلومات نہیں ہے۔ یہاں طالبہ کا فارم آن لائن فارم پُر کر کے سرپرستوںکو متعلقہ اسکول یا کالج میں فارم پر لگی ہوئی طالبہ کی تصویراور اس کے نیچے دی گئی جگہ کےعلاوہ مقامی کارپوریٹر کے ذریعے مراٹھی میں جاری کردہ انکم سرٹیفکیٹ پر اسکول کا اسٹیمپ اور پرنسپل کادستخط لانے کیلئےبھیجا جاتاہےتو اسکول یا کالج ایک ہی جگہ اسٹیمپ اور دستخط کر دیتے ہیں اور رابطہ نمبر( جو فارم پر درج کرنا لازمی ہے)درج کرنے میں آنا کانی کرتے ہیں۔‘‘
یہاں فارم پُر کروانے آئی طالبہ الفیا شیخ کی والدہ نےبتایا کہ’’اسکو ل میں فارم پر اسٹیمپ دینےکیلئےجمعہ کو فارم جمع کیا تھااور بار بار چکر کاٹنے کے بعد انہوںنے منگل کو دستخط اور اسٹیمپ لگا کر دیئے۔‘‘ اسی طرح ایک جونیئر کالج میں زیر تعلیم طالبہ کےسرپرست امن شیخ نے بتایا کہ’’کالج کےپرنسپل جلدملتےنہیں۔کئی دن چکر کاٹنے کے بعدانہوںنے فارم پر دستخط کئے اور وہ مجھ سے ہی پوچھ رہے تھے کہ کیا اسکالر شپ کا فارم پُر کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا اور کتنی اسکالر شپ ملے گی ؟‘‘
پری میٹرک، پوسٹ میٹرک اور بیگم حضرت محل کافارم سماجوادی پارٹی کےدفاتر،رکن اسمبلی (شمیم خان)کے آفس میں بھی مفت پُر کیا جارہا ہے۔کوسہ میں نورانی ہوٹل کے قریب واقع سماجوادی پارٹی آفس میںفارم پُر کرنے والے فیصل چودھری نے بتایاکہ ’’چند دنوں سے ویب سائٹ انتہائی سست رفتاری سےچل رہی ہے ۔ بدھ کو ۱۲؍ گھنٹے میں محض ۲؍ فارم ہی پُرکئے جاسکے ہیںجس سے اندازہ لگایاجاسکتا ہے کہ اس کی رفتار کتنی ہوگی۔اس کے علاوہ متعدد اسکول فیس بھرنےکی شرط پر فارم پر اسٹیمپ دے رہے ہیں۔‘‘انہوںنے مزید کہا کہ’’ طالبہ کے دستاویز اپ لوڈکرنےکیلئے ان کا امیچ سائزاسکین کرنے کےبعد ۱۰۰؍ تا ۲۰۰؍ کلو بائٹ ( کے بی ) میں ہی ہوناچاہئےاور اس کیلئے چھوٹی سائز کر کے اسکین کرنا پڑتاہے۔‘‘
فیصل کےمطابق فارم پُر کرنے کی رہنمائی ویب سائٹ پر دی گئی ہے اس کےباوجود اسکول انتظامیہ کو اس کا علم نہیںہے۔متعدد اسکولوں میں گریڈکی بنیاد پر رزلٹ بنایاگیاہےجبکہ اسکالر شپ کی ویب سائٹ پر مارکس بھی پوچھے جاتے ہیں اس لئے اگر مارکس کے ساتھ گریڈ کا بھی آپشن ہو توفارم پُر کرنے میں آسانی ہوگی۔
انکم سرٹیفکیٹ انگلش یا ہندی میں کروائیں
فیصل چودھری نے مزیدبتایا کہ بیگم حضرت محل نیشنل اسکالر شپ مرکزی حکومت کی اسکیم ہے اور اس کیلئے مقامی کارپوریٹر اور دیگر عہدیداروں کے ذریعہ جاری کردہ انکم سرٹیفکیٹ بھی ہندی یا انگریزی میںہوناچاہئےلیکن متعددکارپوریٹر مراٹھی میں انکم سرٹیفکیٹ دےرہےہیں۔اس لئے عوامی نمائندوںسے درخواست ہےکہ وہ بیگم حضرت محل نیشنل اسکالر شپ کیلئے انگریزی یا ہندی میں ہی سرٹیفکیٹ دیں۔
کئی علاقوںمیں کارپوریٹر بھی جلدنہیں ملتے جس کےسبب شہریوں کو انکم سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں دشواری ہو رہی ہے۔