Inquilab Logo

نئےسال میں کئی ریاستوں میں اسکول کھل گئے،تعلیمی سرگرمیاں عروج پرپہنچنےکی اُمید

Updated: January 02, 2021, 12:22 PM IST | Agency | New Delhi

اتر پردیش، پنجاب، مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش، سکم اور راجستھان کے اسکولوں میں پڑھائی کی شروعات ، کچھ ریاستوں میں ۴؍ جنوری سے آغاز ہو گا

School - Pic : PTI
کرناٹک کے بنگلور میں اسکول دوبارہ کھلنے پر طلبہ کا بخار چیک کیا جارہا ہے۔ (تصویر: پی ٹی آئی

کورونا ۲۰۲۰ء میں پوری دنیا کا نظام درہم برہم کر کے رکھ دیا تھا لیکن اب اچھی بات یہ ہے کہ دھیرے دھیرے حالات بہتر ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ہندوستان میں بھی کورونا مریضوں کی تعداد دھیرے دھیرے کم ہوتی جا رہی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ یہ تعداد بھی دھیرے دھیرے کم ہوتی جائے گی  اورمعمولات زندگی پہلے کے مطابق بحال ہو  جائیں گے۔ اس درمیان کئی ریاستوں نے اسکول کھولنے کا اعلان کر دیا ہے تاکہ تعلیمی سرگرمیاں جو ٹھپ ہو گئی تھیں، ان کو آگے بڑھایا جائے۔اتر پردیش، پنجاب، مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش، سکم اور راجستھان میں پہلے سے ہی کئی اسکول جزوی طور پر کھل چکے تھے، لیکن اب نئے سال میں ان ریاستوں میں تعلیمی سرگرمیاں مزید بڑھائی جائیں گی اور ریاستی انتظامیہ نے احتیاط کے ساتھ تعلیمی اداروں کو کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ 
 کیرالا، کرناٹک اور آسام میں بھی اسکولوں کو نئے سال میں کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے۔کورونا وائرس انفیکشن کو دیکھتے ہوئے نافذ کردہ لاک ڈاؤن کے وقت سے ہی کیرالا کے اسکول بند تھے، لیکن اب نئے سال پر، یعنی یکم جنوری سے جزوی طور پر ریاست میں اسکول کھولے گئے ہیں۔ اس کے تحت درجہ ۱۰؍ ویں اور ۱۲؍ ویں  کلاس کے طلبا کی مقررہ تعداد کے ساتھ محدود گھنٹوں تک چلائی جائیں گی۔ کرناٹک میں بھی اسکول یکم جنوری سے کھل چکے ہیں۔ اس ریاست میں  چھٹی سے بارہویںتک کے طلبا کے لیے اسکول کھولے گئے ہیں۔ اس دوران کورونا وائرس سے متعلق پروٹوکول پر بھی عمل لازمی ہوگا۔ کرناٹک کے علاوہ آسام میں اسکول اور دوسرے تعلیمی ادارے بھی یکم جنوری سے کھل گئے ہیں۔ پرائمری اسکولوں کے ساتھ ہی یونیورسٹی میں بھی تعلیمی سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں۔ نئے سال کے موقع پر کئی دیگر ریاستوں میں بھی اسکول کھلیں گے۔ ذرائع کے مطابق پڈوچیری، پونے اور بہار میں ۴؍جنوری سے اسکول کھلنے والے ہیں جبکہ مہاراشٹر میں سب سے زیادہ متاثر ممبئی اور تھانے ضلع میں فی الحال اسکول بند ہی رکھے جارہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK