اسرائیلی فورسیز کی راملّہ میں کارروائی۔صہیونی حکومت نے انہیں ’دہشت گرد‘ قرار دیا۔ دفاتر میں الحق نامی تنظیم کا دفتر بھی شامل ہے
EPAPER
Updated: August 20, 2022, 12:34 PM IST | Agency | Tel Aviv-Yafo
اسرائیلی فورسیز کی راملّہ میں کارروائی۔صہیونی حکومت نے انہیں ’دہشت گرد‘ قرار دیا۔ دفاتر میں الحق نامی تنظیم کا دفتر بھی شامل ہے
اپنی جارحیت، انسان دشمن فعل اور غیر انسانی کارروائی جاری رکھتے ہوئے اسرائیلی فورسیز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے راملّہ میں چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی ۷؍ تنظیموں کے دفاتر کو سیل کردیا۔ اسرائیل کی جانب سے ان تنظیموں کو’دہشت گرد‘قرار دیا گیا ہے۔ ایک اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی بھاری نفری اور پولیس افسران نے راتوں رات چھاپے مار کر ۷؍ تنظیموں کے دفاتر کو سیل کرکے املاک کو بھی ضبط کر لیا۔دفاتر میں الحق نامی تنظیم کا دفتر بھی شامل ہے، جس کے راملّہ میں موجود دفترکے بیرونی دروازے پر عبرانی زبان میں یہ تحریر چسپاں کردی گئی ہے کہ اسے ’سیکوریٹی وجوہات کی بنیاد پر بند رکھا جائے گا۔ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس جگہ پر کسی بھی قسم کی سرگرمی علاقے کی سلامتی، سیکوریٹی فورسیز اور امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ چرچ کے پادری نے بتایا کہ فوجیوں کی الحق کے دفاتر تک رسائی کی کوشش کے دوران عمارت کے گراؤنڈ فلور پر موجود اینگلیکن چرچ کو بھی نقصان پہنچاہے۔ سینٹ اینڈریو ایپسکوپل چرچ کے فادر فادی دیاب نے کہا کہ فوجی صبح ۳؍ بجے کے قریب احاطے میں آئے اور ہم نے دروازے پر گولیاں اور اسے پیٹنے کی آوازیں سنیں۔الحق ان ۶؍ فلسطینی گروپس میں سے ایک ہے جنہیں اکتوبر میں اسرائیل نے پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین (پی ایف ایل پی) سے مبینہ رابطہ کی وجہ سے دہشت گرد تنظیم کا نام دیا تھا، اسرائیل ان تنظیموں کے پی ایف ایل پی کے ساتھ مبینہ تعلق کے شواہد کبھی سامنے نہیں لایا۔ دریں اثنا، اسرائیلی فوج کے سربراہ ایویو کوچاوی نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوج نے رواں ماہ کے اوائل میں غزہ کی پٹی میں حملے کے دوران ایک نامعلوم ملک پر حملہ کیا۔ ٹائمس آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے سربراہ نے ایک مقامی کانفرنس میں کہا کہ۱۰؍ دن پہلے اسرائیلی فوج نے انتہائی درستگی کے ساتھ(اسلامی جہاد کمانڈر) تیسیر جباری کو نشانہ بنایا، جو ایک دہشت گرد ہے۔مشرق وسطیٰ کے ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق ۷؍ اگست کو یمن میں حوثی باغی گروپ کے زیر انتظام کیمپ میں کم از کم ۶؍ ایرانی اور لبنانی مشیروں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق رپورٹس میں دھماکے کی وجہ حوثی بیلسٹک میزائل بتایا گیا تھا جو دوبارہ تنصیب کے دوران پھٹ گیا۔ ادھر مغربی کنارے کے قریب جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی گولی سے ایک فلسطینی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔