Inquilab Logo

مریضوں کو تختہ مشق بنانے کا سنسنی خیز انکشاف

Updated: June 09, 2021, 8:52 AM IST | agra

اس واقعہ میں ۲۲؍ مریض فوت ہوئے تھے ۔آگرہ کے پارس اسپتال کے ڈائریکٹر کا ویڈیو وائرل جس میں وہ یہ کہتے ہوئے نظر آرہے ہیں کہ’’ قلت کے پیش نظر ۵؍ منٹ آکسیجن بند کرکے دیکھیں، جسے سانس لینے میں تکلیف نہ ہو اسے ڈسچارج کردیا جائے ‘‘، اسپتال انتظامیہ کیخلاف کیس درج ، اسپتال سیل، مریضوں کو منتقل کیا گیا

Paras Hospital in Agra which is now being sealed.Picture:INN
آگرہ کا پارس اسپتال جسے اب سیل کیا جارہا ہے تصویر آئی این این

کورونا کے اس دور میں روزانہ اتنی بھیانک اور دل دہلادینے والی خبریں  اور انتظامیہ کی بے حسی اور سفاکی کی  اتنی مثالیں دیکھنے  اور سننے کو مل رہی ہیں کہ  ہر دن محسوس ہو تا ہے کہ اس سےالمناک کچھ نہیں ہو سکتا لیکن پیر کی شام وائرل ہونے والے ایک ویڈیو نے اس بھرم کو پھر توڑ دیا۔ اس وائرل ویڈیو میں تاج محل کے شہر آگرہ کے پارس اسپتال کے ڈائریکٹر کو یہ خطرناک تجربہ بیان کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے کہ کیسے انہوں نے اپنے اسپتال میں ۵؍ منٹ کے لئے آکسیجن بند کردیا تھا جس کی وجہ سے ۲۲؍ مریضوں کی مبینہ طور پر موت ہو گئی ۔  تجربہ محض اس لئے کیا گیا کیوں کہ اسپتال میں آکسیجن کی قلت تھی اور اسپتال انتظامیہ کی جانب سے  مریضوں کے رشتہ داروں کو انہیں منتقل کرنے کی درخواستیں رد کردی گئی تھیں۔ اسی وجہ سے اسپتال کے ڈائریکٹر ارِنجے جین  نےیہ حکم دیا کہ ۵؍ منٹ کے لئے آکسیجن بند کردیا جائے اور پھر اس کے بعد جو مریض سانس لینے میں کامیاب رہتے ہیں انہیں آکسیجن سے ہٹادیا جائے تاکہ دوسرے مریضوں کے لئے یہ جان بچانے والی گیس محفوظ کی جاسکے۔ اس کے بعد اسپتال انتظامیہ نے آکسیجن بند کرنے کا ماک ڈرل کیا جس میں مبینہ طور پر ۲۲؍ مریضوں کی موت ہو گئی ۔ اسپتال کے ڈائریکٹر اسی ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے بھی دیکھے جاسکتے ہیں کہ کچھ مریضوں نے تو یہ جھٹکا برداشت کرلیا  لیکن  ۲۰؍ سے ۲۲؍ مریض ایسے بھی تھے جن کا بدن نیلا پڑنے لگا تھا ۔ 
 انسان کی ریڑھ کی ہڈی تک میں سنسنی دوڑادینے والے اور رونگٹے کھڑے کردینے والے اس ویڈیو میں اسپتال کے ڈائریکٹر یہ بھی کہتے ہوئے نظر آرہے ہیں کہ اس وقت اسپتال  کے  آکسیجن سپورٹ پر ۷۴؍ مریض تھے اور ان تمام پر ایک ساتھ یہ تجربہ کرکے دیکھا گیا۔واضح رہے کہ یہ دل دہلادینے والا واقعہ اپریل کے آخر یا مئی کی ابتدا میں پیش آیا ہے ۔ اس وقت پورے ملک میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہاہاکار مچا ہوا تھا اور شمالی ہند خاص طور پر اس قیمتی گیس کی قلت سے جوجھ رہا تھا ۔
  اس معاملے کے سامنے آنے کے بعد یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سخت موقف اختیار کیا ہے۔ انہوں نے پارس اسپتال کو سیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے  اسپتال کے ڈائریکٹر  کے خلاف فوری طور پر کیس درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ دوسری طرف ضلع انتظامیہ نےمعاملے کی جانچ شروع کردی ہے۔ اس بارے میںضلع مجسٹریٹ پربھو این سنگھ نے کہا کہ اسپتال کے خلاف یہ خطرناک اور جان لیوا تجربہ کرنے پر وبائی ایکٹ کے تحت سخت ترین کاررو ائی کی جائے گی۔ ہم نے اپنی تفتیش شروع کردی ہے اور اسپتال کو سیل کرنے کے ساتھ ساتھ مریضوں کو منتقل کرنا بھی شروع کردیا ہے۔ حالانکہ انہوں نے اس بات سے انکار کیا کہ مریضوں کی موت اس ماک ڈرل کی وجہ سے ہوئی ہےلیکن اس معاملے میں ہر زاویے سے تفتیش کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں ۷؍ مریضوں کی موت ہوئی  ان تاریخوں میں ہوئی ہے لیکن اس کی بھی جانچ کی ضرورت ہے۔  ریاست کے پرنسپل سیکریٹری  برائے داخلہ نے بھی اس معاملے کا نوٹس لیا ہے اور تمام ایجنسیوں سے انہیں بھی رپورٹ دیتے رہنے کو کہا ہے جبکہ اسپتال کو سیل کرنے کی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK