Inquilab Logo

سرگئی لاؤروف کا دورہ ترکی، امریکہ اور مغرب پر تنقید

Updated: March 05, 2024, 11:56 AM IST | Agency | Antalya

روسی وزیر خارجہ نے کہاکہ امریکہ اور اس کے اتحادی عالمی حالات کا سہارا لےکردنیا پراپنے اصول تھوپنے کی کوشش کررہے ہیں۔

Russian Foreign Minister Sergei Lavrov. Photo: INN
Russian Foreign Minister Sergei Lavrov. Photo: INN

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نےترکی کے اس شہر میں ایک تقریب کے دوران عالمی حالات کا بہانہ بنا کردنیا پراپنے اصول مسلط کرنے کی امریکہ اور مغربی ممالک کی ذہنیت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ روسی وزیر خارجہ نے یہاں انطالیہ ڈپلومیسی فورم میں شرکت کی اورترکی کے صدر رجب طیب اردگان کی تعریف کی۔ 
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ انطالیہ ڈپلومیسی فورم علم ِ سیاسیات کا ایک نیا فارمیٹ ہے جسے صدر رجب طیب اردگان نے شروع کروایا ہے۔ انطالیہ ڈپلومیسی فورم (اے ڈی ایف) میں شرکت کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر خارجہ لاؤروف نے کہا ’’یہ فورم، ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کی طرف سے شروع کروایا گیا، علومِ سیاسیات کا نسبتاً نیا فارمیٹ ہے۔ فورم میں حکومتی سربراہان سمیت۱۰۰؍سے زائد ممالک کی نمائندگی کی گئی ہے۔ وزرائے خارجہ کی سطح پر بھی اجلاس میں قابل ذکر نمائندگی رہی ہے۔ ‘‘
 لاؤروف نے کہا کہ ’’اس موقع سے استفادہ کرتے ہوئے میں اس مہمان نوازی اور پُر تپاک استقبال پر ترکی کے اپنے ہم منصب حکمرانوں کا شکریہ بھی ادا کرنا چاہتا ہوں۔ میں نے فورم کے دائرہ کار میں اس طرف توجہ مبذول کروائی ہے کہ امریکہ کی زیر قیادت پورا مغرب تمام عالمی حکومتوں کے مساوی حق خودمختاری کے اُصول کی اور اقوام متحدہ کے اُصول و ضوابط کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ مغرب، دنیا پر اپنے اُصول تھوپنے کے لئے، موجودہ بین الاقوامی صورتحال کو استعمال کر رہا ہے۔ ‘‘
 روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ’’میں امید کرتا ہوں کہ فورم کے مذاکرات مفید ثابت ہوں گے۔ صدر اردگان کے خطاب والی نشست اور دیگر پینلثں میں دنیا کی موجودہ صورتحال اور ہم سب کی بین الاقوامی ذمہ داریوں پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK