Inquilab Logo

مہاراشٹر میں روزانہ ۷۰؍ لڑکیاں غائب ہو رہی ہیں، خاتون کمیشن کا اظہار تشویش

Updated: May 09, 2023, 9:14 AM IST | Mumbai

ایک رپورٹ کے مطابق ۲۰۲۳ء کے ابتدائی ۳؍ ماہ میں ۵؍ ہزار ۶۱۰؍ لڑکیاں لاپتہ ہو چکی ہیں جبکہ اکیلے مارچ مہینے میں ۲۲؍ سو لڑکیوں کے غائب ہونے کی خبر ہے

Among the missing women, the number of rural women is higher than urban women (file photo).
غائب ہونے والی خواتین میں شہر کے مقابلے گائوں کی خواتین کی تعداد زیادہ ہے ( فائل فوٹو)

ریاست میں نظم ونسق  قابو میں ہونے کا دعویٰ کرنے والی حکومت کو اس رپورٹ کو پڑھ کر جھٹکا لگے گا جس میں کہا گیا ہے کہ مارچ کے مہینے میں ریاست بھر سے کل ۲۲؍ سو لڑکیاں لا پتہ ہوئی ہیں۔ یہ تعداد اس سے ایک مہینہ پہلے غائب ہونے والی لڑکیوں کی تعداد سے ۳۹۰؍ زیاد ہ ہے۔ فروری کے مہینے میں غائب ہونے والی لڑکیوں کی تعداد ۱۸۱۰؍ تھی۔  اطلاع کے مطابق  اندازاً مہاراشٹر میں روزانہ ۷۰؍ لڑکیاں غائب ہو رہی ہیں جو ایک تشویش کی بات ہے ۔ 
  رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری ۲۰۲۳ء سے مارچ ۲۰۲۳ء تک ریاست میں کل ۵؍ ہزار ۶۱۰؍ لڑکیاں غائب ہوئی ہیں۔ یہ اعداد وشمار صرف ۱۸؍ سے ۲۸؍ سالہ لڑکیوں کے ہیں۔ نابالغ لڑکیوں کے غائب ہونے کا ریکارڈ اس میں شامل نہیں ہے۔ یاد رہے کہ نابالغ لڑکی کے غائب ہونے پر اسے مغویہ تصور کیاجاتا ہے اس لئے اس کا ریکارڈ غائب لڑکیوں میں درج نہیں کیا جاتا۔ نیز ان لڑکیوں کا نام اور پتہ بھی ظاہر نہیں کیا جاتا اس لئے بھی اس کا ریکارڈ درج کرنا مشکل ہوتا ہے۔ جبکہ ۱۸؍ سال سے اوپر کی لڑکیاں اگر گھر چھوڑ کر جاتی ہیں یا غائب ہو جاتی ہیں تو ان کا شمار لاپتہ لڑکیوں میں ہوتا ہے ۔ 
 بعض پولیس ذرائع کی دی ہوئی معلومات کے مطابق لاپتہ ہونے والی لڑکیوں میں کسی کے معاشقہ میں مبتلا ہونے یا گھریلو جھگڑوں کے سبب گھر چھوڑ دینے والی خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں کے مقابلے دیہی علاقوں میں لڑکیوں کے غائب ہونے کی شکایتیں زیادہ مل رہی  ہیں۔ ان میں بھی پونے ، کولہاپور، احمد نگر اور ناسک جیسے اضلاع میں خواتین  کے غائب ہونے کے معاملات زیادہ سامنے آئے ہیں۔  ۲۰۲۳ء کے ابتدائی ۳؍ ماہ کے اندر پونے ضلع میں سب سے زیادہ ۲۲۵۸؍ لڑکیاں غائب ہوئی ہیں۔ اس کے بعد  ناسک کا نمبر ہے جہاں سے ان ۳؍ مہینوں کے دوران ۱۶۱؍ لڑکیاں غائب ہوئی ہیں۔ اس کے بعد تھانے سے ۱۳۳؍ ،کولہا پور سے ۱۱۴؍ ، احمد نگر سے ۱۰۱؍ ، جلگائوں سے ۸۱؍ اور سانگلی سے ۸۲؍ لڑکیاں لاپتہ ہوئی ہیں۔
  ریاست میں لاپتہ ہونے والی لڑکیوں کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی خاتون کمیشن کی صدر روپالی چاکن کر نے کہا ہے کہ ۲۰۲۰ء کے بعد سے لڑکیوں کے غائب ہونے کے معاملے میں مہاراشٹر نمبر ایک ہو گیا ہے جو کہ تشویش کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے خاتون کمیشن کے ذریعے کئی بار  یہ باور کروایا ہے کہ شادی، ملازمت  اور محبت کا جھانسہ دے کر لڑکیوں کوں پھنسایا جاتا ہے اور ان کا جنسی استحصال کیا جاتا ہے ۔ اس لئے لڑکیوں کو ہوشیار رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ’’ ہماری ریاست کے  وزیر داخلہ سے گزارش ہے کہ وہ اس جانب خصوصی توجہ دیں اور لڑکیوں کے تحفظ کیلئے مناسب اقدامات کریں۔‘‘   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK